’فحش‘ مواد دکھانے پر دائر مقدمہ ختم کروانے کی ایکتا کپور کی درخواست مسترد

اپ ڈیٹ 13 نومبر 2020
اب ایکتا کپور کو پولیس اور عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اب ایکتا کپور کو پولیس اور عدالتی کارروائی کا سامنا کرنا ہوگا—فائل فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی ریاست مدھیا پردیش کی ہائی کورٹ نے ڈراما و فلم پروڈیوسر ایکتا کپور کی اپنے خلاف دائر مقدمہ ختم کروانے کی درخواست کو مسترد کردیا۔

ایکتا کپور نے اپنے خلاف رواں برس جون میں دائر کیے گئے مقدمات کو ختم کروانے کے لیے مدھیا پردیش کی ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی، جسے عدالت نے کئی ہفتوں کے غور و فکر کے بعد مسترد کردیا۔

ایکتا کپور کے خلاف رواں برس جون میں مدھیا پردیش کے شہر اندور کے انناپورنا تھانے میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ایکتا کپور کے خلاف فوجیوں کی سماجی تنظیم مرٹایرز ویلفیئر فاؤنڈیشن (ایم ڈبلیو ایف) کی جانب سے رواں برس جون میں اندور میں مقدمہ دائر کروایا گیا تھا۔

ایکتا کپور کے خلاف ان کی بولڈ اور نیم عریاں ویب سیریز ’ٹرپل ایکس‘ میں فوجیوں اور ان کی بیویوں کو قابل اعتراض حالت میں دکھانے پر مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

ایکتا کپور کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں فوج کی سماجی تنظیم نے دعویٰ کیا تھا کہ ویب سیریز میں ڈیوٹی پر گھروں سے دور فوجی اہلکاروں کی بیویوں کو غیر مرد حضرات سے جسمانی تعلقات استوار کرتے دکھایا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایکتا کپور ’رومانٹک ولن‘ متعارف کرائیں گی

ساتھ ہی ایکتا کپور پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ انہوں نے ویب سیریز میں فوجی کرداروں کی وردیوں پر ہندو مذہب کی مقدس علامات کو بھی آویزاں کیا تھا اور ساتھ ہی ایسے کرداروں کی بیویوں کو قابل اعتراض مناظر میں دکھایا گیا۔

علاوہ ازیں ایکتا کپور پر گروگرام شہر میں بھی ان کی اسی ویب سیریز کے دوسرے سیزن یعنی ’ٹرپل ایکس ٹو‘ کے خلاف بھی مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

ایکتا کپور کی ویب سیریز کے دوسرے سیزن کے خلاف دائر کیے گئے مقدمے میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ سیریز میں ایک خاتون کردار کو انتہائی نامناسب منظر کے دوران ایک فوجی مرد کی وردی کو پھاڑتے ہوئے دکھایا گیا۔

ایکتا کپور کو ان کی بولڈ موضوعات پر بنائی گئی ویب سیریز یا فلموں پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام
ایکتا کپور کو ان کی بولڈ موضوعات پر بنائی گئی ویب سیریز یا فلموں پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اپنے خلاف مقدمات دائر ہونے کے بعد اگرچہ ایکتا کپور نے جون میں ہی کہا تھا کہ انہوں نے ویب سیریز سے مناظر کو نکال دیا ہے، تاہم اس کے باوجود ان کے خلاف دائر کیے گئے مقدمات کو واپس نہیں لیا گیا تھا۔

مقدمات کو واپس نہ لیے جانے کی وجہ سے ایکتا کپور نے مدھیا پردیش کی ہائی کورٹ میں مقدمات ختم کروانے کے لیے درخواست دائر کی تھی مگر عدالت نے ان کی درخواست مسترد کردی۔

نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) کے مطابق مدھیا پردیش ہائی کورٹ کے سنگل بینچ نے ایکتا کپور کی مقدمات ختم کروانے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کیسز کو ختم کروانا عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عدالت نے اپنے مختصر فیصلے میں بتایا کہ اگرچہ ایکتا کپور کے خلاف لگائے گئے بعض الزامات درست نہیں، تاہم اس کے باوجود شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ان کے خلاف مقدمات کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

عدالتی فیصلے کے مطابق ایکتا کپور کے خلاف دائر مقدمات اور شواہد سے معلوم ہوتا ہے کہ ان پر کم از کم دو دفعات کے تحت مقدمات بنتے ہیں اور انہیں ختم کروانا عدالت کا دائرہ اختیار نہیں۔

عدالت کی جانب سے درخواست مسترد ہونے کے بعد اب ایکتا کپور کے خلاف پولیس مقدمات کی روشنی میں باضابطہ کارروائی کرے گی اور ان کے خلاف عدالتوں میں مقدمہ چلے گا۔

تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ ایکتا کپور کے خلاف کب تک ویب سیریز میں فحش مواد دکھانے اور بھارتی فوج کی توہین کرنے کے الزامات کے تحت باضابطہ کارروائی شروع ہوگی۔

خیال رہے کہ ایکتا کپور نے مذکورہ ویب سائٹ کو اپنی آن لائن اسٹریمنگ ویب سائٹ آلٹ بالاجی پر ہی ریلیز کیا تھا۔

A photo posted by Instagram (@instagram) on

تبصرے (0) بند ہیں