تیز رفتار مادہ کبوتر 29 کروڑ روپے میں فروخت

اپ ڈیٹ 16 نومبر 2020
نیو کِم نامی مادہ کبوتر کو صرف 200 یورو میں نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا—فوٹو: اے پی
نیو کِم نامی مادہ کبوتر کو صرف 200 یورو میں نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا—فوٹو: اے پی

ایک چینی شخص نے ریکارڈ 16 لاکھ یوروز (19 لاکھ ڈالر یعنی 29 کروڑ سے زائد روپے) کی ادائیگی کرتے ہوئے تیز رفتار مادہ کبوتر نیو کِم کو خرید لیا۔

فرانسیسی خبررساں ادارے 'اے ایف پی' کی رپورٹ کے مطابق بیلجیئم میں واقع آن لائن نیلامی کرنے والے ادارے پیجن پیراڈائز (پی آئی پی اے) نے کہا کہ اس خریداری نے گزشتہ برس نر کبوتر آرمانڈو کو ساڑھے 12 لاکھ یوروز میں خریدنے کا ریکارڈ توڑ دیا۔

نیو کِم نامی 2 سالہ مادہ کبوتر کو صرف 200 یورو میں نیلامی کے لیے پیش کیا گیا تھا۔

—فوٹو:اے پی
—فوٹو:اے پی

اس حوالے سے پی آئی پی اے کے چیئرمین نیکولاس گیسل بریکٹ نے کہا کہ 'میرا ماننا ہے کہ یہ ایک عالمی ریکارڈ ہے، اس سے پہلے کبھی اس قیمت پر ایسی کوئی فروخت باضابطہ طور پر نہیں ہوئی'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'میں نے نہیں سوچا تھا کہ ہم اس قیمت تک پہنچ سکتے ہیں'۔

پی آئی پی اے کے چیئرمین نے کہا کہ کبوتر کے خریدار جس نے اپنا نام ظاہر نہیں کرنا چاہا وہ شاید اس کبوتر کی افزائشِ نسل چاہتا ہو۔

—فوٹو:اے پی
—فوٹو:اے پی

خیال رہے کہ نیو کِم نے فرانس کے علاقے شاتوغو اور آرگینٹون-سور-کروز میں 2018 میں منعقد ہونے والے 'ایس پیجن گرینڈ نیشنل مڈل ڈسٹینس' مقابلوں میں کامیابی حاصل کی تھی۔

حالیہ چند سالوں میں یورپی پرندوں نے عالمی سطح پر کافی شہرت حاصل کی ہے اور خاص طور پر چین میں جہاں کبوتروں کے مقابلے منعقد ہوتے ہیں۔

خلیجی اور ایشیائی ممالک کے دولت مند خریداروں نے ایسے چیمپئن پرندوں کی قیمتوں میں اضافہ کردیا ہے جو اپنی صلاحیت کی وجہ سے ہزاروں کلومیٹر اڑتے ہیں اور پھر واپس گھر آجاتے ہیں۔

—فوٹو:رائٹرز
—فوٹو:رائٹرز

کبوتروں سے متعلق یہ پسندیدگی بیلجیئم اور ڈچ کی زندگی کا حصہ ہے اور یہ روایت اب فرانس میں بھی پھیل رہی ہے۔

تاہم کبوتروں کی رفتار سے متعلق مقابلوں میں اس وقت کمی آگئی تھی جب تک نیلامیوں میں ممکنہ فاتحین اور مقابلوں میں جیتنے والے پرندوں سے متعلق ادائیگیاں ہونا شروع نہیں ہوئی تھیں۔

تبصرے (0) بند ہیں