ایلون مسک کا نام دنیا کے لیے نیا نہیں جو ٹیسلا اور اسپیس ایکس جیسی کمپنیوں کے بانی ہیں اور اپنے منفرد منصوبوں کے لیے جانے جاتے ہیں۔

جیسے مریخ تک انسانوں کو پہنچانا، انسانی دماغ کو کمپیوٹر سے منسلک کرنے، ٹریفک جام سے بچنے کے لیے میلوں طویل سرنگیں کھودنا اور بہت کچھ۔

مگر 2020 ان کے لیے کورونا کی وبا کے باوجود بہترین سال ثابت ہوا ہے خاص طور پر اثاثوں میں اضافے کے لیے، جو پہلی بار بل گیٹس کو پیچھے چھوڑ کر دنیا کے دوسرے امیر ترین شخص بن گئے ہیں۔

بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پیر کو ایلون مسک کے اثاثوں میں 7.2 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوا اور وہ بل گیٹس کو پیچھے چھوڑنے میں کامیاب ہوگئے۔

درحقیقت 2020 کے دوران ایلون مسک کے اثاثوں میں حیرت انگیز 100.3 ارب ڈالرز کا اضافہ ہوچکا ہے، اتنا ایک سال میں کوئی بھی کمانے میں ناکام رہا ہے۔

رواں سال جنوری میں وہ دنیا کے امیر ترین افراد کی فہرست میں 35 ویں نمبر پر تھے مگر اگست میں پہلے وہ چوتھے اور پھر ستمبر میں تیسرے نمبر پر پہنچے۔

ایلون مسک کے اثااثوں میں اضافے کی بڑی وجہ ٹیسلا کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہے، جس کی مارکیٹ ویلیو 500 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہے جبکہ اسپیس ایکس بھی ان کی دولت میں 25 فیصد اضافے کا باعث بنی۔

بلومبرگ کی ارب پتی افراد کی فہرست کی 8 سال کی تاریخ میں یہ دوسری بار ہے جب مائیکرو سافٹ کے بانی سرفہرست 2 افراد سے نیچے رہے۔

اس سے قبل وہ برسوں تک نمبرون پوزیشن پر رہے جو 2017 میں ایمیزون کے بانی جیف بیزوز نے اپنے نام کی تھی۔

بل گیٹس کے اثاثے بھی 128 ارب ڈالرز ہیں مگر کچھ لاکھ ڈالرز کی کمی سے وہ تیسرے نمبر پر ہیں۔

خیال رہے کہ بل گیٹس 2006 سے اپنے فلاحی ادارے کے ذریعے اپنی دولت میں سے 27 ارب ڈالرز سے زیادہ عطیہ کرچکے ہیں۔

کورونا وائرس کی وبا کے باوجود 2020 دنیا کے امیر ترین افراد کے لیے زبردست رہا ہے جن کے اثاثوں میں مجموعی طور پر 1.3 ٹریلین ڈالرز کا اضافہ ہوچکا ہے۔

دنیا کے چوتھے امیر ترین شخص فرانس کے برنارڈ ارنالٹ ہیں جو 105 ارب ڈالرز کے مالک ہیں جبکہ فیس بک کے بانی مارک زکربرگ 102 ارب ڈالرز کے ساتھ 5 ویں نمبر پر ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں