استعفوں کا ایٹم بم چلانے کی دھمکی پھلجھڑی ہوگی، وزیر داخلہ

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2020
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کی—اسکرین شاٹ
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کی—اسکرین شاٹ

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بلاول نے استعفوں کا ایٹم بم چلانے کی دھمکی دے دی ہے لیکن مجھے یقین ہے وہ پھلجھڑی ہوگی کیونکہ پیپلز پارٹی جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ایف اے ٹی ایف سے متعلق وزارت داخلہ نے بہتری کی ہے اور مزید کرے گی، ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سیاسی طور پر بھی وزارت داخلہ تمام اپوزیشن سے مثبت گفتگو کرنا چاہتی ہے۔

سیاسی معاملات پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور بلاول بھٹو زرداری کی کل ملاقات ہوئی ہے اور بلاول نے استعفوں کا ایٹم بم چلانے کی دھمکی دے دی ہے لیکن مجھے یقین ہے وہ پھلجھڑی ہوگی کیونکہ پیپلزپارٹی جمہوری عمل پر یقین رکھتی ہے اور وہ کسی گیٹ نمبر 4 کی پیداوار نہیں بنی اور اس نے ہمیشہ جمہوری عمل کو سپورٹ کیا۔

مزید پڑھیں: استعفے ہمارے ایٹم بم ہیں، اس کے استعمال کی حکمت عملی مل کر اپنائیں گے، بلاول

تاہم انہوں نے کہا کہ جو لوگ اس گیٹ کی پیداوار بنے وہ انتہائی قدم اٹھانا چاہتے ہیں تاکہ جمہوریت بند گلی میں داخل ہوجائے اور خدانخواستہ جمہوریت کو کوئی خطرات لاحق ہوجائیں۔

اپوزیشن سے متعلق انہوں نے کہا کہ اگر یہ اسلام آباد آنا چاہیں تو شوق سے آئیں، انہوں نے فروری کا مہینہ دیا ہے تو بہتر ہے وہ اس سے پہلے ہی آجائیں لیکن ہم نے یہاں 126 دن پڑاؤ ڈالا لیکن کچھ نہیں بنا۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے استعفے پارٹی صدر کو دینے ہیں اور مسلم لیگ (ن) کا پارٹی صدر شہباز شریف ہے اور مجھے پورا یقین ہے کہ وہ مثبت سوچ کے ساتھ سیاست کو آگے لے جانے کی بات کریں گے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے واضح کہہ دیا ہے کہ ہم کرپشن کے سوا تمام معاملات پر بات چیت کے لیے تیار ہیں۔

اس موقع پر سوالات کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں 400 لوگوں کے نام ہیں جنہیں کم کرنے کی ہدایت کی ہے جبکہ بلیک لسٹ میں بھی ہزاروں لوگوں کے نام ہے جنہیں کم کرنے کا کہا ہے کیونکہ بلاوجہ ان فہرستوں میں نام نہ رکھا جائے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امیگریشن میں 3 سال سے زیادہ ایک عہدہ رکھنے والے کا تبادلہ ہوگا جبکہ اصل آرڈر کو میں نادرا میں کروں گا۔

دوران گفتگو ایف آئی اے میں عوامی نوعیت کی شکایات تاخیر کا شکار ہونے سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ہزاروں کی تعداد میں ایسی شکایات ہیں اور فنڈز کی ضرورت ہے جس پر 2 ارب روپے انہیں دینے کا اعلان کر رہا ہوں۔

اس موقع پر ایک صحافی کی جانب سے جعلی پولیس مقابلوں سے متعلق سوال پوچھنے کی کوشش کی گئی تو شیخ رشید نے انہیں ایف آئی اے سے متعلق سوال پوچھنے کا کہتے ہوئے بات ٹال دی۔

یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کیلئے مذاکرات کے دروازے بند نہیں کرنا چاہتے، شیخ رشید

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو اس سیاست میں بہتر پوزیشن میں دیکھ رہا ہوں جبکہ جس شہباز شریف کو میں جانتا ہوں وہ مذاکرات کے حامی ہیں، آج کے شہباز شریف کا نہیں پتا۔

انہوں نے کہا کہ اگر یہ استعفے دینا چاہتے ہیں تو وزیراعظم نے واضح کہا ہے کہ شوق سے دیں جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ وہ جب آنا چاہیں آئیں تاہم میں یہ چاہتا ہوں کہ کوئی درمیانی راستہ نکلے۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے جلسے میں جو کچھ کہا وہ تقریریں ہیں، ہم بھی ایسے کرتے تھے کہ 'لٹا دیں گے اور قربانی سے پہلے قربانی ہوگی' لیکن ہوتی کوئی نہیں، تاہم حالات بہتر ہوں گے اور عمران خان 5 سال پورے کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں