منشیات کیس: دپیکا، شردھا اور سارہ کے موبائلز سمیت 85 آلات کو فرانزک کیلئے بھیج دیا گیا

اپ ڈیٹ 16 دسمبر 2020
این سی بی کی جانب سے فرانزک کے لیے بھیجے گئے ان آلات میں ٹیبلیٹس، پین ڈرائیوز اور 2 لیپ ٹاپس بھی شامل ہیں—فائل فوٹو: این سی بی
این سی بی کی جانب سے فرانزک کے لیے بھیجے گئے ان آلات میں ٹیبلیٹس، پین ڈرائیوز اور 2 لیپ ٹاپس بھی شامل ہیں—فائل فوٹو: این سی بی

بولی وڈ اداکار سشانت سنگھ راجپوت کی موت سے متعلق منشیات کیس کی تحقیقات میں نارکوٹکس کنٹرول بیورو (این سی بی) نے بولی وڈ سیلیبریٹیز سے وابستہ 85 آلات گجرات کے گاندھی نگر میں ڈائریکٹوریٹ آف فرانزک سائنس (ڈی ایف ایس) کو بھیج دیے۔

انڈیا ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق میڈیا رپورٹس میں ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ نکالے گئے ڈیٹا میں ڈیلیٹ کیے گئے وائس کلپس، ویڈیوز، چیٹس اور وہ موبائل نمبرز ہیں جن سے یہ بھیجے گئے تھے۔

علاوہ ازیں این سی بی نے ممبئی میں مارے گئے چھاپوں میں ضبط کی جانے والی منشیات کے 25 نمونے فرانزک تجزیے کے لیے بھیجے ہیں اور مزید بھیج رہی ہے۔

—فائل فوٹو:ٹائمز آف انڈیا
—فائل فوٹو:ٹائمز آف انڈیا

فرانزک لیب کے تجزیے سے منشیات کے معیار کا علم ہوگا تاکہ وہ سپلائر کے نیٹ ورک پر توجہ مرکوز کرسکیں اور خریداروں کا سراغ لگائیں۔

مزید پڑھیں: دپیکا، سارہ اور شردھا کے موبائل فون ضبط، مزید 7اداکاروں اور پروڈیوسرز کو طلب کرنے کا امکان

جن 85 آلات کو ڈیٹا برآمد کرنے کے لیے بھیجا گیا ہے ان میں اکثر، موبائل فونز بولی وڈ سیلیبریٹیز کے ہیں، جن کا علم 3 مقدمات میں این سی بی کی تحقیقات کے دوران ہوا۔

ان آلات میں ٹیبلیٹس، پین ڈرائیوز اور 2 لیپ ٹاپس بھی شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق جن بولی وڈ اداکاروں کے موبائل فونز بھیجے گئے ہیں ان میں ریاچکر بورتی، ان کے بھائی شووک چکر بورتی، اداکارہ سارہ علی خان، شردھا کپور، دپیکا پڈوکون، ارجن رامپال اور ان کے مبینہ ساتھیوں کے موبائل فونز شامل ہیں۔

—فائل فوٹو:انسٹاگرام
—فائل فوٹو:انسٹاگرام

این سی بی نے ڈائریکٹوریٹ آف فرانزک سائنس سے فاروڈڈ کالز اور میسیجز کا لنک قائم کرنے کا کہا ہے تاکہ منشیات خریدنے والے سلسلے کا پتا لگایا جاسکے۔

یہ بھی پڑھیں: دپیکا پڈوکون، سارہ علی خان اور شردھا کپور کا منشیات سے متعلق بات چیت کا اعتراف

این سی بی نے اس معاملے میں اس کی تحقیقات کا آغاز اس کے بعد کیا جب انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے جون میں اس کی موت کے بعد سوشانت سنگھ راجپوت سے منسلک مشہور افراد کے ذریعے منشیات کی خریداری اور استعمال سے متعلق چیٹس بھیجے تھے۔

این سی بی نے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کی جانب سے جون میں سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے بعد شوبز شخصیات کی جانب سے ان سے وابستہ منشیات کی خریداری اور استعمال سے متعلق چیٹس بھیجنے کے بعد کیس میں اپنی تحقیقات شروع کی تھیں۔

—فائل فوٹو: انسٹاگرام
—فائل فوٹو: انسٹاگرام

سشانت سنگھ راجپوت نے 14 جون کو بظاہر ڈپریشن کے باعث خودکشی کرلی تھی اور ابتدائی تین دن میں ہی ان کی ابتدائی پوسٹ مارٹم جاری کی گئی تھی، جس میں ان کے قتل کے خدشات کو مسترد کیا گیا تھا۔

بعد ازاں ان کی تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں بھی بتایا گیا تھا کہ بظاہر اداکار نے پھندا لگا کر خودکشی کی اور ان کی موت دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی جب کہ ان کے جسم پر تشدد کے کوئی نشانات نہیں ملے۔

مزید پڑھیں: منشیات کیس میں ارجن رامپال سے 7 گھنٹے تفتیش

اگرچہ زیادہ تر ماہرین اور سیکیورٹی عہدیدار اس بات پر متفق ہیں کہ سشانت سنگھ نے بظاہر خودکشی کی تاہم اداکار کے مداح اور ان کے قریبی رشتہ دار و اہل خانہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں پریشان کرکے خودکشی پر مجبور کیا گیا۔

سشانت سنگھ راجپوت کے اہلخانہ اور دوستوں نے ان کی موت کی وجوہات سے متعلق سوالات اٹھائے تھے۔

—فائل فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا
—فائل فوٹو: پریس ٹرسٹ آف انڈیا

اداکار کے اہلخانہ، جنہوں نے ریا چکر بورتی کے خلاف مقدمہ کیا تھا اور سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا، نے قتل کے شواہد نہ ملنے پر سی بی آئی پر تنقید کررہے ہیں۔

تاہم رواں ماہ سشانت سنگھ کی موت میں مبینہ کردار ادا کرنے کے الزام میں ستمبر میں اداکارہ ریا چکر بورتی کو گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں اکتوبر میں ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

سشانت سنگھ کیس پر مختصر نظر - کب، کیا ہوا؟

تبصرے (0) بند ہیں