ورلڈ بینک، حکومت کے درمیان 30 کروڑ ڈالر سے زائد کے قرض کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 17 دسمبر 2020
اس پروگرام کا مقصد پنجاب حکومت کی آمدنی میں اضافہ اور وسائل مختص کرنے میں بہتری لانا ہے - فائل فوٹو:اے ایف پی
اس پروگرام کا مقصد پنجاب حکومت کی آمدنی میں اضافہ اور وسائل مختص کرنے میں بہتری لانا ہے - فائل فوٹو:اے ایف پی

اسلام آباد: ورلڈ بینک نے اقتصادی امور ڈویژن میں پنجاب ریسورس امپروومنٹ اور ڈیجیٹل افیکٹونس پروگرام (پرائڈ) کے لیے 30 کروڑ 40 لاکھ ڈالر (جو تقریباً 48 ارب 67 کروڑ پاکستانی روپے بنتے ہیں) کے قرض کے لیے پاکستان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس پروگرام کا مقصد پنجاب حکومت کی آمدنی میں اضافہ اور وسائل مختص کرنے میں بہتری لانا اور صوبے میں ڈیجیٹل خدمات تک عوام اور اداروں کی رسائی ہے۔

عہدیداروں نے بتایا کہ پرائیڈ مداخلت بنیادی طور پر تین چیلنجز سے نمٹے گی جن میں مالی خطرات کا انتظام، محصولات کو متحرک کرنا اور اخراجات کا انتظام انفارمیشن سسٹم کے بہتر استعمال کے ذریعے حل کرنا شامل ہے۔

مزید پڑھیں: ہم نے نہیں کہا تھا کہ ہم قرض نہیں مانگیں گے، شبلی فراز

معاشی امور ڈویژن کے سیکریٹری نور احمد نے حکومت پاکستان کی جانب سے معاہدے پر دستخط کیے جبکہ حکومت پنجاب کے نمائندے نے آپریشنل معاہدے پر دستخط کیے۔

ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنہاسین نے ورلڈ بینک کی جانب سے معاہدے پر دستخط کیے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اقتصادی امور مخدوم خسرو بختیار نے مقامی سطح پر ریونیو کو بڑھاوا دینے اور عوام کے لیے ترقیاتی منصوبوں پر اخراجات میں اضافہ کرکے مالی انتظام میں بہتری لانے کے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں