سندھ، کووڈ 19 ویکسینیشن کا مرحلہ وار پلان بنانے والا پہلا صوبہ

19 دسمبر 2020
سندھ ملک میں پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اس طرح کی حکمت عملی مرتب کی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
سندھ ملک میں پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے چیلنج سے نمٹنے کیلئے اس طرح کی حکمت عملی مرتب کی ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

کراچی: حکومت سندھ نے آنے والی کووڈ 19 ویکسینیشن مہم کے لیے تفصیلی پلان (منصوبہ) سے آگاہ کردیا جس کے مطابق پہلی ترجیح فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو دی جائے گی اور عام لوگوں کے لیے دستیابی سے قبل سینئر شہریوں اور مخصوص حالات کے ساتھ والے افراد کو یہ ویکسین دی جائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک عہدیدار کا کہنا تھا کہ سندھ ملک میں پہلا صوبہ بن گیا ہے جس نے چیلنج سے نمٹنے کے لیے اس طرح کی حکمت عملی مرتب کی ہے۔

پولیو کے خاتمے کے لیے موجود ایمرجنسی آپریشن سینٹر سے صوبے بھر کے ڈپٹی کمشنر کو ارسال کیے گئے خط میں اس منصوبے سے متعلق بتایا گیا اور ملک میں ایک مرتبہ ویکسین دستیاب ہونے کی صورت میں مہم سے متعلق انتظامی اور تکنیکی اقدامات کو بھی واضح کیا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا ویکسین پاکستان کب تک پہنچے گی، اس کی قیمت کیا ہوگی؟

صوبائی صحت حکام نے صوبے میں لاکھوں لوگوں کی ویکسینینش کے لیے پولیو کے خاتمے کے پلان کی نقل کرنے کا فیصلہ کیا۔

خط میں کہا گیا کہ متعلقہ اتھارٹی کی جانب سے یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پولیس کے خاتمے کے فوکل پرسن کے طور پر ایڈیشنل ڈپٹی کمنشر (اے ڈی سی-1) کووڈ 19 ویکسین (جب متعارف کروائے جائی گی) تب اس کے انتظام کے لیے بھی بطور فوکل پرسن کام کرے گا

مرحلہ وار عملدرآمد

کووڈ 19 ویکسینیشن پروگرام کے لیے تکینیکی اور انتظامی اقدامات سے متعلق بیان کرنے کے بعد خط میں مرحلوں کا ذکر کیا گیا کہ کن افراد کو کووڈ 19 سے تحفظ کے لیے پہلے ترجیح دی جانی چاہیے۔

خط میں کہا گیا کہ پہلے مرحلے میں فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز (آئی سی یو، ایچ ڈی یو، آئیسولیشن وارڈز، آر آر ٹیز اور ہسپتال کی ایمرجنسی وغیرہ میں کام کرنے والا اسٹاف)، دوسرے مرحلے میں 60 سال سے زائد عمر کے بزرگ/سینئر شہری، تیسرے مرحلے میں دیگر بیماریوں کا شکار افراد (جن کی سابق انوسٹیگیشن اور نسخہ سے تصدیق کی جائے گی) جبکہ چوتھے مرحلے میں عام آبادی کو یہ ویکسین فراہم کی جائے گی۔

صوبائی حکومت کا یہ منصوبہ سندھ انتظامیہ کی جانب سے وفاقی حکومت سے مؤثر ویکسینیشن حکمت عملی کے لیے تیاری اور پلان کے لیے مدد طلب کرنے کے کچھ روز بعد سامنے آیا۔

وفاقی حکومت کی جانب سے اس اعلان کہ آئندہ سال مارچ میں ویکسین دستیاب ہوگی، صوبائی وزیرصحت ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کو ایک خط لکھا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں حکومت کورونا کی ویکسین مفت فراہم کرے گی، ڈاکٹر فیصل سلطان

صوبائی وزیر نے کووڈ 19 ویکسین کی خوراک سندھ پہنچانے، کولڈ چین، ویکسینیشن پروٹوکول، مواصلات کی حکمت عملی اور ویکیسینیٹڈ شہریوں کے اعداد و شمار کے لیے ڈیش بورڈ قائم کرنے کے لیے درکار لاجسٹکس سے متعلق جواب چاہا تھا۔

تاہم اگرچہ اسلام آباد کی طرف سے ابھی تک جواب کا انتظار ہے تاہم سندھ کی صحت انتظامیہ نے چیلنج سے نمٹنے کے لیے بظاہر اپنا متوازن منصوبہ تیار کرلیا ہے۔

خط میں یہ بھی کہا گیا کہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنرز، ضلعی صحت افسران (ڈی ایچ کیوز) اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ تعاون میں فوری طور پر منصوبے کے انتظامی حصے پر کام شروع کریں، جس میں صحت اہلکاروں کی تربیت صحت کی سہولیات کی نشاندہی شامل ہے جہاں ویکسینیشن دستیاب ہوگی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں