ہر سال کے اختتام پر دنیا بھر میں ویب سائٹس کی جانب سے اس برس کی بہترین چیزوں کی فہرست مرتب کی جاتی ہے۔

ایسا امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کے سینٹر فار گلوبل ہیلتھ کی ویب سائٹ سے بھی کیا جاتا ہے، مگر اس سال جو انتخاب کیا گیا وہ چونکا دینے والا ہے۔

اس سال بھی 2020 کی 5 بہترین اسٹوریز کا انتخاب کیا گیا اور حیران کن طور پر اس طبی ادارے نے پہلے نمبر پر جس مسئلے کو رکھا وہ کووڈ نہیں بلکہ مچھر ہے۔

مچھروں کے عاللمی دن کے موقع پر شائع ہونے والی ایک مضمون کو اس فہرست میں ٹاپ پوزیشن دی گئی، جو کہ ملیریا پھیلانے والے مچھروں کی اقسام کے حوالے سے تھا۔

اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ یہ واقعی حیران کن اور دلچسپ انتخاب ہے کیونکہ 2020 میں پورا سال سی ڈی سی کووڈ کی عالمی وبا سے لڑنے میں مصروف رہا، مچھروں کے خلاف جنگ نہیں لڑ رہا تھا۔

یقیناً مچھر بھی دنیا بھر میں ہلاکتوں کی بڑی وجہ ہیں مگر حیران کن طور پر اس فہرست میں کووڈ 19 کی کوئی اسٹوری دوسرے نمبر پر بھی جگہ نہیں بناسکی بلکہ 3، 4 اور 5 نمبر انہیں دیا گیا۔

وبائی امراض کے ماہرین نے بھی سی ڈی سی کے اس انتخاب پر حیرت کا اظہار کیا۔

سینٹر فار گلوبل ہیلتھ نے یہ واضح نہیں کیا کہ اس فہرست کی درجہ بندی کے لیے کیا معیار اپنایا گیا۔

یعنی پیج ویوز کو مدنظر رکھا گیا یا ادارے کو اس مضمون کے بعد لوگوں میں زیادہ شعور کا احساس ہوا۔

یہ بھی ہوسکتا ہے کہ فہرست کو مرتب کرنے والے کووڈ 19 کا ذکر سن سن کر بیزار ہوچکے ہوں، خیر یہ تو مذاق تھا مگر مچھر اس سال ضرور ہیلتھ کی بہترین اسٹوری کا اعزاز لے اڑے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں