امریکی صدر نے ملالہ ایجوکیشن ایکٹ پر دستخط کردیے

اپ ڈیٹ 17 جنوری 2021
مذکورہ ایکٹ ملالہ یوسف زئی کے نام سے منسوب ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی
مذکورہ ایکٹ ملالہ یوسف زئی کے نام سے منسوب ہے—فائل فوٹو: اے ایف پی

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایکٹ کو قانون بنانے کے لیے دستخط کردیے جس کے مطابق میرٹ کی بنیاد پر اعلیٰ تعلیم کے اسکالر شپ پروگرام کے تحت 50 فیصد تعلیمی وظائف پاکستانی خواتین کو دیے جائیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ ایکٹ ملالہ یوسف زئی کے نام سے منسوب ہے۔

قبل ازیں رواں ماہ امریکی کانگریس نے مجوزہ قانون کی منظوری کے بعد صدر کے دستخط کے لیے وائٹ ہاؤس ارسال کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایپل کا ملالہ فنڈ کے ساتھ لڑکیوں کی تعلیم، موسمیاتی تبدیلی کے تعلق پر تحقیق کا اعلان

وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ '13 جنوری کو صدر نے ملالہ یوسف زئی ایکٹ نامی قانون پر دستخط کردیے، جو امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) کو میرٹ اور ضرورت کی بنیاد پر اسکالر شپس کے پروگرام کے کم از کم 50 فیصد تعلیمی وظائف پاکستانی خواتین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔

مذکورہ بل سب سے پہلے گزشتہ برس مارچ میں ایوان نمائندگان سے منظور ہوا تھا جس کے بعد یکم جنوری کو امریکی سینیٹ نے بھی اس کی منظوری دے دی تھی۔

یہ بل پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اسکالر شپس پروگرام کے تحت سال 2020 سے 2022 تک کے 50 فیصد تعلیمی وظائف پاکستانی خواتین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: یتیم بچوں کیلئے امریکی تعلیمی وظائف

مذکورہ تعلیمی وظائف متعدد اقسام کے مضامین میں قابلیت کے معیار کے مطابق دستیاب ہوں گے۔

بل کے تحت یو ایس ایڈ کو پاکستان کے پرائیویٹ سیکٹر اور امریکا میں موجود پاکستانی کمیونٹی سے مشاورت کرنے اور سرمایہ کاری حاصل کرنا درکار ہے تا کہ پاکستان میں تعلیم کی رسائی کو وسیع اور بہتر بنایا جاسکے۔


یہ خبر 17 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

تبصرے (0) بند ہیں