نئی دہلی میں سفارت خانہ دھماکے سے قبل ہائی الرٹ پر تھا، اسرائیلی سفیر

30 جنوری 2021
اسرائیلی حکام نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا — فوٹو: اے پی
اسرائیلی حکام نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا — فوٹو: اے پی

بھارت میں اسرائیلی سفیر کا کہنا ہے کہ سفارت خانہ موصول ہونے والی 'دھمکیوں' کی وجہ سے ہائی الرٹ ہے اور گزشتہ روز باہر دھماکے سے قبل ہائی الرٹ پر تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' سے بات کرتے ہوئے رون مَلکا نے کہا کہ وہ جمعہ کو ہونے والے حملے پر حیران نہیں ہیں، جس میں کوئی نقصان نہیں ہوا تاہم تین گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

سفارت خانے کے روڈ ہفتہ کے روز بھی سیل رہا اور فرانزک ماہرین نے ذمہ داروں کے تعین کے لیے شواہد اکٹھے کیے۔

اسرائیلی حکام نے حملے کو دہشت گردی قرار دیا تھا۔

تاہم بھارتی پولیس اب تک اسے 'سنسنی پھیلانے کی بھونڈی کوشش' قرار دے رہی ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکا، 'کوئی جانی نقصان نہیں ہوا'

رون ملکا نے ٹیلی فونک انٹرویو میں کہا کہ 'دوسری صورت میں اس کا انجام مختلف ہوسکتا تھا، تاہم ہم خوش قسمت رہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم ہمیشہ بالخصوص ان دنوں میں بالکل تیار ہیں اور چند دھمکیوں کی وجہ سے ہم نے الرٹ بڑھا دیا ہے'۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا کہ تفتیش کاروں کو اسرائیلی سفیر کے نام پر لکھے گئے خط ملا ہے۔

اخبار 'انڈین ایکسپریس' کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خط میں 'ایرانی شہیدوں' قاسم سلیمانی اور محسن فخری زادہ کے حوالے دیتے ہوئے کم شدت کے دھماکے کو 'ٹریلر' قرار دیا گیا۔

ایران کے سب سے طاقتور ملٹری کمانڈر سمجھے جانے والے قاسم سلیمانی جنوری 2020 میں امریکی ڈرون حملے میں مارے گئے تھے۔

ایران کے جوہری پروگرام کے بانی محسن فخری زادہ کو نومبر میں قتل کردیا گیا تھا جس کا الزام ایران نے اسرائیل پر عائد کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کا اسرائیل سے 5 کروڑ ڈالر کا دفاعی معاہدہ

سال 2012 میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے نئی دہلی میں اسرائیلی سفارت کاری کی گاڑی پر بم حملے کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرایا تھا، جس میں 3 افراد زخمی ہوئے تھے۔

گزشتہ روز ہونے والے دھماکے میں ایران کے ملوث ہونے سے متعلق سوال پر رون ملکا کا کہنا تھا کہ 'یہ غیر ریاستی عناصر، جو خطے اور دنیا کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں، اسرائیل اور بھارت کے درمیان تعلقات کو پسند نہیں کرتے جو استحکام اور امن پر مبنی ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ تعلقات ایسے عناصر کے لیے خطرہ ہوسکتے ہیں'۔

خیال رہے کہ اسرائیلی سفارت خانے کے قریب دھماکا عین اس روز ہوا ہے جب بھارت اور اسرائیل، سفارتی تعلقات کو 29 سال مکمل ہونے کا جشن منا رہے تھے۔

اسرائیلی سفیر نے کہا کہ دھماکے کے ٹائمنگ کو تفتیش کا حصہ بنانا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں