بچپن میں استعمال ہونے والی غذائیں زندگی بھر اثرات مرتب کرتی ہیں، تحقیق

03 فروری 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

بچپن میں جو غذائیں جزوبدن بنائی جاتی ہیں وہ بعد کی زندگی میں صحت کے لیے اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کیلیفورنیا یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ بچوں کو بہت زیادہ چکنائی اور چینی کا استعمال کرنا معدے میں موجود بیکٹریا کو بدل دیتا ہے، چاہے بعد میں وہ صحت بخش غذا کا استعمال ہی کیوں نہ کرنے لگیں۔

چوہوں پر ہونے والی اس تحقیق میں پہلی بار بچپن میں غذائی انتخاب اور معدے میں موجود بیکٹریا کے درمیان تعلق پر روشنی ڈالی گئی۔

محققین کا کہنا تھا کہ اگرچہ یہ تحقیق چوہوں پر تھی مگر ہم نے ان اثرات کا مشاہدہ ان بچوں میں بھی کیا ہے جو زیادہ چکنائی اور چینی والی مغربی غذا استعمال کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں بلوغت کے 6 سال بعد تک معدے کے بیکٹریا پر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

طبی جریدے جرنل آف ایکسپیرمنٹل بائیولوجی میں شائع تحقیق میں چوہوں کو 4 گروپس میں تقسیم کیا گیا۔

2 گروپس کو روایتی صحت بخش غذا نصف مقدار میں استعمال کرائی، باقی گروپس مغربی غذا دی گئی، جبکہ 50 فیصد کو جسمانی سرگرمیوں کا موقع فراہم کیا گیا اور دیگر کو نہیں۔

3 ہفتے بعد تمام چوہوں کو روایتی غذا دی جانے لگی جبکہ ورزش کا سلسلہ روک دیا گیا۔

14 ہفتے بعد تحقیقی ٹیم نے ان چوہوں کے معدے میں موجود بیکٹریا کا جائزہ لیا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ مغربی غذا استعمال کرنے والے چوہوں میں صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی تعداد میں نمایاں کمی آئی۔

محققین کا ماننا تھا کہ یہ بیکٹریا جسمانی توانائی کے لیے اہمیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے دریافت کیا کہ بچپن میں مغربی غذاؤں کے استعمال کے معدے میں موجود بیکٹریا کی اقسام پر طویل المعیاد اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

یہ تحقیقی اس تجربے کو دوبارہ دہرا کر زیادہ طویل عرصے تک نمونے اکٹھے کرنے کا ارادہ رکھتی ہے تاکہ معدمے میں موجود بیکٹریا میں آنے والی تبدیلیوں کو بہتر طریقے سے سمجھ سکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں