یونیسیف نے 220 آکسیجن کنسینٹریٹر پاکستان کے حوالے کردیے

اپ ڈیٹ 06 فروری 2021
زندگی بچانے والی ڈیوائس کو صحت عامہ کی سہولیات میں نصب کرنے کیلئے اسلام آباد سمیت ملک کے 7 بڑے شہروں میں بھیج دیا گیا ہے، یونیسیف - فائل فوٹو:اے پی
زندگی بچانے والی ڈیوائس کو صحت عامہ کی سہولیات میں نصب کرنے کیلئے اسلام آباد سمیت ملک کے 7 بڑے شہروں میں بھیج دیا گیا ہے، یونیسیف - فائل فوٹو:اے پی

اسلام آباد: اقوام متحدہ کے انٹرنیشنل چلڈرنز ایمرجنسی فنڈ (یونیسیف) نے کورونا وائرس، پیدائش کے وقت دم گھٹنے اور پیچیدہ نمونیا میں مبتلا مریضوں کے علاج کے لیے 220 آکسیجن کنسینٹریٹر وزارت قومی صحت کے حوالے کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یونیسیف نے اعلان کیا کہ 3 لاکھ 31 ہزار ڈالر کے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی مالی اعانت سے زندگی بچانے والی ڈیوائس آکسیجن کنسنٹریٹر کو صحت عامہ کی سہولیات میں نصب کرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت سمیت ملک کے 7 بڑے شہروں میں بھیج دیا گیا ہے۔

حوالگی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ ڈاکٹر رانا محمد صفدر نے اے ڈی بی، یونیسف اور دیگر تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا جو ملک میں وبائی امراض پھیلنے کے بعد سے حکومت کی مدد کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ہسپتال میں آکسیجن کی کمی سے اموات کا معاملہ،معطل ملازمین کو فارغ کرنے کی سفارش

انہوں نے کہا کہ ہم آکسیجن کنسنٹریٹر جیسے وسائل کو استعمال کرنا چاہتے ہیں جسے کووڈ 19 سے متاثرہ لوگوں کے علاج کے لیے اے ڈی بی اور یونیسف نے بہترین ممکنہ انداز میں فراہم کیا ہے، یہ انمول ہے اور اس سے ہمیں سنگین علامتوں والے مریضوں کو زیادہ موثر انداز میں دیکھ بھال کرنے کی صلاحیت حاصل ہوگی۔

ابتدائی طور پر ،000 500،000 کی گرانٹ کے علاوہ جو ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) اور آکسیجن حراستی حاصل کرنے کے لئے استعمال کی گئی ہے ، اے ڈی بی نے پاکستان کو کوڈ 19 وبائی امراض سے نمٹنے کے لئے اپنی کوششوں کو مستحکم کرنے میں مزید 20 لاکھ ڈالر کی فراہمی بھی کی ہے۔

5 لاکھ ڈالر کی ابتدائی گرانٹ جس کو ذاتی حفاظتی سازوسامان (پی پی ای) اور آکسیجن کنسنٹریٹر کی خریداری کے لیے استعمال کیا گیا، کے علاوہ اے ڈی بی نے پاکستان کو کووڈ 19 وبائی مرض سے نمٹنے کے لیے اپنی کوششوں کو مستحکم کرنے کے لیے مزید 20 لاکھ ڈالرز بھی فراہم کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پشاور: بروقت آکسیجن نہ ملنے پر کورونا وائرس کے 5 مریض جاں بحق

یہ فنڈز وبائی مرض سے متاثرہ برادری کے لیے زندگی بچانے والی طبی اشیا، تشخیصی اور لیبارٹری کی سہولیات اور دیگر اہم سازوسامان کے حصول کے لیے استعمال ہوں گے۔

اے ڈی بی کے کنٹری ڈائریکٹر ژیاؤ ہونگ یانگ نے کہا کہ 'کووڈ 19 کے پھیلنے کے بعد سے اے ڈی بی نے چیلنج پر رد عمل دینے میں عوام اور حکومت پاکستان کی حمایت کرنے کے لیے آگے بڑھا ہے'۔

پاکستان میں کووڈ 19 کے پھیلاؤ کے بعد سے اے ڈی بی اور یونیسف ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پی پی ای اور دیگر طبی سامان کی خریداری میں فنڈز اور تکنیکی مدد فراہم کرنے میں تعاون کر رہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں