امریکی خاتون نے ارطغرل ڈرامے سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا

اپ ڈیٹ 07 فروری 2021
ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے—فوٹو: انادولو ایجنسی
ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے—فوٹو: انادولو ایجنسی

60 سال امریکی خاتون نے دنیا میں مقبول ہونے والے ترک ڈرامے 'دیریلش ارطغرل'، جسے پاکستان میں 'ارطغرل غازی' کے نام سے اردو زبان میں ترجمہ کرکے چلایا جارہا ہے، سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیا۔

ترک خبر ایجنسی انادولو کی رپورٹ کے مطابق امریکا کی ریاست وسکونسن کی 60 سالہ خاتون نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام 'خدیجہ' رکھ لیا ہے۔

انہوں نے انادولو ایجنسی کو بتایا کہ نیٹ فلیکس پر براؤزنگ کے دوران انہیں 'دیریلش ارطغرل' کے بارے میں معلوم ہوا تھا۔

خاتون نے کہا کہ 'میں نے اس کے حوالے سے تفصیلات جاننے کے لیے ڈراما دیکھنا شروع کیا'۔

انہوں نے مزید کہا کہ چند اقساط دیکھنے کے بعد انہیں واقعی اسلام مذہب میں دلچسپی ہوئی۔

مزید پڑھیں: 'دیریلیش ارطغرل' ڈراما خاص کیوں ہے؟

ارطغرل ڈرامے سے متعلق امریکی خاتون نے کہا کہ 'یہ ایک ایسی تاریخ تھی جس سے متعلق میں کچھ نہیں جانتی تھی'۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ڈرامے میں صوفی بزرگ محی الدین ابن العربی نے ان کی زندگی کو نئے معنی دیے۔

خاتون کا کہنا تھا کہ ابن العربی کے الفاظ انہیں بہت زیادہ سوچنے پر مجبور کردیتے تھے اور کبھی کبھار وہ رو پڑتی تھیں۔

امریکی خاتون کے مطابق وہ 'دیریلیش ارطغرل' کی تمام اقساط 4 مرتبہ دیکھ چکی ہیں اور ڈارمے کو اب انہوں نے پانچویں مرتبہ دیکھنا شروع کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی اسلام سے واقفیت میں اس سیریز کا بہت زیادہ کردار تھا۔

امریکی خاتون کا مزید کہنا تھا کہ 'مجھے نئی تاریخ سیکھنا پسند ہے، اس سیریز نے مذہب سے متعلق میری آنکھیں کھول دیں کہ میں کیا جانتی ہوں اور میں نے اس حوالے سے مزید جاننے کی کوشش کی'۔

یہ بھی پڑھیں: کورلش عثمان میں'ارطغرل غازی' کی موت پر پاکستانی عوام 'غمزدہ'

انہوں نے کہا کہ تاریخ سے متعلق ان کے تجسس نے اس سیریز سے انہیں جوڑے رکھا اور سیریز دیکھنے کے بعد انہیں اسلام سے متعلق علم ہوا۔

وہ مسیحی کیتھولک مذہب سے تعلق رکھتی تھیں اور ان کے ذہن میں موجود تمام سوالات حل ہوگئے اور اسلام میں ان کی دلچسپی زیادہ ہوگئی تھی۔

خاتون نے بتایا کہ اسلام سے متعلق مزید سیکھنے کے لیے انہوں نے انگریزی میں قرآن پڑھا، علاوہ ازیں انہوں نے مسلمان بننے کے سفر سے متعلق بھی مزید بتایا۔

انہوں نے بتایا کہ علاقے میں قریبی مسجد تلاش کرنے کے بعد انہیں ایک مسجد ملی اور وہ وہاں گئیں، انہوں نے کہا کہ وہاں موجود افراد انہیں دیکھ کر حیرت زدہ تھے۔

انہوں نے کہا کہ 'میں اسی روز مسلمان ہوگئی تھی'۔

مزید پڑھیں: 'ارطغرل غازی پر پاکستان میں جو ردعمل ملا بیان نہیں کرسکتا'

خاتون کا کہنا تھا کہ انہیں اس وقت اپنے دوستوں کی جانب سے غیرمتوقع ردعمل کا سامنا کرنا پڑا جب انہوں نے بتایا کہ وہ مسلمانو ہوگئیں اور ان کا نام خدیجہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں لوگوں کے ساتھ اس حوالے سے بات نہیں کرتی، میں ان کے عقائد میں مداخلت نہیں کرتی تو ان کے پاس بھی میرے ساتھ اس سلسلے میں مداخلت کی کوئی وجہ نہیں ہونی چاہیے۔

خاتون کے 6 بچے ہیں اور ان کے بچوں نے انہیں ترک ڈراما دیکھتے ہوئے دیکھا اور ان کے سب سے چھوٹے بیٹے نے سوچا کہ وہ مسلمان ہوگئیں۔

خیال رہے کہ دیریلیش ارطغرل ڈرامے کی کہانی 13ویں صدی میں ’سلطنت عثمانیہ‘ کے قیام سے قبل کی ہے اور اس ڈرامے کی مرکزی کہانی ’ارطغرل‘ نامی بہادر مسلمان سپہ سالار کے گرد گھومتی ہے، جنہیں ’ارطغرل غازی‘ بھی کہا جاتا ہے۔

ڈرامے میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح 13ویں صدی میں ترک سپہ سالار ارطغرل نے منگولوں، صلیبیوں اور ظالموں کا بہادری سے مقابلہ کیا اور کس طرح اپنی فتوحات کا سلسلہ برقرار رکھا۔

ارطغرل غازی میں سلطنت عثمانیہ سے قبل کی ارطغرل کی حکمرانی، بہادری اور محبت کو دکھایا گیا ہے، اس ڈرامے کی مجموعی طور 179 قسطیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں