مزیدار اور بہترین کھانے کے بعد آپ آرام کرنے یا دن کے باقی کام کرنے کے لیے تیار ہیں، مگر پھر اچانک پیٹ کا حجم معمول سے دوگنا زیادہ بڑا ہونے لگتا ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ تکلیف اور گیس کا بھی سامنا ہوتا ہے، یہ سب پیٹ پھولنے کی ممکنہ علامات ہوتی ہیں۔

اس کی متعدد وجوہات ہوسکتی ہیں جیسے پہلے سے کوئی بیماری بھی کبھی کبھار پیٹ پھولنے کا باعث بن جاتی ہے۔

تاہم یہ بہت عام ہوتا ہے مگر اچھی بات یہ ہے کہ غذائی عادات میں کچھ تبدیلیوں سے اس مسئلے کی روک تھام کی جاسکتی ہے۔

یہاں ایسی چند ٹپس دی جارہی ہیں جو پیٹ پھولنے اور گیس جیسے مسائل سے بچانے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں۔

یہ جاننا کہ کونسی غذاؤں سے ایسا ہوتا ہے؟

کاربوہائیڈریٹس، چکنائی اور پروٹینز پیٹ پھولنے کا باعث بن سکتے ہیں، تاہم کچھ غذائیں اس مسئلے کو زیادہ بدترین بنادیتی ہیں، ایسی عام غذاؤں میں سیب، بیج، گوبھی، دودھ کی مصنوعات، پیا، آڑو اور ناشپاتی قابل ذکر ہیں۔

ایسا نہیں کہ ان غذاؤں کا استعمال ہی چھوڑ دیں بلکہ کوشش کریں کہ ایک وقت میں ان میں سے صرف ایک ہی کو کھائیں یا مققدار کم کردیں۔

غذا میں فائبر کی مقدار پر نظر رکھیں

فائبر والی غذائیں جیسے اجناس، بیج اور دالیں پیٹ پھولنے اور گیس کا باع بن سکتی ہیں، ویسے تو یہ غذذائیں صحت کے لیے مفید ہوتی ہیں تاہم کچھ افراد کو زیادہ فائبر پیٹ پھولنے کے مسئلے کا شکار بناسکتا ہے۔

فائبر صحت بخش غذا کا اہم حصہ ہے، مگر بتدریج غذا میں اس کی مقدار بڑھانی چاہیے۔

نمک کا خیال رکھیں

غذا میں زیادہ نمک طویل العیاد بنیادوں پر متعدد امراض بشمول ہائی بلڈ پریشر کا شکار بناسکتا ہے، مگر مختصر المدت میں بہت زیادہ نمک کا استعمال پیٹ پھولنے کے مسئلے کا شکار بناسکتا ہے۔

تو اکثر پیٹ پھولنے اور گیس کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے تو دیکھیں غذا میں نمک کی مقدار تو زیادہ استعمال نہیں کرتے۔

چربی والی غذاؤں سے گریز

بہت زیادہ چربی والی غذاؤں کو ہضم کرنے کے لیے جسم کو زیادہ وقت لگتا ہے اور یہ غذائی نالی سے سست روی سے گزرتی ہیں، جس کے نتیجے میں پیٹ پھول سکتا ہے۔

اکثر افراد کو زیادہ چکنائی یا چربی والی غذاؤں کو کھانے کے بعد ایسا بھی مھسوس ہوسکتا ہے جیسے پیٹ پھولنے سے کپڑے پھٹ جائیں گے۔

تلی ہوئی غذائیں پیٹ پھولنے کے مسئلے میں اہم ترین کردار ادا کرتی ہیں۔

میٹھے مشروبات کی مقدار محدود کریں

سافٹ ڈرنکس جیسے کاربونیٹڈ واٹر اور سوڈا بھی پیٹ پھولنے کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہیں، کیونکہ ان مشروبات کو پینے سے جسم میں کاربن ڈائی آکسائیڈ گیس جمع ہونے لگتی ہے، جو پیٹ پھولنے کا باعث بنتی ہے، خاص طور پر اگر ان کو بہت تیزی سے پیا جائے۔

سادہ پانی سب سے بہترین ہے اور اگر ذائقہ چاہتے ہیں تو اس میں لیموں کے عرق کا اضافہ کردیں۔

آرام سے کھائیں

اگر آپ بہت تیزی سے غذا نگلنے کے عادی ہیں تو بہتر ہے کہ اسے اچھی طرح چبا کر کھائیں، کیونکہ بہت تیزی سے کھانے کے نتیجے میں پیٹ میں گیس جمع ہونے لگتی ہے۔

غذا کو آرام سے کھانے سے کم کیلوریز جزوبدن بنائیں گے جو جسمانی وزن میں اضافے کی روک تھام بھی کرے گا۔

چہل قدمی کریں

اچھی صحت کے لیے جسمانی سرگرمیوں کے فوائد سے انکار نہیں کیا جاسکتا، اس کا ایک اضافی فائدہ یہ ہے کہ اس سے گیس کے مسئلے کی روک تھام بھی ہوتی ہے، کھانے کے بعد کچھ دیر کی تیز چہل قدمی پیٹ پھولنے اور گیس کے مسئلے سے بچانے کے لیے بہترین ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں