کورونا کے باعث نوجوانوں کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا انکشاف

اپ ڈیٹ 24 مارچ 2021
نوجوانوں میں 20 فیصد تک ڈپریشن بڑھ گئی، تحقیق—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
نوجوانوں میں 20 فیصد تک ڈپریشن بڑھ گئی، تحقیق—فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

کورونا کی وبا کے انسانی زندگی اور صحت پر کتنے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، اس حوالے سے اب تک درجنوں حیران کن تحقیقات سامنے آ چکی ہیں جب کہ تاحال اس پر مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

کورونا کی وبا کے مرد و خواتین، بچوں اور نوجوانوں کی زندگی اور صحت پر پڑنے والے اثرات کے حوالے سے اب تک آنے والی تحقیقات سے ثابت ہوتا کہ لوگوں کی زندگی پر کورونا کے بعض اثرات طویل المدتی بھی ہوتے ہیں۔

اور برطانوی ماہرین کی ایک تازہ تحقیق سے یہ معلوم ہوا کہ کورونا کی وبا نوجوانوں کی ذہنی صحت پر بھی برے اثرات مرتب کر رہی ہے۔

سائنسی جریدے ’سائنس ڈائریکٹ‘ کے ’سائکاٹری ریسرچ‘ میں شائع تحقیق کے مطابق کورونا کی وبا کے نوجوان افراد اور خصوصی طور پر کم عمر افراد کی ذہنی صحت پر برے اثرات مرتب کیے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ انگلینڈ کی یونیورسٹی آف سرے کے ماہرین نے محدود نوجوان رضاکاروں سے کورونا کی وبا کے بعد ان کی ذہنی صحت پر پڑنے والے اثرات پر تحقیق کی، جس کے نتائج سے معلوم ہوا کہ نوجوانوں میں ڈپریشن بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس نوجوانوں میں فالج کا خطرہ بڑھانے کا باعث قرار

تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوا کہ 2019 کے مقابلے 2020 کے وسط میں کورونا کی وبا پھیلنے اور دنیا بھر میں لاک ڈاؤن نافذ ہونے کی وجہ سے نوجوانوں میں انزائٹی اور ڈپریشن کی شرح 20 فیصد تک بڑھ گئی۔

سال 2019 کے وسط میں نوجوانوں میں انزائٹی اور پریشانی کی شرح 14 فیصد تک تھی تاہم 2020 کے وسط تک یہ شرح بڑھ کر 34 فیصد تک جا پہنچی۔

سروے سے یہ حیران کن بات بھی معلوم ہوئی کہ لاک ڈاؤن کے دورانیے میں نوجوانوں میں اگرچہ شراب نوشی میں نمایاں کمی دیکھی گئی تاہم اس کے باوجود ان میں ڈپریشن کی شرح زیادہ دیکھی گئی۔

یہ سروے 259 نوجوانوں سے کیا گیا جو انگلینڈ کے رہائشی تھے، ان نوجوانوں میں کورونا کی وجہ سے نافذ کیے گئے لاک ڈاؤن اور عائد کی پابندیوں کی وجہ سے ڈپریشن اور انزائٹی میں اضافہ دیکھا گیا۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے دوبارہ بیمار ہونے کا خطرہ کن افراد میں زیادہ ہوتا ہے؟

ماہرین کے مطابق اگرچہ لاک ڈاؤن کے دوران نوجوانوں نے شراب نوشی بھی ترک کردی اور وہ گھر تک محدود رہے تاہم اس کے باوجود وبا کی پریشانیوں کی وجہ سے ان میں ڈپریشن کی شرح بڑھ گئی۔

اس سے قبل بھی متعدد تحقیقات میں بتایا گیا تھا کہ کورونا کے بعد دنیا بھر میں ذہنی مسائل میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور ہر عمر کے افراد ڈپریشن میں مبتلا ہو رہے ہیں۔

کئی ماہرین صحت کا ماننا ہے کہ کورونا کے بعد دنیا بھر میں ذہنی مسائل میں اضافہ دیکھا گیا ہے اور لوگوں میں ڈپریشن اور بے یقینی کی صورتحال کی وجہ سے ہی بعض ممالک میں تشدد میں بھی اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں