جنگلات کی زمین پر قبضے کے الزام میں سابق رکن قومی اسمبلی کے خلاف مقدمہ درج

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2021
ہیڈ تونسہ بیراج کے قریب محکمہ جنگلات کی 2 ہزار 370 ایکڑ اراضی پر ہنجرا برادران نے قبضہ کیا ہے، ڈپٹی کمشنر - فوٹو بشکریہ قومی اسمبلی ویب سائٹ
ہیڈ تونسہ بیراج کے قریب محکمہ جنگلات کی 2 ہزار 370 ایکڑ اراضی پر ہنجرا برادران نے قبضہ کیا ہے، ڈپٹی کمشنر - فوٹو بشکریہ قومی اسمبلی ویب سائٹ

مظفر گڑھ: اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) نے سابق رکن قومی اسمبلی ملک سلطان محمود ہنجرا، سابق وزیر احمد یار ہنجرا، ضلعی کونسل کے سابق چیئرمین ملک افضل ہنجرا اور تین پٹواریوں کے خلاف لشاری والا جنگل کی اراضی پر 25 سال سے غیر قانونی قبضہ کرنے کا مقدمہ درج کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈپٹی کمشنر امجد شعیب ترین کی شکایت پر ہفتے کو فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کی گئی تھی جبکہ ہنجرا برادران نے ایف آئی آر کو سیاسی انتقام قرار دیا تھا۔

ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ہیڈ تونسہ بیراج کے قریب محکمہ جنگلات کی 2 ہزار 370 ایکڑ اراضی پر ہنجرا برادران نے قبضہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: سرکاری اراضی پر 'قبضہ': (ن) لیگ کے سابق رکن قومی اسمبلی مدثر قیوم ناہرا گرفتار

انہوں نے کہا کہ ملزمان زمین سے تقریباً سالانہ 5 کروڑ روپے کما رہے ہیں۔

اے سی ای کے ایک اہلکار نے ڈان کو بتایا کہ زمینوں پر قبضے میں ملوث آبپاشی، وائلڈ لائف اور محکمہ جنگلات کے عہدیداروں کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔

دوسری جانب ضلعی اسٹیبلشمنٹ نے 32 ہزار کنال سبز زمین اور قدرتی جھیلوں کو محفوظ بنانے اور وہاں گولف کورس کا قیام عمل میں لانے کا فیصلہ کیا۔

ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ جنگل کو سفاری پارک بنا رہی ہے تاکہ لوگ کسی بھی وقت محفوظ علاقے کا دورہ کرسکیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی ٹیمیں ماضی میں جنگل میں قبضہ کی گئی اراضی کی فہرستیں بنارہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: قبضہ گروپس کے محل گرنا، بڑے ڈاکوؤں پر ہاتھ ڈالنا ہی تبدیلی ہے، عمران خان

علاوہ ازیں مبینہ طور پر لشاری والا جنگل کی 16 ہزار کنال سے زائد زمین کو قبضہ کرنے والوں سے بازیافت کرلیا گیا ہے جبکہ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد حسن اقبال نے پولیس کو وہاں مقیم افراد کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے تعینات کردیا ہے۔

محکمہ آبپاشی کے عہدیداروں کی شکایات پر مختلف مقدمات میں 121 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

جب اس پیش رفت کے حوالے سے ملک افضل ہنجرا سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے جنگلات کی زمین پر قبضہ کرنے کے الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اور ان کے اہل خانہ نے کبھی بھی سرکاری اراضی پر قبضہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ان کا خاندان گزشتہ 35 سالوں سے سیاست میں ہے اور مسلم لیگ (ن) سے وابستہ ہے۔

سابق وزیر ملک احمد یار ہنجرا نے کہا کہ وہ اور ان کے اہل خانہ اس کیس کا سامنا کریں گے جو ایک سیاسی مقدمہ ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں