نیپرا نے واپڈا کے پن بجلی ٹیرف میں 27.5 فیصد کمی کردی

06 اپريل 2021
ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں پن بجلی کا حصہ عمومی طور پر 9 سے 40 فیصد ہوتا ہے — فائل فوٹو / اے پی پی
ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں پن بجلی کا حصہ عمومی طور پر 9 سے 40 فیصد ہوتا ہے — فائل فوٹو / اے پی پی

نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھاری (نیپرا) نے واٹر اینڈ پاور ڈیولپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کے پن بجلی کے اوسط ٹیرف میں 27.5 فیصد کمی کا تعین کیا ہے تاکہ رواں مالی سال میں اس کی 124 ارب روپے کی آمدنی کو یقینی بنایا جاسکے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مالی سال 21-2020 کے لیے واپڈا کے تمام پن بجلی اسٹیشنز سے پیدا ہونے والی بجلی کی سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو فروخت کے لیے ٹیرف کا تعین 4.11 روپے فی یونٹ کیا گیا تھا، یہ ٹیرف مالی سال 18-2017 میں فکس 5.67 روپے تھا۔

اس تعین کا براہ راست اثر صارفین کے ٹیرف پر نہیں پڑے گا کیونکہ یہ تمام ذرائع سے پیدا ہونے والی بجلی کے ٹیرف کا حصہ ہوگا۔

ملک میں بجلی کی مجموعی پیداوار میں پن بجلی کا حصہ عمومی طور پر 9 سے 40 فیصد ہوتا ہے، جس کا انحصار دستیاب پانی پر ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بجلی کے نرخوں میں 2 برس میں فی یونٹ 5.36 روپے کا اضافہ متوقع

حکومت پہلے ہی قرض دینے والے بین الاقوامی اداروں کو جون 2022 تک بجلی کے ٹیرف میں 35 فیصد تک اضافے کی ضمانت دے چکی ہے۔

نیپرا نے اپنے تعین میں کہا کہ مالی سال 2018 کے لیے واپڈا کے پن بجلی کے اوسط ٹیرف کی 5.67 روپے فی یونٹ منظوری دی گئی تھی جس میں 3.55 روپے نیٹ ہائیڈل منافع یا ہائیڈل لیویز شامل تھا، جس کا مالی سال 2021 کے لیے 4.11 روپے (1.56 روپے کم) تعین کیا گیا ہے جس میں 96 پیسے نیٹ ہائیڈل منافع بھی شامل ہے۔

اپنی ٹیرف درخواست میں واپڈا نے منظور کردہ 5.67 روپے فی یونٹ کے مقابلے میں ابتدائی طور پر 7.32 روپے فی یونٹ کا مطالبہ کیا تھا جو بعد میں کم ہو کر 6.20 روپے پر آگیا تھا۔

ریگولیٹر نے اگرچہ واپڈا پاور اسٹیشنز کے بنیادی ٹیرف میں 1.03 روپے فی یونٹ (تقریباً 49 فیصد) اضافہ کیا تھا، یہ کمی نیٹ ہائیڈل منافع کے حوالے سے قانونی معاملات کے ذریعے کی گئی تھی۔

فیصلے کے مطابق واپڈا پلانٹس کا بنیادی ٹیرف 2.12 روپے سے 3.15 روپے (1.03 روپے اضافہ) کردیا گیا ہے، تاہم نیٹ ہائیڈل منافع اور لیویز 3.55 روپے سے کم کرکے 96 پیسے فی یونٹ کردی گئی ہے۔

نیٹ ہائیڈل منافع کے حوالے سے کچھ حل طلب معاملات ہیں جن پر اب غور کیا گیا ہے جس کے باعث اس میں کمی آئی ہے۔

مجموعی طور پر واپڈا نے مالی سال 21-2020 کے لیے 187 ارب روپے ریونیو کی منظوری کا مطالبہ کیا تھا جسے نیپرا نے کم کرکے 124 ارب روپے کردیا۔

مزید پڑھیں: پن بجلی گھروں نے حکومت کے ساتھ پرانے معاہدوں پر نظر ثانی سے انکار کردیا

نیپرا نے واپڈا کے 53 ارب روپے کے ریونیو خلا کے دعوؤں کو کم کرکے 9 ارب روپے لانے پر بھی کام کیا۔

ریگولیٹر کا کہنا تھا کہ پہلے اس نے 1.10 روپے فی یونٹ کے ریٹ پر 5 فیصد اضافے کی اجازت دی تھی، جس سے نیٹ ہائیڈل منافع 1.155 روپے فی یونٹ ہوگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) نے دسمبر 2016 میں حکومت خبر پختونخوا کی طرز پر حکومت پنجاب کو 1.10 روپے فی یونٹ کے حساب سے نیٹ ہائیڈل منافع دینے کی اجازت بھی دے دی تھی۔

یہی ریٹ 5 فیصد اضافے سے پنجاب میں واپڈا کے پلانٹ کے لیے قابل اطلاق بنایا گیا تھا۔

واپڈا نے اس بنا پر رواں مالی سال کے لیے خیبر پختونخوا میں نیٹ ہائیڈل منافع میں 5 فیصد اضافے سے 1.212 روپے فی یونٹ کا مطالبہ کیا، جس کا پہلے گزشتہ ایڈجسمنٹ کی بنیاد پر 1.4 روپے فی یونٹ کا دعویٰ کیا گیا تھا۔

تاہم نیپرا نے کہا کہ 2016 سے قبل اضافے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔

نیپرا نے ای سی سی کے فیصلے اور آزاد کشمیر کی حکومت سے مفاہمت کے تحت آزاد کشمیر سے پنجاب اور خیبر پختونخوا جیسا رویہ رکھنے کے باعث واپڈا کی آزاد کشمیر کے واٹر یوٹیلائزیشن چارجز 15 پیسے فی یونٹ سے بڑھا کر 1.155 روپے کرنے کی درخواست بھی مسترد کردی۔

تبصرے (0) بند ہیں