پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین روزہ میچوں کی سیریز کا تیسرا اور فیصلہ میچ کل سنچورین میں کھیلا جائے گا۔

سنچورین میں کھیلے گئے پہلے ون ڈے میچ میں پاکستان نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد آخری گیند پر 3 وکٹوں سے فتح حاصل کی تھی۔

مزید پڑھیں: دھوکا دہی سے رن آؤٹ، پاکستان ٹیم مینجمنٹ نے میچ ریفری سے شکایت کردی

جوہانسبرگ میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میچ میں فخر زمان کی 193 رنز کی اننگز کے باوجود میزبان ٹیم نے 17 رنز سے کامیابی حاصل کر کے سیریز برابر کردی تھی۔

دونوں ٹیمیں کل فیصلہ کن میچ کے لیے سنچورین میں مدمقابل ہوں گی جس میں پاکستان کے پاس جیت کا سنہری موقع ہے کیونکہ میزبان ٹیم اہم کھلاڑیوں کی خدمات سے محروم ہو گئی ہے۔

جنوبی افریقہ کے کوئنٹن ڈی کوک، ڈیوڈ ملر، اینرچ نوکیا، کگیسو ربادا اور لنگی نگیدی انڈین پریمیئر لیگ میں شرکت کے لیے بھارت روانہ ہو چکے ہیں اور تیسرے ون ڈے کے ساتھ ساتھ ٹی20 سیریز میں بھی جنوبی افریقی ٹیم کو ان کی خدمات میسر نہیں ہوں گی۔

جنوبی افریقی ٹیم کو سب سے بڑا دھچکا فاسٹ باؤلنگ کے شعبے میں لگے گا کیونکہ ربادا، نوکیا اور نگیدی جنوبی افریقی ٹیم کے اہم رکن ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: شاداب خان دورہ جنوبی افریقہ اور زمبابوے سے باہر

ان کھلاڑیوں کے متبادل کے طور پر لوتھو سپاملا، ڈیرن ڈپاویلن کے ساتھ ساتھ بیورن ہینڈرکس یا جونیئر ڈالا میں سے کسی ایک کو کھلائے جانے کا امکان ہے اور ان تمام کھلاڑیوں کا انٹرنیشنل کرکٹ میں کُل تجربہ محض 14 میچز کا ہے۔

فخر زمان کو رن آؤٹ کرنے کے تنازع کا شکار وکٹ کیپر بلے باز کوئنٹن ڈی کوک بھی میچ کے لیے دستیاب نہیں ہوں گے اور ان کی جگہ ممکنہ طور پر جینمن ملان لیں گے جبکہ ڈیوڈ ملر کی جگہ کائل ویرین کو کھلائے جانے کا امکان ہے۔

جنوبی افریقہ کے لیے ایک اور اہم پریشان کن امر اسپنر تبریز شمسی کا آؤٹ آف فارم ہونا ہے جو اب تک صرف ایک وکٹ لے سکے ہیں اور بہت مہنگے ثابت ہوئے ہیں، یہ موقع ان کے لیے آخری بھی ثابت ہو سکتا ہے کیونکہ ناکامی کی صورت میں کیشپ مہاراج ان کی جگہ لے سکتے ہیں جو مستقل ڈومیسٹک کرکٹ میں اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں۔

اہم جنوبی افریقہ کھلاڑیوں کی غیرموجودگی میں پاکستانی ٹیم کے میچ میں جیت کے امکانات روشن ہیں لیکن میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں بھی کچھ تبدیلیاں یقینی ہیں۔

شاداب خان انجری کے سبب میچ اور ٹی20 سیریز سے باہر ہو گئے ہیں اور ان کی جگہ ممکنہ طور پر عثمان قادر لیں گے۔

مزید پڑھیں: 193رنز کی اننگز، فخر زمان نے عالمی ریکارڈ بنا دیا

اس کے علاوہ بھی قومی ٹیم میں کم از کم ایک تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کیونکہ مڈل آرڈر میں آصف علی مسلسل ناکامی سے دوچار ہو رہے ہیں لہٰذا ان کی جگہ حیدر علی یا سرفراز احمد میں سے کسی کو دی جا سکتی ہے۔

پاکستانی باؤلنگ لائن بھی گزشتہ میچ میں جدوجہد کرتی نظر آئی اور اسی وجہ سے توقع ہے کہ محمد حسنین کی جگہ حسن علی کو موقع دیا جا سکتا ہے جو اب انجری سے صحتیاب ہو گئے ہیں۔

وکٹ کی بات کی جائے تو سنچورین کی وکٹ گزشتہ میچ کی طرح اس بات بھی ابتدائی طور پر باؤلرز کے لیے سازگار ہو گی لیکن بعد میں اس پر بیٹنگ آسان ہو جائے گی لہٰذا ٹاس جیتنے والی ٹیم کی جانب سے پہلے بیٹنگ کیے جانے کا امکان ہے۔

میچ پاکستانی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے شروع ہو گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں