موزمبیق: داعش کے حملے میں 12 'غیر ملکیوں' کے سرقلم

اپ ڈیٹ 09 اپريل 2021
ان کے ہاتھ اور پیر باندھ ان کا سر قلم کیا گیا اور پھر انہیں دفنا دیا گیا، کمانڈر پیڈرو ڈا سلوا - فوٹو:اے پی
ان کے ہاتھ اور پیر باندھ ان کا سر قلم کیا گیا اور پھر انہیں دفنا دیا گیا، کمانڈر پیڈرو ڈا سلوا - فوٹو:اے پی

جوہانسبرگ: شمالی موزمبیق کے علاقے پالما میں ایک حملے میں ممکنہ طور پر 12 غیر ملکی افراد کے سر قلم کردیے گئے جس کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کمانڈر پیڈرو ڈا سلوا نے 60 ارب ڈالر کے قدرتی گیس منصوبوں کے قریب شہر کا دورہ کرنے والے صحافیوں کو بتایا کہ وہ 12 افراد کی قومیت کے بارے میں یقین سے نہیں کہہ سکتے تاہم ان کا خیال ہے کہ وہ سفید فام ہونے کی وجہ سے غیر ملکی ہیں۔

ٹیلی ویژن چینل پر نشر کی گئی ایک ویڈیو میں ان کا کہنا تھا کہ 'ان افراد کے ہاتھ اور پیر باندھ کر سر قلم کیا گیا اور پھر انہیں دفنا دیا گیا تھا'۔

مزید پڑھیں: موزمبیق میں طوفان سے تباہی، ہزار سے زائد ہلاکتوں کا خدشہ

شمالی کابو ڈیلگاڈو صوبے، جہاں پالما شہر واقع ہے، داعش 2017 سے سرگرم ہے جبکہ یہ واضح نہیں ہے کہ ان کا کوئی مشترکہ ہدف ہے یا نہیں۔

جنوبی افریقہ، زمبابوے اور بوٹسوانا سمیت دیگر ممالک کے علاقائی رہنماؤں نے جمعرات کے روز موزمبیق کے دارالحکومت میپوٹو میں ملاقات کی تاکہ تشدد کے رد عمل پر غور کیا جاسکے۔

موزمبیق کی وزیر خارجہ ویرونیکا میکامو دلہووو نے کہا کہ رہنماؤں نے رواں ماہ موزمبیق میں ایک وفد بھیجنے کا عزم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'یہ وفد اس خطرے کے طول و عرض کا جائزہ لینے کے لیے آئے گا'۔

یہ بھی پڑھیں: موزمبیق میں سیلاب: ہلاکتوں کی تعداد 40 سے تجاوز کرگئی

موزمبیق میں 'تکنیکی تعیناتی' کے حوالے سے جمعرات کے اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا کہ علاقائی بلاک ایس اے ڈی سی کے مزید اجلاس طلب کیے جائیں گے۔

حکومت نے کہا کہ 24 مارچ سے شروع ہونے والے تازہ حملے میں درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں اور امدادی گروپس کا خیال ہے کہ ہزاروں افراد بے گھر ہوگئے ہیں تاہم ان ہلاکتوں اور بے گھر ہونے کے صحیح اعداد و شمار واضح نہیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں