یو اے ای سے تعلقات کو 50 سال مکمل ہورہے ہیں، مزید بہتری کے خواہشمند ہیں، وزیر خارجہ

اپ ڈیٹ 18 اپريل 2021
شاہ محمود قریشی ان دنوں دبئی کے 3 روزہ سرکاری دورے پر ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
شاہ محمود قریشی ان دنوں دبئی کے 3 روزہ سرکاری دورے پر ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان اور متحدہ عرب کے سفارتی تعلقات کو 50 سال مکمل ہورہے ہیں اور ہم ان میں مزید بہتری کے خواہشمند ہیں۔

دبئی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ سال متحدہ عرب اور پاکستان کے لیے بڑی اہمیت اختیار کرگیا ہے جس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ ہمارے جو سفارتی تعلقات اور مثالی دوستی ہے، اس کے 50 سال مکمل ہورہے ہیں۔

اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے لیے یہ بہت قیمتی سال ہے۔

انہوں نے کہا کہ 50 برس قبل پاکستان اور یو اے ای کے دیرینہ تعلقات کی بنیاد رکھی گئی تھی اور شیخ زاید نے پاکستان کے ساتھ جس گرمجوشی کی بنیاد رکھی ہم اسے آگے بڑھانے کی کوشش کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: پاک بھارت حکام کی دبئی میں مسئلہ کشمیر پر بات چیت

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہمارے تعلقات میں بہتری آئی ہے اور مجھے اُمید ہے کل بروز پیر کو جب اماراتی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوگی تو اس میں بھی مجھے مزید بہتری کے روشن امکانات نظر آرہے ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ آج میں نے دبئی ایکسپو 2020 میں پاکستان کے پویلین کا ملاحظہ کیا، اسے جس طریقے سے تیار کیا گیا اور جو سہولیات فراہم کی گئی ہیں وہ دیکھ کر بہت خوشی ہوئی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میری خواہش ہے اور میں یہ منصوبہ بندی کررہا ہوں کہ جب رواں برس اکتوبر میں ایکسپو لانچ ہوگا تو میں یہاں ایک خصوصی ایونٹ آرگنائز کرنا چاہوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس ایونٹ میں ہمارا سفارتخانہ اپنا کردار ادا کرے گا اور پاکستان کے 'چھپے خزانے' کو پیش کیا جائے گا۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ میری خواہش ہے کہ یو اے ای میں ہماری پروفیشنل کمیونٹی اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے تاکہ وہ پاکستان کے نقطہ نظر کو اجاگر کرنے کی کوشش کریں اور اپنا کردار ادا کریں۔

یہ بھی پڑھیں: یو اے ای، بھارت اور پاکستان کے مابین ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے، سینئر سفارتکار

انہوں نے مزید کہا کہ جب میری اماراتی وزیر خارجہ سے ملاقات ہوگی تو میری یہ بھی خواہش ہوگی کہ اس 50 سالہ دوستی کے سفر کو اجاگر کرنے کے لیے ایسی سرگرمیاں کی جائیں جس سے دونوں ممالک میں ایک دوسرے کے کردار کو اجاگر کیا جائے گا۔

'بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں'

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی نے کہا کہ متحدہ عرب امارات میں بھی بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں اور ان کے دورے کا مقصد صرف دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

دفتر خارجہ نے بھی کہا کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی کوئی ملاقات طے نہیں ہے۔

دوسری جانب بھارتی وزیر خارجہ سبھرامنیم جے شنکر آج (18 اپریل کو) ابوظبی پہنچے تھے۔

خیال رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی گزشتہ روز 3 روزہ سرکاری دورے پر دبئی پہنچے تھے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق شاہ محمود قریشی اپنے دورے کے دوران اماراتی ہم منصب شیخ عبداللہ بن زاید النیہان اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے۔

وہ اپنے دورے کے دوران اوورسیز پاکستانیوں اور مقامی و بین الاقوامی میڈیا سے بھی بات چیت کریں گے۔

یاد رہے کہ 15 اپریل کو امریکا میں متحدہ عرب امارات کے سفیر یوسف ال اوطیبہ نے تصدیق کی تھی کہ خلیجی ریاست بھارت اور پاکستان کے مابین 'پرامن اور فعال' تعلقات کے لیے ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے۔

سفیر یوسف ال اوطیبہ نے اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے ہوور انسٹی ٹیوشن کے ساتھ ورچوئل بات چیت میں کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات نے 'کشمیر پر پائی جانے والی کشیدگی کو ختم کرنے اور جنگ بندی میں کردار ادا کیا'۔

انہوں نے اُمید ظاہر کی تھی کہ سفارتی تعلقات کی بحالی اور دیگر امور میں مثبت پیش رفت میں مدد ملے گی۔

2019 میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی قافلے پر خودکش بم دھماکے کا الزام پاکستان پر عائد ہونے کے بعد سے بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات منقطع ہیں۔

اسی سال اگست میں بھارت کے وزیر اعظم نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔

دوسری جانب امریکی انٹیلی جنس رپورٹ میں جنوبی ایشیا میں ممکنہ جنگ کے خدشات سے خبردار کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ پاکستان اور بھارت طویل جنگ میں الجھ سکتے ہیں جو دونوں میں سے کوئی فریق نہیں چاہتا۔

تبصرے (0) بند ہیں