اسپین میں ایک شخص کو 22 افراد کو کووڈ 19 کا شکار بنانے کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔

یہ واقعہ اسپین کے جزیرے مایورکا میں پیش آیا جہاں اس ملزم نے کورونا وائرس کی علامات کے باوجود دفتر اور جم جانا جاری رکھا۔

مقامی حکام نے اس معاملے کی تحقیقات اس قصبے میں وائرس کے متعدد کیسز سامنے آنے پر جنوری کے آخر میں ان رپورٹس کے بعد شروع کی تھی کہ ایک شخص نے کووڈ سے متاثر ہونے کے باوجود اپنی بیماری کو چھپا کر رکھا۔

ملزم میں جس دن کووڈ کی علامات ظاہر ہوئی تو اس کے ساتھیوں میں تشویش پیدا ہوئی مگر وہ گھر واپس نہیں جانا چاہتا تھا۔

دن کے اختتام پر وہ پی سی آر ٹیسٹ کے لیے گیا مگر نتیجے کا انتظار کرنے کی بجائے وہ اگلے دن دفتر اور جم گیا۔

دفتر میں منیجر اور عملے نے زور دیا کہ وہ جائے کیونکہ ہر ایک کووڈ کا شکار ہوسکتا ہے جبکہ ملزم نے بعدازاں پولیس کو بتایا کہ اس دن اسے تیز بخار بھی ہورہا تھا۔

مگر اس نے اپنے ساتھیوں کو مشورہ نہیں مانا اور پورا دن دفتر میں گھومتا رہا، دانستہ طور پر کھانستے ہوئے ماسک نیچے کرلیتا اور ساتھیوں کو ڈراتے ہوئے کہتا 'میں تم سب کو کورونا وائرس سے متاثر کرنے والا ہوں'۔

اسی روز شام کو پی سی آر ٹیسٹ میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی، جس کے نتیجے میں اس کے ساتھیوں میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی اور ان سب کے بھی ٹیسٹ ہوئے۔

5 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی اور انہوں نے اسے آگے گھر کے متعدد افراد میں منتقل کیا، جن میں 3 ایسے بچے بھی تھے جن کی عمریں ایک سال تھی۔

جم میں بھی 3 افراد میں کووڈ کی تشخیص ہوئی اور انہوں نے بھی آگے اپنے گھروالوں میں اس وائرس کو منتقل کیا۔

پولیس کے مطابق ملزم کی وجہ سے مجموعی طور پر 22 افراد کووڈ 19 کا شکار ہوئے، خوش قسمتی سے کسی کو ہسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا۔

بعدازاں پولیس نے ملزم کو لوگوں پر قاتلانہ حملے کے الزام میں گرفتار کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں