کورونا وائرس دنیا کے بلند ترین مقام پر بھی پہنچ گیا

23 اپريل 2021
ماؤنٹ ایورسٹ — اے ایف پی فائل فوٹو
ماؤنٹ ایورسٹ — اے ایف پی فائل فوٹو

کورونا وائرس ویسے تو لگ بھگ دنیا کے ہر کونے پر پہنچ چکا ہے اور چند مقامات ہی اس سے محفوظ ہیں۔

مگر کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ وائرس دنیا کے بلند ترین مقام پر بھی پہنچ سکتا ہے۔

تاہم دنیا کے بلند ترین مقام یعنی ماؤنٹ ایورسٹ پر کووڈ 19 کا اولین کیس سامنے آیا ہے۔۔

نیپالی حکام نے بتایا ہے کہ دنیا کی بلند ترین چوٹی سر کرنے کے خواہشمند کوہ پیماؤں میں سے ایک میں کووڈ 19 کی تشخیص ہوئی ہے۔

ماؤنٹ ایورسٹ کو کوہ پیماؤں کے لیے حال ہی میں سخت پابندیوں کے ساتھ کوہ پیماؤں کے لیے کھولا گیا تھا۔

مارچ 2021 میں طویل عرصے بعد ماؤنٹ ایورسٹ کو کوہ پیماؤں کے لیے کھولا گیا تھا اور ان پر ٹیسٹ اور سماجی دوری جیسی پابندیوں کا اطلاق کیا گیا تھا۔

مگر بیشتر کوہ پیماؤں نے پابندیوں کی پروا نہیں کی، فیس ماسک یا سماجی دوری جیسی تدابیر پر بیس کیمپ میں قیام کے دوران عمل نہیں کیا گیا۔

نیپال کے سی آئی ڈبلیو ای سی ہاسپٹل کی میڈیکل ڈائریکٹر پراتویا پانڈے نے بتایا کہ بیس کیمپ کے حکام نے کوہ پیماؤں کو ایک دوسرے سے دور رکھنے کی کوشش کی تھی۔

انہوں نے کہا 'ہم نے وزارت صحت کے ساتھ مل کر کوہ پیماؤں اور عملے کے تحفظ کے لیے ہر ممکن اقدامات کی کوشش کی تھی'۔

نیپال کے محکمہ سیاحت کے سربراہ رودرا سنگھ نے بتایا کہ ہمارے پاس کوئی آپشن نہیں اور ہمیں کوہ پیمائی معیشت کو بچانا ہے۔

پہلا کوہ پیما گزشتہ ہفتے بیمار ہوا تھا اور یہ خیال کیا گیا تھا کہ اتنی اونچائی کے نتیجے میں لاحق ہونے والی بیماری سے متاثر ہے، مگر جب اسے بیس کیمپ سے کھٹمنڈو ہیلی کاپٹر سے منتقل کیا گیا تو ٹیسٹ سے کووڈ کی تشخیص ہوئی۔

نیپال بھارت کا پڑوسی ملک ہے جہاں اس وقت کورونا وائرس کی دوسری لہر عروج پر ہے۔

نیپال میں جنوری 2021 میں ایسٹرا زینیکا ویکسین سے ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا تھا جو بھارت نے فراہم کی تھی مگر مارچ میں سپلائی نہ ملنے سے اسے روکنا پڑا۔

ابھی کوئی باضابطہ اعلان تو نہیں ہوا مگر بیس کیمپ پر کووڈ کیس کی تشخیص کے بعد امکان ہے کہ ماؤنٹ ایورسٹ پر کوہ پیمائی کا سیزن آگے نہیں بڑھ سکے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں