شمشاد اختر، پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی پہلی خاتون چیئرپرسن منتخب

اپ ڈیٹ 05 مئ 2021
وہ مشرقی ایشیا معیشتوں کے بینکوں میں تشکیل نو کے عمل میں ملوث رہیں—تصویر: طاہر شیرانی
وہ مشرقی ایشیا معیشتوں کے بینکوں میں تشکیل نو کے عمل میں ملوث رہیں—تصویر: طاہر شیرانی

سابق گورنر اسٹیٹ بینک اور سابق قائم مقام وزیر خزانہ شمشاد اختر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کی پہلی خاتون چیئرپرسن منتخب ہوگئیں۔

ایک بیان میں بورس نے کہا کہ 'شمشاد اختر کو گزشتہ ماہ متفقہ طور پر بورڈ کا آزاد ڈائریکٹر منتخب کیا گیا تھا اور وہ پی ایس ایکس کی 73 سالہ تاریخ میں پہلی خاتون چیئرپرسن بنی ہیں۔

بیان میں اسٹاک ایکسچینج نے شمشاد اختر کو 'پاکستان کی مالیاتی مارکیٹ کی بزرگ' قرار دیتے ہوئے یاددہانی کروائی کہ وہ 3 سال تک گورنر اسٹیٹ بینک رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹر شمشاد اختر: مالیاتی صنعت کی خاتونِ آہن

وہ مشرقی ایشیا معیشتوں کے بینکوں میں تشکیل نو کے عمل میں ملوث رہیں اور بیزل اسٹینڈرڈ کے مطابق عالمی ثالثی بینک کا بھی باقاعدگی سے سامنا کرتی رہیں۔

شمشاد اختر 1990 میں ایشیائی ترقیاتی بینک میں شمولیت سے قبل 10 سال تک عالمی بینک کے ساتھ کام کرتی رہیں۔

اشیائی ترقیاتی بینک میں وہ ایک اعلیٰ عہدے پر فائز رہیں اور متعدد ممالک میں بینک کے آپریشنز دیکھتی تھیں ساتھ ہی جنوب مشرقی ایشیائی معیشتوں پر ایشیائی ترقیاتی بینک کی ماہر تھیں۔

بیان میں شمشاد اختر کا کہنا تھا کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی چیئرپرسن کے طور پر اس کی نمائندگی کرنا، سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن پاکستان (ایس ای سی پی) کی کوششوں میں شامل ہونا ان کے لیے قابل فخر لمحہ ہے۔

مزید پڑھیں: شوکت ترین ملکی معیشت کو کس سمت لے جانے والے ہیں؟

ان کا مزید کہنا تھا کہ نیا بورڈ اور انتظامیہ اس ادارے کو نئی بلندیوں تک لے جائیں گے۔

شمشاد اختر نے کہا کہ میں پی ایس ایکس کو ایک اہم ادارے کے طور پر مزید تبدیل کرنے کی ہماری مشترکہ کوششوں کی منتظر ہوں تا کہ یہ قرض اور ایکویٹی مارکیٹس کو گہرا کر کے اپنے مارکیٹ کیپٹلائزیشن کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرسکے۔

پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے سی ای او فرخ خان نے اس پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم ڈاکٹر شمشاد اختر جیسی صلاحیت والی چیئر پرسن پی ایس ایکس ہونے پرخاص طور پر بہت پر جوش اور فخر کرتے ہیں۔

اس وقت پی ایس ایکس کے بورڈ آف ڈائریکٹر کا حجم 11 ڈائریکٹرز پر مشتمل ہے جس میں 7 شیئر ہولڈرز ڈائریکٹرز، 3 آزاد ڈائریکٹرز اور ایک سی ای او شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں