اسٹیٹ بینک نے پہلی مرتبہ 'ذہنی معذور افراد' کو اکاؤنٹ کھولنے کی سہولت متعارف کروادی

اپ ڈیٹ 09 جون 2021
اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو تعاون کرنے کی ہدایت کی-فائل/فوٹو: اے پی پی
اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو تعاون کرنے کی ہدایت کی-فائل/فوٹو: اے پی پی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ 'ذہنی طور پر معذور افراد' عدالت کے مقررہ منیجر کے ذریعے ملک کی تاریخ میں پہلی مرتبہ بینک اکاؤنٹ کھول سکتے ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ اسٹیٹ بینک کے انسداد منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے فنڈنگ روکنے اور پرلیفریشن فنانسنگ (اے ایم ایل/سی ایف ٹی/سی پی ایف) ریگیولیشنز میں 'ذہنی طور پر معذور افراد کے اکاؤنٹ' کی نئی کیٹگری بنائی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بینک کا معذور افراد کو معمولی شرح سود پر قرض دینے کا اعلان

بیان میں کہا گیا کہ 'اسٹیٹ بینک نے تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ ذہنی طور پر معذور افراد کو ذہنی امراض سے متعلق قوانین کے مطابق عدالت کے تعینات منیجر کی مدد سے بینک اکاؤنٹ کھولنے اور اس کو چلانے کی اجازت دیتے ہوئے سہولت فراہم کریں'۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد اکاؤنٹ کھولنے کا ایک بہتر نظام ترتیب دیا گیا ہے، اس عمل میں مصدقہ شناختی دستاویزات کی فراہمی، متعلقہ فرد کی بائیو میٹرک تصدیق اور عدالت کے مقررہ منیجر کے ذریعے نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) شامل ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ بینک عدالت کی جانب سے مقرر کیے گئے منیجر کی بھی تصدیق کرے گی اور 'دونوں افراد کو اے ایم ایل/سی ایف ٹی/سی پی ایف کی ریگیولیشنز پر پورا اترنے کےلیے تمام سی ڈی ڈی (کسٹمرر ڈیو ڈیلیجنس) کی شرائط پوری کردینی چاہیے'۔

بیان کے مطابق معذور افراد کے لیے مؤثر مالی سہولت کے لیے نئی پالیسی جلد متعارف کروا دی جائے گی، جس میں 'ذہنی طور پر معذور افراد کے اکاؤنٹ' کے ساتھ 'معاشرے میں کم سہولیات کے حامل افراد کو وسیع مالی سہولت میں شمولیت کے لیے راستہ ہموار کرے گی'۔

اعلامیے میں یاد دلایا گیا کہ اسٹیٹ بینک نے اسے پہلے معذور افراد کے لیے اقدامات کیے تھے، جس میں ان کے روزگار اور بینکوں کی شاخوں میں وہیل چیئر اور ریمپس کی سہولت بہتر بنانا شامل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نجی شعبے کے قرضوں میں 70 فیصد اضافہ

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'بینک معذور افراد کے لیے مناسب مالی سہولیات اور کریڈٹ گارنٹی کی اسکیمیں بھی فراہم کرتا ہے اور ان تمام اقدامات کو ملک میں مالی معاملات کو بہتر بنانے کے لیے متعارف کروایا جارہا ہے'۔

یاد رہے کہ مرکزی بینک نے گزشتہ برس صدرمملکت عارف علوی کو یقین دلایا تھا کہ معذور افراد کو سہولیات دی جائیں گی۔

اسٹیٹ بینک کے گورنر ڈاکٹر رضا باقر نے کہا تھا کہ معذور افراد کی ایک معقول تعداد کام کرنے اور اپنے اہل خانہ کی مالی مدد کرنے کیی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے بینکوں پر زور دیا تھا کہ معیشت کے ان نظرانداز کیے گئے شعبوں کو شامل کر کے سرمایے میں اضافہ کریں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں