آزاد کشمیر انتخابات: وفاقی وزیر کے اقدام پر سوشل میڈیا پر سخت تنقید

اپ ڈیٹ 10 جولائ 2021
علی امین گنڈا پور اور مراد سعید نے 4 جولائی کو آزاد کشمیر کا دورہ کیا تھا—تصویر: اظہر صادق فیس بک
علی امین گنڈا پور اور مراد سعید نے 4 جولائی کو آزاد کشمیر کا دورہ کیا تھا—تصویر: اظہر صادق فیس بک

مظفرآباد: وفاقی وزیر برائے امور کشمیر علی امین گنڈا پور کی جانب سے ایک لنک روڈ کی تعمیر کے لیے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک رضاکار کو رقم دینے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر سخت تنقید کا موجب بنی۔

جس کے بعد ریٹرننگ افسر کی جانب سے آئندہ انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی پیروی سے متعلق تحفظات پر آزاد کشمیر کے ضلع میر پور میں پی ٹی آئی امیدوار نے بیان حلفی جمع کروایا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 4 جولائی کو علی امین گنڈا پور اور ان کے کابینہ میں ساتھی مراد سعید نے میر پور کے مضافات میں ایک گاؤں کا دورہ کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن آزاد کشمیر کا انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر انتباہ

جہاں انہیں جب یہ بتایا گیا کہ پانی کی گزرگاہ نہ ہونے کی وجہ سے ہر سال مون سون کے موسم میں بارشوں کے نتیجے میں متعدد جانیں ضائع ہوجاتی ہیں تو انہوں نے ایک پی ٹی آئی کارکن چوہدری رسیب کو سڑک کے سب سے خراب حصے کی تعمیر کے لیے پیسے دیے تھے، اس موقع پر پی ٹی آئی امیدوار اظہر صادق بھی موجود تھے۔

ویڈیو میں وزیر کو یہ کہتے سنا جاسکتا ہے کہ 'میں یہ پیسے اس لیے دے رہا ہوں کہ (لنک) روڈ کے 5 میں سے 4 سب سے خستہ حال حصوں کو بہتر بنایا جائے، انشا اللہ اگلی مرتبہ جب میں اس روڈ سے گزوں گا تو ہم پانی کو ایک پل کے راستے عبور کریں گے۔

مذکورہ کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جس پر مخالف جماعتوں کی جانب سے سخت تنقید کی گئی اور مسلم لیگ (ن) نے اظہر صادق اور وفاقی وزیر کے خلاف ریٹرننگ افسر کے بعد شکایت بھی درج کروائی۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر: الیکشن میں حصہ لینے والی جماعتوں کو انتخابی نشان الاٹ

جس پر اظہر صادق کو جاری کردہ اظہار وجوہ کے نوٹس میں ریٹرننگ افسر نے ویڈیو کلپ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اظہر صادق کے ایما اور ان کی موجودگی میں وفاقی وزیر کا فعل ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مترادف ہے جس کی سزا قید/جرمانہ یا انتخابات سے نااہلی ہوسکتی ہے۔'

تاہم اظہر صادق اور چوہدری رسیب ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہو کر جرم سے انکار کیا۔

چوہدری رسیب نے آر او کو بتایا کہ وزیر نے ان کی درخواست پر گنہیر کا دورہ کیا تھا کیوں کہ وہ لنک روڈ کی مرمت کے لیے ان کی مدد چاہتے تھے، وزیر نے انہیں اس کام کے لیے 3 لاکھ 90 ہزار روپے دیے اور اظہر صادق کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطوں کی خلاف ورزی، پی ٹی آئی امیدوار کو نوٹس جاری

ریٹرننگ افسر نے ڈان کو بتایا کہ چوہدری رسیب نے مذکورہ رقم ان کے پاس جمع کروائی اور رقم کے بارے میں حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا جس کو انہوں نے تفصیلی رپورٹ جمع کروائی۔

ریٹرننگ افسر کے مطابق چونکہ مسلم لیگ (ن) اس فعل میں اظہر صادق کے ملوث ہونے کو ثابت نہیں کرسکی تاہم انہیں مستقبل میں ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے انتباہ دیا۔

ریٹرننگ افسر کا نے کہا کہ انہوں نے یہ حکم بھی دیا ہے کہ اب نے وفاقی حکومت کا کوئی رکن انتظامیہ اور ان (آر او) سے اجازت لیے بغیر کسی حلقے کا دورہ نہیں کرے گا۔

مذکورہ معاملے پر وفاقی وزیر علی امین گنڈا پور سے رابطے کی متعدد کوششیں کی گئیں جو ناکام رہیں اور ان کی وزارت کے ڈائریکٹر میڈیا نے بھی کہا کہ وہ اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے کیوں کہ وزیر سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔


یہ خبر 10 جولائی 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں