میری جان کو خطرہ ضرور ہے لیکن گھبرانے والوں میں سے نہیں، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 31 جولائ 2021
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد حساس شہر ہیں—فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد حساس شہر ہیں—فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ میری جان کو خطرہ ضرور ہے لیکن ہم گھبرانے والے نہیں ہیں، میڈیا کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے میری درخواست پر لال حویلی پر ہونے والی فائرنگ کی زیادہ کوریج نہیں کی۔

راولپنڈی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد حساس شہر ہیں۔

مزید پڑھیں: وزارت داخلہ نے تمام غیر ملکیوں کو رجسٹرڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، شیخ رشید

وزیر داخلہ نے کہا کہ لال حولی پر پہلے بھی حملے ہوئے ہیں اور گزشتہ روز ہونے والے حملے سے متعلق پولیس اپنی تحقیقات کر رہی ہے، سیکیورٹی صورتحال کی وجہ سے اب میں وہاں صرف ایک دن موجود ہوتا ہوں۔

علاوہ ازیں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں مزید 500 کیمرے لگانے کی ضرورت ہے لیکن 190 لگا رہے ہیں، ایک شہر کے ساتھ فوج کا ہیڈکوارٹرز اور دوسرے کے ساتھ پورا ڈپلومیٹک سیکشن ہے۔

سابق سفارت کار کی بیٹی نور مقدم کے قتل سے متعلق سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مقتولہ کے ملزم کو کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور اگر میرا بس چلے تو میں اس کو گولی مار دوں۔

شیخ رشید نے میڈیا کو مخاطب کرکے کہا کہ ’جو پاگل لوگ ایسے جرائم کرتے ہیں انہیں زیادہ کوریج نہ دیں کیونکہ ایسے بیمار ذہن کے لوگ زیادہ شہرت چاہتے ہیں‘۔

علاوہ ازیں افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے واقعے میں ٹیکسی ڈرائیوروں سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’یہ حقیقت ہے کہ میں نے افغان سفیر کی بیٹی کے مبینہ اغوا کے معاملے میں گرفتار ٹیکسی ڈرائیور کی رہائی کےلیے آئی جی اسلام آباد کو کہا ہے کیونکہ وہ بے قصور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے پاس اپنی رٹ قائم کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں بچا، شیخ رشید

انہوں نے مزید بتایا کہ ان کے گھر میں روٹی نہیں ہے، صبح نکلتے ہیں اور شام کو کما کر گھر پہنچتے ہیں۔

شیخ رشید نے واضح کیا کہ جس دن افغان سفیر اسلام آباد آئیں گے انہیں تمام دستاویزات پیش کریں گے، سفیر کی بیٹی نے 6 ٹیکسی ڈرائیوروں کو ادائیگی کے ساتھ ٹپس بھی دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان وزارت خارجہ کو تمام ریکارڈنگ اور دستاویزات دے دیے ہیں، میں ذاتی طور پر انہیں کچھ نہیں دے سکتا، یہ وزارت خارجہ کا کام ہے۔

شیخ رشید نے کہا کہ افغانستان سے متعلق بیان وزارت خارجہ دے گا جبکہ سیلابی صورتحال سے نمنٹے کے لیے فوج سمیت سول ادارے بھی الرٹ ہیں۔

سندھ میں کیسز کے غیرمعمولی اضافے کے پیش نظر سخت لاک ڈاؤن سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سندھ میں مکمل لاک ڈاؤن کریں گے تو اپنا نقصان خود کریں گے، ساری دنیا نے وزیر اعظم عمران خان کے اسمارٹ لاک ڈاؤن کی تعریف کی، حکومت سندھ کو اسمارٹ لاک ڈاؤن کے طریقہ اپنانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: یہ میری زندگی کا آخری کام ہے، شیخ رشید

شیخ رشید نے تقریب میں موجود افراد کو ماسک پہننے کی تلقین کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس کی نئی قسم ڈیلٹا سے احتیاط برتیں اور اپنے آپ کو محفوظ رکھیں۔

شیخ رشید نے کہا کہ جب ہم بھی اپوزیشن میں تھے تو چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری کی طرح کی باتیں کرتے تھے کہ آئندہ چند ماہ میں انتخابات ہونے جارہے ہیں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ الیکشن اپنے وقت پر ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اپوزیشن کو سمجھ لینا چاہیے کہ تحریک انصاف مزید بہتر پوزیشن میں آرہی ہے اور آئندہ دو برس میں مزید بہتر ہوگی۔

وزیر داخلہ نے طالبان اور چین کے مابین مذاکرات سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ چین اور پاکستان کے تعلقات ہمالیہ کے پہاڑوں سے بلند ہیں اور انہیں کوئی طاقت بھی خراب نہیں کر سکتی۔

انہوں نے کہا کہ پوری قوم چین پر اعتماد کرتی ہے اور بعض ممالک پاک ۔ چین تعلقات کو نقصان پہنچانے کے لیے سازش کر رہے ہیں، لیکن ہمارے تعلقات کبھی خراب نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کے تمام مسائل حل ہوگئے ہیں جبکہ لئی ایکسپریس میری زندگی اور سیاست کا مسئلہ ہے، جب وہ بن جائے گی تو سیاست سے ریٹائرمنٹ لے لوں گا۔

تبصرے (0) بند ہیں