یہ کانسیپٹ گاڑی کسی سائنس فکشن خیال سے کم نہیں

11 اگست 2021
یہ گاڑی کسی سائنس فکشن خیال کی طرح لمبی یا چھوٹی ہوتی ہے — فوٹو بشکریہ اوڈی
یہ گاڑی کسی سائنس فکشن خیال کی طرح لمبی یا چھوٹی ہوتی ہے — فوٹو بشکریہ اوڈی

معروف کمپنی اوڈی نے ایسی کانسیپٹ گاڑی تیار کی ہے جس میں ایک کے اندر ' 2 ' گاڑیاں چھپی ہوئی ہیں۔

اوڈی اسکائی سیفیر (Skysphere) ایسی حیران کن گاڑی ہے جس کی لمبائی کو بڑھایا یا گھٹایا جاسکتا ہے اور ایسا بس ایک بٹن کو دبانے سے ہوگا۔

کمپنی نے اسے فی الحال اسے باضابطہ طور پر متعارف نہیں کرایا بلکہ اس کی ایک پرائیویٹ اسکریننگ ہوئی، مگر جلد باضابطہ طور پر بھی عوام کے سامنے پیش کیا جائے گا۔

یہ اوڈی کی 3 کانسیپٹ گاڑیوں میں سے ایک ہے جن کا مقصد کمپنی کی مستقبل کی لگژری خودکار گاڑیوں کے ویژن کو دکھانا ہے۔

اوڈی اے جے کے سربراہ ہنرک وانڈرز نے بتایا کہ یہ ہمارے مستقبل کے ویژن کا پہلا حصہ ہے۔

یہ 2 ڈور گاڑی ' اسپورٹ ' نامی بٹن کو دبانے سے اپنی شکل بدل لیتی ہے اور ڈیش بورڈ کے نیچے پیڈلز ابھرتے ہیں اور 2 سیکشنز میں تبدیل ہوکر کاک پٹ کی شکل اختیار کرلیتے ہیں۔

فوٹو بشکریہ اوڈی
فوٹو بشکریہ اوڈی

گاڑی کے فرنٹ وہیلز کا بیس 9.8 کم ہو جاتا ہے، گاڑی کے تبدیل ہونے کا یہ عمل کسی سائنس فکشن فلم جیسا لگتا ہے۔

روایتی جی ٹی سیٹنگ میں یہ گاڑی آڈی اے 8 ایل سیڈان جتنی لمبی ہوتی ہے مگر اسپورٹ موڈ میں اس کا حجم کسی مڈ سائز اے 6 گاڑی جتنا ہوجاتا ہے۔

اس کا ہائپر بولیکیلی لانگ ہڈ درمیان سے تقسیم ہوجاتا ہے اور ایک ایسی جگہ بن جاتی ہے، جس میں کچھ سامان رکھا جاسکتا ہے۔

اس کی چھت کپڑے سے بنی ہے جس کو آسانی سے ہٹایا جاسکتا ہے جبکہ فرنٹ سیٹس کے پیچھے 2 ہلکے کمبل موجود ہیں جس کا مقصد مسافروں کو سرد موسم سے بچانا ہے۔

فوٹو بشکریہ اوڈی
فوٹو بشکریہ اوڈی

اسی طرح 55.7 انچ کے ڈییٹل ڈسپلے پر کسی فلم کو بھی اسٹریمن کیا جاسکتا ہے۔

کمپنی کے مطابق گاڑی میں منفرد ایل ای ڈی ڈیزائن دیا گیا ہے جو گاڑی کو لمبا یا چھوٹا کرنے سے متاثر نہیں ہوتا۔

یہ الیکٹرک گاڑی ہے جس میں موجود بیٹری پیک 80 کلو واٹ سے زیادہ کی گنجائش رکھتی ہے جبکہ سنگل الیکٹرک موٹر 624 ہارس پاور فراہم کرتی ہے۔

فوٹو بشکریہ اوڈی
فوٹو بشکریہ اوڈی

کمپنی کا تخمینہ ہے کہ 4 ہزار پونڈ وزنی یہ گاڑی محض 4 سیکنڈ میں 62 میل فی گھنٹہ کی رتار پکڑ سکتی ہے اور سنگل چارج پر 310 میل کا سفر آسانی سے طے کرسکتی ہے۔

روایتی جی ٹی موڈ پر یہ گاڑی خودکار طور پر ڈرائیو کرے گی اور اگر آپ اسے خود ڈرائیو کرنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے اسپورٹ موڈ پر جانا ہوگا۔

اور ہاں گاڑی کے موڈز کی تبدیلی اس چلاتے ہوئے بھی ممکن ہے۔

جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ یہ کانسیپٹ گاڑی ہے جس کی عام لوگوں کو دستیابی ممکن نہیں تاہم عوام کے لیے اسے مختلف موٹر شوز میں ضرور رکھا جائے گا تاکہ وہ مستقبل کی اس گاڑی کو دیکھ سکیں۔

تبصرے (0) بند ہیں