پیپلز پارٹی نے پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی کوشش کی، مولانا فضل الرحمٰن

اپ ڈیٹ 29 اگست 2021
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کراچی میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کراچی میں پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے پوری سنجیدگی کے ساتھ پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی کوشش کی لیکن ہمارا ہدف وفاق پر مسلط حکمران ہیں اور ہم دو محازوں پر جنگ نہیں لڑنا چاہتے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان ڈیمو کریٹک مومنٹ کا سربراہی اجلاس کراچی میں منعقد ہوا اور اس اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے قائدین نے اس میں شرکت کی جبکہ اجلاس میں ملک میں بدامنی کے حوالے سے شدید دکھ کا اظہار کیا گیا۔

مزید پڑھیں: حکومت خطے کی بڑی تبدیلی سے لاتعلق، معاملات اسٹبلشمنٹ طے کررہی ہے، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے کہا کہ آپ جانتے ہیں کہ حکومت پاکستان میڈیا ڈیولپمنٹ اتھارٹی بنانے جا رہی ہے اور اجلاس نے اس اتھارٹی کو مسترد کرتے ہوئے میڈیا کی برادری سے بھرپور یکجہتی کا اظہار کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ درحقیقت ایک غیراعلانہ مارشل لا اور میڈیا کی آزادی سلب کرنے کے مترادف ہے، ہم اس سیاہ قانون کو تسلیم نہیں کرتے۔

جمعیت علمائے اسلام(ف) کے سربراہ نے کہا کہ انتخابی اصلاحات کے حوالے سے باتیں کی جا رہی ہیں لیکن جو حکومت خود دھاندلی کی پیداوار ہو، اس کو منصفانہ انتخابات قوم کو دینے کے لیے یکطرفہ اصلاحات کی اجازت نہیں دی جا سکتی، یہ غیرقانونی اور غیرآئینی ہے اور اجلاس اس طرح کی انتخابی اصلاحات کو مسترد کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اجتماعی استعفے نہ دیے تو اس حکومت کی مدت طویل ہوتی جائے گی، مولانا فضل الرحمٰن

انہوں نے کہا کہ پوری دنیا نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو مسترد کیا ہے، خود پاکستان کے الیکشن کمیشن نے اس پر اعترضات کیے ہیں لیکن اس کے باوجود وہ کریڈٹ لے رہے ہیں کہ ہم شفاف الیکشن کے لیے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو استعمال کریں گے، یہ جمہوریت کے خلاف سازش اور آر ٹی ایس کی طرح الیکشن کو چوری کرنے کا مذموم منصوبہ ہے۔

پی ڈی ایم کے سربراہ نے وکلا تحریک کا ساتھ دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حال ہی میں یک جنبش قلم 17ہزار ملازمین کو برطرف کیا گیا، انہیں ملازمتوں سے فارغ کیا گیا ہے، اس فیصلے سے کتنے لوگوں کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑے، ہم اس فیصلے پر احتجاج کرتے ہیں اور ان ملازمین کو قانونی مدد فراہم کرتے ہوئے بحالی کے لیے کردار ادا کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے فیصلہ کیا ہے کہ ملک میں جلسوں کا جال بچھا دیں اور صرف جلسوں پر ہی اکتفا نہ کرتے ہوئے روڈ کارروان پورے ملک میں چلائیں گے تاکہ عوام ایک حقیقی جمہوریت اور ووٹ کے حقیقی حق کو حاصل کرنے کے لیے مسلسل سڑکوں پر آ کر اپنا کردار ادا کر سکیں۔

مزید پڑھیں: ملک اس وقت داخلی اور خارجی سنگین خطرات سے دوچار ہے، پی ڈی ایم

دوران پریس کانفرنس ایک سوال کے جواب میں مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ یہ سوال مفروضے پر مبنی ہے کہ پنجاب میں پی ڈی ایم اور میں تبدیلی کے لیے تیار ہیں لیکن نواز شریف اور مریم نواز تیار نہیں ہیں، پی ڈی ایم بالکل متحد ہے۔

مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے پوری سنجیدگی کے ساتھ پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی کوشش کی لیکن ہم ان کے خلاف کوئی محاذ نہیں کھول رہے، ہمارا ہدف ایک ہی ہے کہ ملک پر مسلط وفاق کے حکمران تمام خرابیوں کی جڑ ہیں اور ہم ان کو ہٹا کر دم لیں گے، اس لیے ہم دو محاذوں پر لڑنا نہیں چاہتے۔

تبصرے (0) بند ہیں