لاہور: ماں بیٹی سے گینگ ریپ کے ملزم کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

اپ ڈیٹ 31 اگست 2021
تفتیشی افسر محمد سرور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شناختی پریڈ مکمل ہوچکی ہے اور ماں اور بیٹی نے دونوں ملزمان کی شناخت کرلی ہے۔ - فائل فوٹو:رائٹرز
تفتیشی افسر محمد سرور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شناختی پریڈ مکمل ہوچکی ہے اور ماں اور بیٹی نے دونوں ملزمان کی شناخت کرلی ہے۔ - فائل فوٹو:رائٹرز

لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ماں اور بیٹی کے گینگ ریپ میں ملوث دو ملزمان کو 14 روز کے لیے جسمانی ریمانڈ میں پولیس کے حوالے کردیا۔

ملزمان عمر فاروق اور منصب کو اے ٹی سی میں پیش کیا گیا جہاں تفتیشی افسر محمد سرور نے عدالت کو آگاہ کیا کہ شناختی پریڈ مکمل ہوچکی ہے، 'ماں اور بیٹی نے دونوں ملزمان کی شناخت کرلی ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ ملزمان سے اسلحہ برآمد کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: لاہور: گینگ ریپ کا شکار ماں بیٹی نے ملزمان کو شناخت کر لیا

اس پر عدالت نے پولیس کو ملزمان کا 14 روز کا جسمانیی ریمانڈ منظور کرلیا۔

دوران سماعت حکومت کی جانب سے اسپیشل پراسیکیوٹر عبدالرؤف وٹو عدالت میں پیش ہوئے۔

خیال رہے کہ ماں اور بیٹی نے ہفتے کے روز ملزمان کی شناخت کی تھی۔

ملزمان کو گزشتہ ہفتے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (عصمت دری کی سزا) کے تحت والدہ کی شکایت پر مقدمہ درج ہونے کے بعد گرفتار کیا گیا تھا۔

فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق 35 سالہ ماں نے پولیس کو بتایا تھا کہ وہ اور اس کی 15 سالہ بیٹی 22 اگست کو رات 10 بجے کے قریب وہاڑی سے ایک بس میں لاہور پہنچے تھے۔

انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹھوکر بس ٹرمینل پر سبز رنگ کے رکشے کو کرائے پر لیا تاکہ وہ آفیسر کالونی، صدر کنٹونمنٹ بورڈ میں اپنی بہن کے گھر جا سکیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: ماں اور بیٹی سے زیادتی کرنے والا رکشہ ڈرائیور، ساتھی گرفتار

ایف آئی آر بتایا گیا کہ رکشہ ڈرائیور جبکہ رکشے میں موجود ایک اور شخص انہیں ایل ڈی اے ایونیو میں سنسان جگہ پر لے گئے جہاں انہوں نے ماں اور بیٹی کا ریپ کردیا۔

بعد ازاں پولیس نے پی پی سی کی دفعہ 365 اے (اغوا برائے تاوان) اور 24 اگست کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 (دہشت گردی کی کارروائی) کی دفعات بھی شامل کیں۔

23 اگست کو لاہور کیپٹل سٹی پولیس آفیسر غلام محمود ڈوگر نے بتایا کہ ملزمان کا ماضی میں بھی مجرمانہ ریکارڈ ہے اور وہ ریپ کے متعدد واقعات میں ملوث تھے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ملزم عمر فاروق ایک عادی مجرم ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں