نیوزی لینڈ کے دورہ پاکستان کو سازش کے تحت ختم کیا گیا ہے، شیخ رشید

اپ ڈیٹ 17 ستمبر 2021
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پریس کانفرنس کررہے ہیں— فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے سیکیورٹی کی یقین دہانی کے باوجود نیوزی لینڈ نے یکطرفہ طور پر دورہ پاکستان منسوخ کردیا اور اس دورے کو ایک سازش کے تحت ختم کیا گیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ آج صبح نیوزی لینڈ کے سیکیورٹی حکام نے ہمارے سیکیورٹی حکام کو دورے کی منسوخی کے حوالے سے آگاہ کیا حالانکہ نیوزی لینڈ کی ٹیم کی سیکیورٹی کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے، ان کی سیکیورٹی پر فوج، ایس ایس جی اور انفینٹری موجود تھی، 4 ہزار پولیس اہلکار موجود تھے۔

مزید پڑھیں: 'سیکیورٹی خدشات': نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے دورہ پاکستان منسوخ کردیا

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے انہیں اس بات پر بھی راضی کرنے کی کوشش کی کہ بغیر تماشائیوں کے یہ میچ کھیلا جائے لیکن جب وہ اس پر بھی راضی نہ ہوئے تو ہمارے ملک کے ذمہ داروں نے وزیر اعظم سے تاجکستان میں بات کی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ تاجکستان میں وزیر اعظم کو تمام صورتحال سے آگاہ کیا گیا اور انہوں نے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن سے بات کی اور انہیں کہا کہ ہمارے ملک میں امن و امان بہترین ہے، ہم گارنٹی دیتے ہیں کہ یہاں سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عمران خان کی بات پر نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم نے کہا کہ سیکیورٹی خطرات کا مسئلہ نہیں ہے لیکن ہمیں اس قسم کی اطلاع ہے کہ جب ٹیم باہر نکلے گی تو باہر اس پر کوئی حملہ ہو سکتا ہے لہٰذا انہوں نے یکطرفہ طور پر یہ دورہ منسوخ کردیا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ان کی صوابدید پر ہے، ہمارے اداروں کے پاس کسی سیکیورٹی خطرات کی اطلاع نہیں ہے، نہ ہی ہمیں کوئی سیکیورٹی کی دھمکی موصول ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: نیوزی لینڈ کے سیریز منسوخ کرنے کے فیصلے پر ملکی و غیر ملکی کرکٹرز کا غم و غصہ

شیخ رشید نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر جب پاکستان، دنیا میں کلیدی کردار ادا کررہا ہے، پاکستان اس وقت دنیا میں امن اور سکون کا سب سے بڑا داعی ہے اور دہشت گردی کے خلاف مربوط، مضبوط اور جامع ادارے رکھتا ہے تو ایسے میں اس دورے کو ایک سازش کے تحت ختم کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اب ان کا مسئلہ ہے کہ وہ اس سلسلے میں کیا فیصلہ کرتے ہیں، ہمارے نیشنل مینجمنٹ کرائسز سیل اور نیپ نے کافی کام کیا ہے، ان کو راضی کرنے کی کوشش کی ہے لیکن نیوزی لینڈ کی حکومت نے خود سے یہ فیصلہ کیا کہ وہ یہ دورہ منسوخ کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ جس کی بھی سازش ہے لیکن میں نام لینا مناسب نہیں سمجھتا، ہم ایک ذمے دار ملک ہیں اور ہماری خواہش ہے کہ اس ملک میں کرکٹ کھیلی جائے کیونکہ یہاں بڑی تعداد میں کرکٹ شائقین ہیں اور خود وزیر اعظم نے ورلڈ کپ جیتا ہے لیکن اس خطے میں امن کے لیے ہماری جو کاوشیں ہیں اور جو ہمارا تشخص بننے جا رہا ہے، اس کو نقصان پہنچانے کے لیے دستانے پہنے ہوئے ہاتھوں نے سازش کی ہے۔

ایک سپر پاور کی جانب سے دورے کی منسوخی کی سازش تیار کرنے کے حوالے سے سوال پر وزیر داخلہ نے کہا کہ ہماری تمام سرحدیں محفوظ ہیں، ہم نے امریکا سمیت تمام ملکوں کے لوگوں کے افغانستان سے انخلا کے لیے کوششیں کی ہیں۔

مزید پڑھیں: کپتانی سے متعلق کسی بھی خطرے کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں، بابر اعظم

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے نہیں پتا کہ اس سازش کے پیچھے کون ہے، دستانے پہنے ہوئے ہاتھ پاکستان کو قربانی کا بکرا بنانا چاہتے تھے، افغانستان میں کوئی خونریزی نہیں ہوئی، دنیا نے 20 سال بعد دستخط کر کے 30 تاریخ کو اپنی مرضی سے انخلا کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان حکومت کو آج 17 دن ہوئے ہیں، اگر کوئی یہ سوچ رہا ہے کہ افغانستان 17 دن میں اسکینڈی نیویا بن جائے گا تو یہ اس کی اپنی سوچ ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ نے چار مہینے پہلے سے سیکیورٹی ٹیم بھیجی ہوئی تھی، انہوں نے تمام صورتحال کا جائزہ لیا اور اس دورے کی منظوری دی تھی۔

شیخ رشید نے کہا کہ ہندوستان کا میڈیا ہمارے خلاف زہر اگل رہا ہے، ان کی سوئی ہمارے خلاف پروپیگنڈے پر پھنسی ہوئی ہے لیکن قومی سلامتی کے مسئلے پر سارا ملک ایک ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغانستان کو کب تسلیم کرنا ہے یہ عمران خان کا فیصلہ ہے، وہ دنیا کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس بات کا وزارت داخلہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: میتھیو ہیڈن قومی ٹیم کے بیٹنگ اور ورنن فلینڈر باؤلنگ کوچ مقرر

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انگلینڈ کی ٹیم جو بھی فیصلہ کرے گی وہ ان کا اپنا فیصلہ ہو گا، ہمارے انتظامات مکمل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجھے ابھی بتایا گیا ہے کہ انگلینڈ کی ٹیم بھی انہی راستوں پر سوچ رہی ہے اور انہی باتوں پر غور کر رہی ہے اور 24 سے 48 گھنٹوں میں فیصلہ کریں گے، ہم ان کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہیں اور ہمارے ملک میں کرکٹ کے لیے سیکیورٹی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

یاد رہے کہ نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم نے راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں آج پہلا میچ شروع ہونے سے قبل 'سیکیورٹی خدشات' کی وجہ بتا کر دورہ پاکستان منسوخ کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں