کپتانی سے متعلق کسی بھی خطرے کے بارے میں کوئی اندازہ نہیں، بابر اعظم

اپ ڈیٹ 16 ستمبر 2021
یہ کسی کی ٹیم نہیں، یہ پاکستان کی ٹیم ہے، میں اس کی حمایت کر رہا ہوں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنا چاہیے، بابر اعظم - فوٹو بشکریہ پی سی بی
یہ کسی کی ٹیم نہیں، یہ پاکستان کی ٹیم ہے، میں اس کی حمایت کر رہا ہوں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنا چاہیے، بابر اعظم - فوٹو بشکریہ پی سی بی

جہاں پاکستان کرکٹ بورڈ کے نئے چیئرمین رمیز راجا کی ٹیم کی صورتحال پر نظر رکھنے اور ان کی توقعات پر پورا نہ اترنے پر کسی کو بھی عہدے سے ہٹانے کی اطلاعات گردش کر رہی ہیں وہیں قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے ٹیم کی قیادت میں کسی بھی ممکنہ تبدیلی کے بارے میں معلومات سے انکار کردیا۔

رمیز راجا نے چیئرمین پی سی بی کا عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں بابر اعظم کو آل فارمیٹ کپتان کے طور پر تائید کرنے سے گریز کیا تھا اور کہا تھا کہ اس پر جائزہ لینا 'جلد بازی' ہوگی تاہم یہ بھی کہا کہ 'بابر سے میری توقعات وہی ہیں' جیسا مجھے عمران خان سے تھی۔

آج ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بابر اعظم سے سوال کیا گیا کہ کیا پی سی بی کے نئے سربراہ نے کسی تبدیلی کا اشارہ دیا ہے جس پر انہوں نے جواب دیا کہ 'مجھے ابھی تک اس کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے'۔

مزید پڑھیں: رمیز راجا پی سی بی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب

اگلے مہینے ہونے والے ورلڈ ٹی 20 کے لیے اسکواڈ کے انتخاب پر ٹیم مینجمنٹ کے ساتھ اپنے مبینہ اختلافات کی خبروں کے بارے میں بابر اعظم نے وضاحت کی کہ چیئرمین اور چیف سلیکٹر نے ان رپورٹس پر وضاحت دی تھی، میں جو کرسکتا تھا میں نے کیا، یہ کسی کی ٹیم نہیں، یہ پاکستان کی ٹیم ہے، میں اس کی حمایت کر رہا ہوں اور دوسروں کو بھی ایسا کرنا چاہیے'۔

رواں ہفتے شروع ہونے والی نیوزی لینڈ کی ون ڈے سیریز کے بارے میں بات کرتے ہوئے بابر اعظم نے بلیک کیپس کو آسان سمجھنے سے انکار کیا جبکہ ان میں بہت سے اہم کھلاڑی موجود نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 'آپ کسی بھی ٹیم کو آسان نہیں سمجھ سکتے، اگر ان کے اہم کھلاڑی ہوتے تو ہمیں میچ کھیلنے میں زیادہ مزہ آتا'۔

بابر اعظم نے کہا کہ آنے والی سیریز کے حالات مشرق وسطیٰ میں ورلڈ کپ کے دوران ہونے والے حالات سے ملتے جلتے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم کے مڈل آرڈر کو بہتر بنانے کے لیے کام کیا جا رہا ہے 'ہم اپنے بہترین امتزاج کے ساتھ جانے کی کوشش کریں گے'۔

یہ بھی پڑھیں: میتھیو ہیڈن قومی ٹیم کے بیٹنگ اور ورنن فلینڈر باؤلنگ کوچ مقرر

نیوزی لینڈ کے خلاف پہلے ون ڈے میں ٹیم کے تین اسپنرز کے انتخاب کے امکانات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا کہ اس حوالے سے فیصلہ پچ کی تشخیص کے بعد میچ کے دن لیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'ہمارے ورلڈ ٹی 20 میچز متحدہ عرب امارات میں ہیں اور ہم اس پہلو کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک ٹیم تشکیل دے رہے ہیں، ہم اپنے اسپنرز کو جتنا زیادہ استعمال کریں گے یہ ہمارے لیے اچھا ہوگا'۔

نئے آنے والے عبداللہ شفیق کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں بابر اعظم نے کہا کہ 'کھلاڑی نے کارکردگی میں نمایاں بہتری دکھائی ہے، وہ آنے والے وقت میں کسی بھی کم کارکردگی والے اوپنر کی جگہ لے سکتے ہیں'۔

انہوں نے تسلیم کیا کہ ٹیم فیلڈنگ میں جدوجہد کر رہی ہے، کھلاڑی اس پر کام کر رہے ہیں اور یقین دلایا کہ آئندہ سیریز میں کچھ بہتری آئے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں