قطری امیر، سعودی ولی عہد اور اماراتی مشیر سلامتی کی بحر الاحمر میں 'برادرانہ ملاقات'

18 ستمبر 2021
قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ تہنون بن زید النہیان  - فوٹو:ٹوئٹر
قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ تہنون بن زید النہیان - فوٹو:ٹوئٹر

قطری امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی، سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز آل سعود اور متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زید النہیان نے بحرالاحمر میں 'برادرانہ' ملاقات کی۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد کے نجی دفتر کے ڈائریکٹر بدر العساکر نے تینوں کی تصویر ٹوئٹر پر شیئر کی۔

انہوں نے تصویر کے ساتھ لکھا کہ 'بحرالاحمر میں ایک دوستانہ اور برادرانہ ملاقات میں شہزادہ محمد بن سلمان، قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زید النہیان اکٹھے ہوئے'۔

رائٹرز کے مطابق گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات کے قومی سلامتی کے مشیر نے دوحہ میں قطر کے امیر سے 4 سال میں پہلی مرتبہ ملاقات کی تھی جو ایک تنازع کے خاتمے کے لیے معاہدے کے بعد دیکھی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: قطر-سعودی عرب کے درمیان سرحد تین سال بعد کھول دی گئی

واضح رہے کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے قطر پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے 2017 کے وسط سے قطر پر سفارتی، تجارتی اور سفری پابندی عائد کردی تھی۔

قطر نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس پابندی کا مقصد اس کی خود مختاری کو نقصان پہنچانا ہے۔

رواں سال جنوری میں قطر کے سعودی عرب اور تین دیگر عرب ممالک کے درمیان تین سالہ پرانے تنازع امریکی حمایت یافتہ معاہدے کے ساتھ ختم ہوگیا تھا۔

سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے 5 جنوری کو سعودی عرب میں تاریخی علاقائی سربراہی کانفرنس کے اختتام پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ 'آج جو کچھ ہوا وہ ہے وہ تمام اختلافات کے خاتمے اور سفارتی تعلقات کی مکمل بحالی کا سبب بنے گا۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے قطر سے مکمل تعلقات بحال

سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق 'ملاقات کے دوران انہوں نے دونوں برادر ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات اور خلیج تعاون کونسل (جی سی سی) کے مشترکہ اقدام کو مستحکم کرنے کے طریقوں کا جائزہ لیا'۔

یہ پیش رفت مشرق وسطیٰ میں واشنگٹن کے کہنے پر ہونے والے معاہدوں میں نمایاں حیثیت رکھتی ہے۔

تبصرے (1) بند ہیں

Kashif Sep 19, 2021 01:03am
پڑوسی یمن پر بھی رحم کردو۔ کب تک غریب ملک میں اپنی مرضی چلانے کے لئے یلغار کرتے رہو گے۔