پناہ گاہوں میں ناقص سروس، بیت المال کی سینئر افسران کے خلاف تادیبی کارروائی

اپ ڈیٹ 22 ستمبر 2021
افسران کے خلاف کارروائی پناہ گاہوں کے معاملات میں غفلت برتنے اور ناقص سروسز فراہم کرنے پر کی گئی — فائل فوٹو: اے پی پی
افسران کے خلاف کارروائی پناہ گاہوں کے معاملات میں غفلت برتنے اور ناقص سروسز فراہم کرنے پر کی گئی — فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان بیت المال (پی بی ایم) نے پناہ گاہوں کے معاملات میں غفلت برتنے اور ناقص سروسز فراہم کرنے پر 7 سینئر افسران کے خلاف ڈسپلنری ایکشن لے لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پی بی ایم کے منیجنگ ڈائریکٹر ملک ظہیر عباس نے پناہ گاہ کا دورہ کیا جہاں انہوں نے دیکھا کہ غریبوں کو غیر تسلی بخش حالات اور غیر معیاری سہولیات فراہم کی جارہی ہیں، اس کے بعد انہوں نے افسران کے خلاف تادیبی کارروائی کی۔

سزا پانے والے افسران میں گریڈ 19 کے ڈائریکٹر، جنہیں او ایس ڈی بنا دیا گیا ہے، گریڈ 17 کے چار اسسٹنٹ ڈائریکٹرز، جنہیں چارج شیٹ تھمائی گئی ہے اور دو دیگر اسسٹنٹ ڈائریکٹرز شامل ہیں، جن کا تبادلہ دوسرے شہر میں کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی سرد موسم میں بے گھر افراد کے لیے پناہ گاہ کا انتظام کرنے کی ہدایت

ظہیر عباس نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے پناہ گاہوں میں معیاری سہولیات فراہم کرنے کی سختی سے ہدایات جاری کی ہیں تاکہ غریب مستحقین کو باعزت طریقے سے صاف ستھرے ماحول میں صحت افزا کھانا فراہم کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ پناہ گاہوں میں انتظامات کے معیار اور سہولیات پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

پی بی ایم سربراہ کا کہنا تھا کہ مؤثر اور سخت مانیٹرنگ کو یقینی بنانے کے لیے پناہ گاہوں کے احاطوں میں سیکیورٹی / نگرانی کے کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ آن لائن مانیٹرنگ چیک لسٹ ایپ متعارف کروانے کے لیے کام شروع کیا گیا تھا، اس سلسلے میں پناہ گاہ سے متعلق تجربہ کار اور مختلف شخصیات پر مبنی ایک ایڈوائزی کمیٹی قائم کی گئی ہے تاکہ وہ معیاری خدمات کو بہتر بنانے کے حوالے سے اپنی رائے دیں۔

مزید پڑھیں: 'کوئی بھوکا نہ سوئے' پروگرام کا مقصد محنت کشوں کو بہتر کھانا فراہم کرنا ہے، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ کھانے کے معیار میں بہتری کے حوالے سے پبلک۔پرائیویٹ پارٹنرشپ کی حوصلہ افزائی کے لیے سماجی فلاحی تنظیم کام کررہی ہے، اس مقصد کے لیے مخیر اداروں سے رابطہ کیا گیا ہے۔

غریب افراد، خاص طور پر یومیہ اجرت کمانے والے جو دور دراز سے روزگار کی تلاش میں آتے ہیں، وہ ہوٹل میں رہائش اور کھانے پینے کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، انہیں بھی پناہ گاہوں میں رہائش کے ساتھ ساتھ اچھا کھانا فراہم کیا جانا چاہیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں