ای سی سی نے ترسیلات زر پر نقدی کی ادائیگی محدود کردی

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2021
ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ کی سربراہی میں ہوا — تصویر: پی آئی ڈی
ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ کی سربراہی میں ہوا — تصویر: پی آئی ڈی

کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے وزیر خزانہ شوکت ترین کی سربراہی میں ایک کمیٹی کو حقیقی اعداد و شمار کی بنیاد پر پیاز اور ٹماٹر کی برآمدات کی اجازت دینے یا نہ دینے کا اختیار دے دیا۔

ساتھ ہی ای سی سی نے ترسیلات زر پر پوائنٹس کے عوض انعامات کی نقد رقم صرف مستقل طور پر وطن واپس آنے والے اوورسیز پاکستانیوں تک محدود کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیر خزانہ کی سربراہی میں ہونے والے ای سی سی اجلاس میں رواں سال کے لیے یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن (یو ایس سی) کے لیے 2 لاکھ 80 ہزار ٹن اور آزاد کشمیر کے لیے 3 لاکھ ٹن گندم مختص کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: ترسیلات زر سے حاصل کردہ پوائنٹس کو نقدی میں تبدیل کرایا جاسکے گا

باخبر ذرائع نے بتایا کہ وزارت تجارت نے پیاز اور ٹماٹر کی برآمد کی اجازت کے لیے سمری پیش کی کیونکہ یہ دونوں جلد خراب ہونے والی اشیا ہیں اور ان کا ذخیرہ زیادہ عرصے تک برقرار نہیں رہ سکتا جس سے مقامی کسانوں کو نقصان پہنچے گا۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر خزانہ دونوں اشیا کی ماہانہ مقامی کھپت، پیداوار کے اعداد و شمار اور تخمینہ شدہ سرپلس کے بارے میں مکمل ڈیٹا حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ برآمد کرنے یا پابندی لگائیں اور کتنی مقدار میں برآمد کریں اس حوالے سے درست فیصلہ کر سکیں۔

اجلاس کے کچھ شرکا کا خیال تھا کہ مہنگائی کے بڑھتے ہوئے رجحانات کو دیکھتے ہوئے فیصلہ مکمل اعداد و شمار پر مبنی ہونا چاہیے جبکہ بفر اسٹاک کو یقینی بناتے ہوئے مقامی سطح پر بھی قیمتوں کو مناسب سطح پر برقرار رکھا جائے۔

مزید پڑھیں: ای سی سی نے تیل کی مصنوعات کے پورٹ چارجز میں اضافے کی اجازت دے دی

ساتھ ہی اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ اگر اجازت ہو تو برآمدات 15 دن یا ایک مہینے تک محدود ہونی چاہیے اور مقامی قیمت کی صورت حال کی بنیاد پر پریکٹس کا جائزہ لیا جانا چاہیے۔

ای سی سی نے تفصیلی بحث کے بعد وزیر خزانہ کی سربراہی میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دے دی جو تخمینہ شدہ پیداوار، کھپت، سرپلس کی بنیاد پر جلد خراب ہونے والی اشیا کی برآمد کے حوالے سے ماہانہ تخمینوں پر غور کرے گی۔

ترسیلات زر پر انعامی پوائنٹس

نیشنل ریمیٹینس لائلٹی پروگرام (این آر ایل پی) کے تحت بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دی جانے والی مراعات کے غلط استعمال سے بچنے کے لیے ای سی سی نے سفارش کی کہ انعامات کی نقد رقم کا اختیار صرف ان بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو دیا جائے جو مستقل طور پر ملک واپس آتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی نے چینی اور گندم درآمد کرنے کی اجازت دے دی

اجلاس میں شریک ایک فرد کے مطابق اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ ترسیلات زر بھیجنے والے افراد کو انعامی رقم کی ادائیگی کا غلط استعمال ہوسکتا ہے کیوں کہ مارکیٹ پلیئرز روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ یا سوہنی دھرتی ترسیل پروگرام میں زرمبادلہ بھیج کر ان اکاؤنٹس پر اچھے ریٹرن کے ساتھ انعامی پوائنٹس حاصل کر سکتے ہیں اور پھر کرنسی ڈیلرز کے ذریعے بیرون ملک زرمبادلہ کو ری سائیکل/واپس بھیج سکتے ہیں۔

کچھ اداروں بشمول اسٹیٹ بینک نے نشاندہی کی تھی کہ تمام ترسیل کنندگان کو اس طرح کی نقد سہولت کیش فلو کے مسائل بھی پیدا کر سکتی ہے۔

چنانچہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے فیصلہ کیا کہ پوائنٹس کے عوض کیش ادائیگی صرف مستقل طور پر وطن واپس آنے والے اورسیز پاکستانیوں کو کی جائے گی جبکہ دیگر اورسیز پاکستانیوں کو ان کے پوائنٹس کی بنیاد پر پی آئی اے ٹکٹ اور موبائل فون ڈیوٹی کی سہولت فراہم کی جائے گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں