'31 اکتوبر سے جزوی ویکسین کے بغیر طلبا کو کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی'

اپ ڈیٹ 08 اکتوبر 2021
انہوں نے کہا کہ بچوں کو ویکسین لگانے کے لیے موبائل ٹیمیں اسکولوں میں بھیجی جائیں گی — فوٹو: ڈان نیوز
انہوں نے کہا کہ بچوں کو ویکسین لگانے کے لیے موبائل ٹیمیں اسکولوں میں بھیجی جائیں گی — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا ہے کہ 31 اکتوبر سے کورونا وائرس کی جزوی ویکسین نہ لگوانے والے طلبا کو کلاس میں بیٹھنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جبکہ 30 نومبر تک تمام طلبہ کا مکمل ویکسینیٹڈ ہونا لازمی ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا بریفنگ کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت نے تجزیہ کیا ہے کہ چوتھی لہر کے دوران وائرس نے خاص طور پر نوجوانوں کو متاثر کیا ہے، آپ نے دیکھا ہوگا کہ جب جب اسکول کھولے گئے کیسز میں اضافہ ہوا، ان حالات میں یہ اہم ہے کہ ہم اسکول کے بچوں کی ویکسی نیشن پر خاص توجہ دیں، یہ پوری دنیا میں دیکھا گیا ہے کہ جب تک معاشرے کے ہر طبقے کی ویکسی نیشن نہیں کی گئی بیماری کا پھیلاؤ نہیں رکا۔

انہوں نے کہا کہ اس ہی وجہ سے حکومت نے 12 سے 18 سال کی عمر کے نوجوانوں کے لیے ویکسین کی اجازت دی ہے اور بچوں کو ویکسین لگانے کے لیے موبائل ٹیمیں اسکولوں میں بھیجی جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ 5 کروڑ بچے رسمی اور غیر رسمی تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حکومت نے 11 اکتوبر سے تعلیمی اداروں کو معمول کے مطابق کھولنے کی اجازت دی ہے اور اس فیصلے کی وجہ وبا کی مثبت شرح میں کمی اور اسکولوں میں ویکسین مہم کا آغاز ہے۔

انہوں نے والدین سے کہا کہ وہ بچوں کو ویکسین لگوانے میں ہرگز ہچکچاہٹ کا شکار نہ ہوں۔

یہ بھی پڑھیں: 12 سال اور اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن کا فیصلہ

ڈاکٹر فیصل نے بتایا کہ ممکن ہے ویکسین لگوانے سے وقتی طور پر بچوں کو بخار ہوجائے اور بعض اوقات بچے بے ہوش بھی ہوجاتے ہیں لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ ویکسین نقصان دہ ہے، تمام ویکسینز محفوظ ہیں اور حکومت نے بہت سوچ بچار کے بعد انہیں منظور کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ والدین غلط خبروں اور افسانوی باتوں سے بچیں، یہ ویکسین بیماری کا پھیلاؤ روکنے میں سازگار ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ ویکسین تدریسی عمل کو جاری رکھنے میں مدد کرے گی، ہمارے بچے ہمارے ملک کا مستقبل ہیں اور یہ لازم ہے کہ ہمارے بچے دنیا کے دیگر بچوں کی طرح تعلیم یافتہ ہوں اور ان میں وہ صلاحیتیں ہوں کہ وہ دنیا کے شانہ بشانہ چل سکیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ ہفتے کا دن تمام اسکولوں میں 'خصوصی یومِ ویکسینیشن' کے طور پر منایا جائے گا اور مدارس میں بھی اس پر عمل درآمد کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: یکم اکتوبر سے مکمل ویکسین نہ لگوانے والے افراد پر متعدد پابندیاں عائد ہوں گی، اسد عمر

علاوہ ازیں اکتوبر اور نومبر کا آخری ہفتہ 'خصوصی ویکسی نیشن ویک' کے طور پر منایا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ ویکسین لگائی جاسکیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 12 سال اور زائد عمر کے بچوں کی ویکسی نیشن کا فیصلہ کیا تھا۔

این سی او سی نے 18 سال سے کم عمر نوجوانوں کے لیے کورونا ویکسین کی ہدایات پر نظرثانی کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں فائزر ویکسن لگائی جائے گی۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 18 سال سے کم عمر بچوں کو نیشنل ایمونائزیشن منیجمنٹ سسٹم میں رجسٹریشن کے لیے اپنا (ب) فارم فراہم کرنا ہوگا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں