ڈاکٹر عبدالقدیر کے انتقال پر صحافیوں، کرکٹرز و دیگر کا دکھ اور رنج کا اظہار

اپ ڈیٹ 10 اکتوبر 2021
محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل علالت کے باعث 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے—فائل فوٹو: اے پی
محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل علالت کے باعث 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے—فائل فوٹو: اے پی

پاکستان کے ایٹمی پروگرام کے بانی، نامور سائنسدان اور محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان طویل علالت کے باعث 85 برس کی عمر میں انتقال کر گئے۔

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو اسلام آباد کے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جہاں آج صبح ان کی طبیعت بگڑی اور پھیپھڑوں کے کام چھوڑ دینے کی وجہ سے جانبر نہ ہوسکے۔

محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر پوری قوم افسردہ ہے اور سوشل میڈیا پر ان کے نام سے مختلف ہیش ٹیگز ٹرینڈ کررہے ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈاکٹر عبدالقدیر کے انتقال پر صدر، وزیراعظم و دیگر رہنماؤں کا اظہار تعزیت

ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر مذہبی اسکالر، صحافیوں، کرکٹرز اور دیگر معروف شخصیات کی جانب سے دکھ، غم اور رنج کا اظہار کیا جارہا ہے۔

معروف مذہبی اسکالر مولانا طارق جمیل نے محسنِ پاکستان کے انتقال پر اظہارِ تعزیت کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال پر بہت دکھی ہوں۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہمارا قیمتی سرمایہ تھے جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے میں اہم کردار ادا کیا، اللہ ان کی مغفرت فرمائے اور جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔

صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے کہا کہ الوداع ڈاکٹر عبدالقدیر خان، پاکستان کے لیے آپ کی محبت اور قربانیوں نے آپ کے ساتھ احترام کا ایک ایسا رشتہ قائم کیا جو مرتے دم تک قائم رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ لوگ ترقی کے لیے مغرب جاتے ہیں آپ مغرب سے پاکستان آ گئے، اللّٰہ تعالیٰ ڈاکٹر صاحب کو جنت الفردوس میں جگہ دے آمین۔

صحافی عاصمہ شیرازی نے لکھا کہ 'ڈاکٹر عبدالقدیر خان اس ملک کے ہیرو ہیں جنہوں نے پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے میں اہم کردار ادا کیا'۔

انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے دور میں ان کے ساتھ جو سلوک روا رکھا گیا اسے نہ وہ بھولے نہ ہی قوم، اللہ اُنہیں غریق رحمت کرے۔

ٹی وی میزبان اقرار الجسن نے کہا کہ 'ڈاکٹر عبدالقدیر خان رخصت ہوئے، ایٹم بم بنا کر پاکستان کو ناقابل تسخیر بنا دینے والے محسنِ پاکستان کے جنازے کو تاریخ ساز بنانے کے لیے حکومت اور عوام کو بھر پور اقدامات کرنے چاہئیں، شاید ہم مشرف دور میں اپنے اس عظیم محسن کو ٹی وی پر لا کر معافی منگوانے کے قومی جُرم کا مداوا کر سکیں'۔

کرکٹر شاہد آفریدی نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کی خبر سن کر بہت دکھ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ ہیرو رہیں گے، پاکستان کے لیے ان کی خدمات بے مثال ہیں، اللّہ تعالیٰ، ڈاکٹر عبدالقدیر خان کو پاکستان اور مسلم دنیا کے لیے ان کی تمام خدمات کا اجر دے۔

قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ہمارے قومی ہیرو اور اثاثے کی موت کی خبر سن کے بہت دکھ ہوا جنہوں نے اپنی زندگی پاکستان کے لیے وقف کردی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: محسنِ پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان 85 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

انہوں نے لکھا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات نے ہمیں مضبوط بنایا اور ساتھ قابل فخر بھی بنایا۔

بابر اعظم نے مزید لکھا کہ 'آپ کو ہمیشہ محسنِ پاکستان کے طور پر یاد رکھا جائے گا اور ہم ہمیشہ آپ کے مقروض رہیں گے'۔

کرکٹر احمد شہزاد نے کہا کہ 'لیجنڈری ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کی خبر سن کر دکھ ہوا، اللہ، پاکستان کے لیے ان کی تمام خدمات کا اجر دے اور انہیں اپنے جوارِ رحمت میں جگہ دے، آمین'۔

شاہین شاہ آفریدی نے لکھا کہ 'ہم نے ایک اور محب وطن کو کھودیا، محسنِ پاکستان، ایک حقیقی ہیرو اور پاکستان کے نجات دہندہ تھے، ہماری قوم، اپنے پیارے ملک کی خاطر آپ کی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کرے گی، اللہ آپ کو جنت الفردوس میں اعلی مقام عطا فرمائے'۔

آل راؤنڈر محمد حفیظ نے سوشل میڈیا پر کہا کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے پاکستان کو ایٹمی ملک بنایا، عظیم سائنسدان کی ایٹمی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

قومی ویمن ٹیم کی کرکٹر ندا ڈار نے کہا کہ اگر کسی قوم کے پاس آپ جیسے ہیرو ہوں تو وہ حیرت انگیز کام کرسکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'وہ شخص جنہوں نے اپنی زندگی وقف کی اور ہمیں ایٹمی طاقت بنایا، ہمیں صدیوں تک اپنے ملک کا دفاع کرنے کے قابل بنایا وہ اب اس دنیا سے چلے گئے'۔

گلوکار و اداکار علی ظفر نے ٹوئٹ کی کہ ڈاکٹر عبدالقدیر خان کے انتقال کا سن کر دکھ ہوا، وہ محب وطن تھے اور ہمارے ملک کے لیے ان کی خدمات پر قوم ان کی مقروض رہے گی۔

اداکار عدنان صدیقی نے کہا کہ ہم ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی وجہ سے آج جوہری طاقت ہیں، ہمیشہ ان کے مقروض رہیں گے، خدا حافظ محسنِ پاکستان، اللہ آپ کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے ، آمین۔

ٹی وی شو میزبان وقار ذکا نے لکھا کہ 'مجھے اب بھی یاد ہے کہ انہوں نے نوجوانوں کو جدید ٹیکنالوجیز میں آنے کے لیے متاثر کرنے کے لیے مجھے کتنا حوصلہ دیا تھا، آج ایک افسوسناک دن ہے'۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں