چین کے ساتھ کشیدگی: بھارت کا جوہری صلاحیت کے حامل میزائل کا تجربہ

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2021
یہ تجربہ چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے دوران کیا گیا — فائل فوٹو: اے پی
یہ تجربہ چین کے ساتھ بڑھتی ہوئی سرحدی کشیدگی کے دوران کیا گیا — فائل فوٹو: اے پی

بھارت نے مشرقی ساحل سے دور جزیرے سے جوہری صلاحیت رکھنے والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے، جو 5 ہزار کلومیٹرز تک ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

یہ تجربہ اس وقت کیا گیا جب بھارت کی چین کے ساتھ سرحدی کشیدگی بڑھ رہی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کامیاب تجربہ بھارت کی قابل اعتبار کم از کم ڈیٹرنس کی پالیسی کے عین مطابق ہے، جو پہلے استعمال نہ کرنے کے عزم کو تقویت دیتی ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’اگنی فائیو‘ میزائل نے خلیج بنگال میں انتہائی کامیابی سے اپنے ہدف کو نشانہ بنایا۔

مزید پڑھیں: بھارت کا اگنی تھری میزائل تجربہ بھی ناکام ہوگیا

بیجنگ کے طاقتور میزائل ذخیرے نے حالیہ سالوں میں نئی دہلی کو اس کے جنگی ہتھیار کا نظام بہتر کرنے کی مہم کی جانب گامزن کیا ہے، اگنی فائیو سے متعلق خیال کیا جارہا ہے کہ یہ پورے چین کو ہدف بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

بھارت پہلے ہی پڑوسی ملک پاکستان میں کہیں بھی میزائل داغ سکتا ہے۔

بھارت، 1990 سے درمیانی اور طویل سفر طے کرنے والے جوہری اور میزائل نظام تیار کر رہا ہے جس نے چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے مقابلے کے لیے ملک کے دفاعی نظام کی صلاحیت کو فروغ دیا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان گزشتہ سال عرصہ دراز سے جاری سرحدی پہاڑی علاقے لداخ پر تنازع دوبارہ شروع ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کروز میزائل کے تجربے میں چوتھی بار ناکام

بھارت کا یہ شبہ بھی بڑھ رہا ہے کہ بیجنگ، بحیرہ ہند پر اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔

بھارت اور چین کے آرمی کمانڈرز کے درمیان سرحد کے اہم علاقوں سے فوجیوں کو واپس بلانے کے لیے رواں ماہ کے اوائل میں ہونے والے مذاکرات بے نتیجہ ختم ہوگئے تھے اور 17 ماہ کے تعطل کو ختم کرنے میں ناکام رہے جس دوران جان لیوا جھڑپیں بھی ہوئیں۔

بھارت اور چین نے اس تنازع کے باعث 1962 میں جنگ بھی لڑی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں