لاہور کی عدالت نے شہباز گِل کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کردیے

اپ ڈیٹ 03 نومبر 2021
وکیل کا کہنا تھا کہ سماعت کی تاریخ میں غلط فہمی کی وجہ سے شہباز گل عدالت میں پیش نہیں ہوسکے — فائل فوٹو: اے پی پی
وکیل کا کہنا تھا کہ سماعت کی تاریخ میں غلط فہمی کی وجہ سے شہباز گل عدالت میں پیش نہیں ہوسکے — فائل فوٹو: اے پی پی

لاہور کی سیشن عدالت نے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل کے ترک کمپنی کی جانب سے ہتک عزت کے مقدمے میں غیر حاضری پر جاری کیے گئے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری واپس لے لیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق شہباز گل نے وکیل کے ذریعے گرفتاری کے وارنٹ منسوخ کرنے کی درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی تھی کہ گزشتہ سماعت کے دوران غیر حاضری جان بوجھ کر نہیں کی گئی تھی۔

مزید پڑھیں: شہباز گل کا وارنٹ گرفتاری منسوخ کروانے کیلئے عدالت سے رجوع

وکیل کا کہنا تھا کہ سماعت کی تاریخ میں غلط فہمی کی وجہ سے شہباز گل عدالت میں پیش نہیں ہوسکے۔

ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج حافظ حسنین اظہر نے شہباز گل کی درخواست منظور کرتے ہوئے شہباز گل کی قابل ضمانت گرفتاری کے وارنٹ واپس لے لیے، عدالت پہلے ہی معاون خصوصی کو وکیل کے ذریعے کیس کا حصہ بننے کی اجازت دے چکی ہے۔

ال بیراک گروپ آف کمپنیز کی سبسڈری پلیٹ فارم توریزم تاسیماسلک نے شہباز گل کے خلاف ہتک عزت کی شکایت کرتے ہوئے جھوٹے الزامات لگانے پر ان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعات 499 اور 500 کے تحت کارروائی کی درخواست کی تھی۔

مزید پڑھیں: شہباز گل پر لاہور ہائیکورٹ کے احاطے میں 'سیاہی اور انڈوں سے حملہ'

اسلام پورہ پولیس نے شہباز گل کی شکایت پر ان کے خلاف ہتک عزت کی کارروائی کرنے والی ترک کمپنی کے عہدیداران کے خلاف بھی مقدمہ درج کیا تھا۔

تاہم کمپنی کے عہدیداران طاہر مبین اور دو ترک شہری جمیل سینیوجاک اور یامن یمینولو کو کیس سے بری کردیا گیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں