آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر کو امریکا میں پاکستانی سفیر تعینات کرنے پر غور

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2021
پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ جب تک اسد مجید خان اپنی مدت پوری کریں گے یہ مرحلہ مکمل ہوجائے گا — فائل فوٹو
پاکستانی سفارتکار کا کہنا تھا کہ جب تک اسد مجید خان اپنی مدت پوری کریں گے یہ مرحلہ مکمل ہوجائے گا — فائل فوٹو

میڈیا رپورٹس اور سفارتی ذرائع کے مطابق امریکا میں اسد مجید خان کی بطور پاکستانی سفیر مدت مکمل ہونے پر پاکستان جلد واشنگٹن میں اپنا نیا سفیر تعینات کرے گا اور اس ضمن میں آزاد جموں و کشمیر کے سابق صدر کا نام زیر غور ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی جانب سے سفیر منتخب کرنے کا مرحلہ شروع کردیا گیا ہے اور اس عہدے کے لیے آزاد جموں و کشمیر کے 27 ویں صدر سردار مسعود خان سرفہرست امیدوار ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سردار مسعود خان آزاد جموں و کشمیر میں صدر کا عہدہ سنبھال چکے ہیں اب وہ سفیر کا عہدہ قبول کرنے کے لیے تیار ہیں۔

مزید پڑھیں: افغانستان نے پاکستان سے اپنا سفیر، سینئر سفارت کاروں کو واپس بلا لیا

رواں ماہ کے آغاز میں امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی پاکستان میں واشنگٹن کے نئے سفیر کی حیثیت سے ڈونلڈ ارمین بلوم کو نامزد کیا، ڈونلڈ ارمین مشرق وسطیٰ کے امور کے ماہر ہیں اور وہ ابھی امریکا کے سفیر کے طور پر تیونس میں ہیں۔

مذکورہ معاملے پر سوال کے جواب میں سینئر پاکستانی سفارت کار کا کہنا تھا کہ ’جب تک اسد مجید خان اپنی مدت پوری کریں گے یہ مرحلہ مکمل ہوجائے گا‘۔

اسد مجید خان نے جنوری 2019 میں سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور حکومت میں واشنگٹن میں پاکستانی سفیر کا عہدہ سنبھالا اور اس عہدے پر ان کی 3 سالہ مدت جنوری 2022 میں پوری ہوگی۔

کورونا وائرس کے دوران واشنگٹن میں پاکستانی سفیر اسد مجید خان کا دور موافق رہا، عالمی وبا کے دوران واشنگٹن میں تمام سفارتی مشنز کو محدود اور ورچوئل پر منتقل کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی سفیر کی امریکا سے افغانستان کے معاملے پر گفتگو

مسعود خان کی نامزدگی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں پاکستان کے دوسرے سفارت کار نے کہا کہ ’کوئی تو عہدہ سنبھالے گا لیکن ہم نہیں جانتے وہ کون ہوگا، ایسے فیصلے اسلام آباد میں ہوتے ہیں‘۔

مسعود خان ریٹائرڈ سفارت کار ہیں جو 2 بار جنیوا اور نیویارک میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے نمائندے کے طور پر اور چین میں پاکستان کے سفیر کی حیثیت سے فرائض انجام دے چکے ہیں۔

انہوں نے آزاد جموں و کشمیر جانے سے قبل اسلام آباد میں انسٹی ٹیوٹ آف اسٹریٹجک اسٹڈی کی سربراہی کی تھی۔

واشنگٹن میں سفارتی مبصرین کا کہنا ہے کہ مسعود خان کی نامزدگی ’مضبوط عندیہ ہے کہ پاکستان اب مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو نمایاں کرنا چاہتا ہے‘۔

مزید پڑھیں: 'امریکا سے تعلقات بحال کرنا چاہتے ہیں'

تاہم مبصرین نے مزید کہا کہ 15 اگست کو سقوط کابل کے بعد یہ کرنا حیرت انگیز ہے، واشنگٹن کی توجہ اس وقت افغانستان پر مرکوز ہے۔

حال ہی میں امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ میں ہونے والے اجلاس میں قانون سازوں نے طالبان کی فتح میں پاکستان کے مبینہ کردار کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا اور جو بائیڈن حکومت کی جانب سے اس تجویز کو مسترد نہیں کیا گیا۔

یاد رہے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر قومی سلامتی معید یوسف اور وزیر خزانہ شوکت ترین کے واشنگٹن اور نیویارک کے دورے کے دوران بھی افغانستان کے حالات پر غور کیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں