عالمی ادارہ صحت نے بھارت کی ایک اور ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری دے دی

اپ ڈیٹ 04 نومبر 2021
مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی وجہ سے دنیا بھر میں کووڈ 19 کے تمام اشاریوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے، این سی او سی — فائل فوٹو: اے ایف پی
مختلف ممالک میں بڑے پیمانے پر ویکسینیشن کی وجہ سے دنیا بھر میں کووڈ 19 کے تمام اشاریوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے، این سی او سی — فائل فوٹو: اے ایف پی

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک اور ویکسین کے ہنگامی استعمال کی اجازت دے دی جس سے تصدیق شدہ ویکسین کی تعداد 8 ہو گئی ہے۔

یہ ویکسین بھارت کی تیار کردہ ہے جس کا نام ’کوواکسین‘ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر جنرل برائے ایکسیس ٹو میڈیسن اینڈ ہیلتھ پراڈکٹس ڈاکٹر مارینجیلا سماؤ نے کہا کہ ’یہ ہنگامی استعمال کی فہرست ویکسینز کی دستیابی کو بڑھاتی ہے جو کہ ہمارے پاس وبائی مرض کو ختم کرنے کے لیے سب سے مؤثر طبی طریقہ کار ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ ’تاہم ہمیں تمام آبادیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دباؤ کو برقرار رکھنا چاہیے‘۔

غیر ملکی پروازوں کی آمدمکمل طور پر بحال کرنے کا اعلان

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے 10 نومبر سے اندرون ملک آنے والے ایئر ٹریفک کو پوری صلاحیت کے ساتھ کام کرنے کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا ہے تاہم 5 ممالک کو کیٹیگری ’سی‘ میں برقرار رکھا گیا ہے۔

دریں اثنا گزشتہ روز کورونا وائرس نے ملک میں مزید 11 جانیں لے لیں اور 561 لوگوں کو متاثر کیا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا غیر ملکی پروازوں کی آمد مکمل طور پر بحال کرنے کا اعلان

این سی او سی نے ایک بیان میں کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے بڑے پیمانے پر ویکسی نیشن کی وجہ سے دنیا بھر میں کووڈ 19 کے تمام اشاریوں میں کمی کا رجحان دیکھا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ ’21 اکتوبر سے پاکستان میں اندرون ملک سفر کے لیے لازمی ویکسی نیشن کے نفاذ کے بعد کووڈ 19 سے متعلق سفری پالیسی اور ٹیسٹنگ پروٹوکول پر نظر ثانی کی گئی ہے اور ان باؤنڈ ایئر ٹریفک اب 10 نومبر 2021 سے مکمل طور پر کام کرے گا‘۔

مزید کہا گیا کہ پانچ ممالک کو مثبت کیسز کی شرح زیادہ ہونے اور ویکسی نیشن کی کم شرح کی بنیاد پر کیٹیگری ’سی‘ میں رکھا گیا ہے۔

ان ممالک میں آرمینیا، بلغاریہ، کوسٹاریکا، عراق اور میکسیکو شامل ہیں۔

دوسری جانب منگولیا، سلووینیا، تھائی لینڈ، ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو اور یوکرین کو زیادہ خطرے والے ممالک میں شامل کیا گیا ہے۔

بیماری کے تیزی سے پھیلاؤ کے پیش نظر روس، ایران، ایتھوپیا، جرمنی، فلپائن اور افغانستان کو بھی مسلسل نگرانی کے لیے ہائی رسک (کیٹیگری) میں رکھا گیا ہے تاہم کوئی سفری پابندی عائد نہیں کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غیر ملکی پروازوں کی منسوخی سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا

این سی او سی کا کہنا تھا کہ دیگر تمام ممالک (بشمول ہائی رسک ممالک) کو کیٹیگری ’بی‘ میں رکھا گیا تھا جن پر ملک میں آنے کے لیے سفری پابندیاں نہیں ہیں۔

این سی او سی نے کہا کہ ملک میں آنے والے تمام مسافروں کے لیے 100 فیصد ویکسی نیشن کو یقینی بنایا جائے گا جبکہ 6 سال یا اس سے زائد عمر کے تمام مسافروں (مقامی/غیر ملکی) کے پاس سفر سے زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پہلے کرائی گئی منفی ٹیسٹ رپورٹ ہونی لازمی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیسٹنگ پروٹوکول افغانستان کے علاوہ تمام ان باؤنڈ بارڈر ٹرمینلز پر لاگو ہیں۔

این سی او سی نے کہا کہ ’سرحدی ٹرمینلز کے ذریعے پاکستان میں داخل ہونے والے افغان شہریوں کو ویکسی نیشن سرٹیفکیٹ یا پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج دکھانے سے استثنیٰ حاصل ہے، تاہم وہ سخت ٹیسٹنگ/قرنطینہ پروٹوکول سے گزریں گے جیسا کہ پہلے سے نافذ ہے‘۔

تبصرے (0) بند ہیں