پاکستان اب بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے، وزیر اعظم

اپ ڈیٹ 08 دسمبر 2021
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیشہ سوچا کہ ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا مقصد تھا — فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیشہ سوچا کہ ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا مقصد تھا — فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اب بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے اور درآمد کرنے والے ممالک میں سب سے زیادہ سستا پیٹرول اور ڈیزل پاکستان میں ہے۔

پشاور میں کامیاب پاکستان پروگرام کے تحت مائیکرو ہیلتھ انشورنس پروگرام کے اجزا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ جب سیاست شروع کی اور پارٹی بنائی تو مقصد فلاحی ریاست بنانا تھا جیسا کہ ریاست مدینہ فلاحی ریاست تھی۔

انہوں نے کہا کہ کبھی نہیں کہا کہ ملک کو ایشین ٹائیگر بنائیں گے بلکہ ہمیشہ سوچا کہ ریاست مدینہ کی طرز پر فلاحی ریاست بنانا مقصد تھا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 میں اتحادی حکومت تھی مگر ہماری کارکردگی کی وجہ سے 2018 کے الیکشن میں دو تہائی اکثریت سے جیتے، خیبر پختونخوا کے لوگوں میں سیاسی شعور بہت زیادہ ہے، وہاں کے لوگ کارکردگی کی بنیاد پر ووٹ دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 میں حکومت بنائی تو یہ صوبہ سب سے زیادہ تباہ تھا، دہشت گردی عروج پر تھی مگر ہماری حکومت نے تباہ حال صوبے کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا، یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہا گیا کہ خیبر پختونخوا میں سب سے زیادہ تیزی سے غربت کم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کینسر کا علاج سب سے مہنگا ہے، جب والدہ بیمار ہوئیں تو اندازہ ہوا کہ علاج کرانا کس قدر مشکل ہے، تب کینسر کا ہسپتال بنانے کا سوچا، جب ہسپتال بنانے کا اعلان کیا تو لوگوں کو سمجھ نہیں آئی کہ یہ کیسے ہوگا، لوگوں نے مذاق اڑایا مگر ہم اپنے مشن میں کامیاب ہوئے۔

مزید پڑھیں: مہنگائی کے خلاف وزیراعظم پر تنقیدی ٹوئٹ، سفارتخانے کا اکاؤنٹ ہیک کرلیا گیا، دفتر خارجہ

عمران خان نے کہا کہ علاج بہت مہنگا ہے، غریب کے علاوہ سفید پوش طبقے کے لیے بھی علاج کرانا بہت مشکل ہے، علاج کی سہولت سب سے بڑی نعمت ہے۔

انہوں نے کہا کہ تین ماہ میں پورے پنجاب میں بھی ہیلتھ کارڈ کا اجرا کر رہے ہیں، ہیلتھ کارڈ کے تحت ہر خاندان کو 10 لاکھ روپے تک کی ہیلتھ انشورنس سہولت دیں گے، امیر ترین ملکوں میں بھی یونیورسل ہیلتھ انشورنس سروس نہیں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت غریب عوام کو ریلیف دینا چاہتی ہے، عوام کو ریلیف دینے کے لیے مختلف اقدامات کیے جارہے ہیں، غریب اور معاشی طور پر کمزور طبقے کو ریلف دینے کے لیے احساس راشن پروگرام شروع کیا ہے، پروگرام کے تحت ضروری اشیا پر سبسڈی دے رہے ہیں اور گھی، آٹا اور دالوں پر سبسڈی دینے کے لیے راشن پروگرام کے لیے 120 ارب روپے مختص کیے ہیں۔

وزیر اعظم نے پی ٹی آئی کے اراکین قومی و صوبائی اسمبلیوں سے کہا کہ وہ عوام کو پروگرام سے متعلق آگاہ کریں اور لوگوں کو پروگرام میں رجسٹر کرائیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے اندازہ ہے کہ مہنگائی ہے، مہنگائی صرف پاکستان میں نہیں بلکہ پوری دنیا میں بڑھی ہے، مہنگائی بڑھنے کی وجہ کورونا وائرس ہے، کورونا کے دوران اشیا کی طلب و رسد میں تعطل آیا، سپلائی چین متاثر ہوئی جس کے باعث اشیا کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔

انہوں نے کہا کہ جو چیزیں جیسے تیل، گھی ہم درآمد کرتے ہیں ان کی قیمتیں ہم کیسے کنٹرول کرتے، پاکستان اب بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے، درآمد کرنے والے ممالک میں سب سے زیادہ سستا پیٹرول اور ڈیزل پاکستان میں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت 20 لاکھ خاندانوں کو 4 چیزیں دے رہی ہے، حکومت کسانوں کو بیج اور دیگر اشیا کی خریداری کے لیے 5 لاکھ روپے بلاسود قرضہ فراہم کر رہی ہے، چھوٹے کاروبار کے آغاز کے لیے بھی بلاسود 5 لاکھ قرضہ فراہم کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 20 لاکھ خاندانوں میں سے ایک شخص کو ٹیکنیکل ایجوکیشن فراہم کر رہے ہیں، غریب کو چھت فراہم کرنے کے لیے حکومت 27 لاکھ خاندانوں کو بلاسود قرضہ فراہم کرے گی جبکہ جن صوبوں میں ہماری حکومت ہے ان میں عوام کو ہیلتھ کارڈ فراہم کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ‘کورونا میں مہنگائی کا معاملہ پاکستان نے دیگر ممالک سے بہتر انداز میں سنبھالا‘

ان کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدام کر رہی ہے، پاکستان کی کورونا کے دوران کارکردگی کو دنیا نے سراہا، مخالفین نے تنقید کی کہ مکمل لاک ڈاؤن کیوں نہیں لگایا جارہا، کہا گیا کہ عمران خان کے خلاف ایف آئی آر کاٹی جائے مگر پھر پوری دنیا نے ہماری پالیسوں کی تعریف کی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نوجوانوں کی فلاح کے لیے اہم اقدامات کر رہی ہے، ہماری حکومت 63 لاکھ لوگوں کو اسکالرشپس دے رہی ہے، یہ تمام اسکالرشپس میرٹ پر دی جارہی ہیں اور میں خود اسکالرشپ پروگرام کی نگرانی کر رہا ہوں، یہ اسکالرشپس مختلف شعبوں میں دی جارہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جب حکومت سنبھالی تو خزانہ خالی تھا جو قرضہ لیتے ہیں وہ قرضوں کی قسطوں اور اس پر سود کی ادائیگی میں چلا جاتا ہے، اگر ہمارے پاس پیسہ ہو تو عوام کو ریلیف دینے کے لیے مزید اقدامات کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ تاریخ میں پہلی حکومت ہے جو طویل المدتی منصوبہ بندی کر رہی ہے، ہم ملک میں 10 بڑے ڈیمز بنا رہے ہیں تاکہ بارشوں اور گلیشئرز سے حاصل ہونے والا قیمتی پانی ضائع نہ ہو۔

قبل ازیں وزیر اعظم نے پروگرام کا افتتاح کیا جس کے تحت خیبر پختونخوا کے 75 لاکھ خاندانوں کو 10 لاکھ روپے تک علاج کی مفت صحت سہولیات حاصل ہوں گی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

Tariq Majeed Dec 08, 2021 06:25pm
khawab main jo bhi application da reject kis mila loan 5 lakh tak reject kar raha hain bas pagal hain jo is banda par aitbar karta hain