کورکمانڈرز کانفرنس: سیالکوٹ واقعے کا نوٹس، دہشت گرد عناصر سے کوئی رعایت نہ برتنے کا عزم

اپ ڈیٹ 09 دسمبر 2021
آرمی چیف کی زیر صدارت دوروزہ کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی—فوٹو: آئی ایس پی آر
آرمی چیف کی زیر صدارت دوروزہ کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی—فوٹو: آئی ایس پی آر

پاک فوج کی اعلیٰ قیادت نے سیالکوٹ میں سری لنکا سے تعلق رکھنے والےمنیجر پریانتھا کمارا کے بہیمانہ قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کے خلاف کوئی رعایت نہ برتنے کا عزم کا اظہار کردیا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ کی صدرات میں 245 ویں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جہاں سیالکوٹ واقعے پر بات کی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: سیالکوٹ واقعہ، وزیراعظم کی سربراہی میں سول-عسکری قیادت کا سیکیورٹی پر اجلاس

آئی ایس پی آر نے کہا کہ دو روزہ اجلاس کے دوران کمانڈرز نے بین الاقوامی، علاقائی اور اندرونی سیکیورٹی کا جائزہ لیا۔

بیان میں کہا گیا کہ سیالکوٹ میں ہونے والے وحشیانہ قتل کے واقعے پر بات کرتے ہوئے ملزمان کے خلاف ذرا برابر رعایت نہ برتنے کا متفقہ عہد کیا گیا تاکہ ملک سے دہشت گرد اور انتہاپسند عناصر کا خاتمہ کیا جائے۔

یاد رہے کہ سیالکوٹ میں 3 دسمبر کو فیکٹری ورکرز سمیت سیکڑوں افراد کے ایک مشتعل ہجوم نے پریانتھا کمارا پر توہین مذہب کا الزام عائد کر کے احتجاج کیا تھا اور انہیں تشدد کر کے قتل کرنے کے بعد لاش کو آگ لگادی تھی۔

اگوکی تھانے کے ایس ایچ او ارمغان مقط کی درخواست پر راجکو انڈسٹریز کے 900 ورکرز کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 302، 297، 201، 427، 431، 157، 149 اور انسداد دہشت گردی قانون کے 7 اور 11 ڈبلیو ڈبلیو کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

درخواست گزار نے کہا تھا کہ مظاہرین نے ان کی موجودگی میں پریانتھا کو تھپڑ، ٹھوکریں اور مکے مارے اور لاٹھیوں سے تشدد کیا اور وزیرآباد فیکٹری سے گھسیٹ کر باہر لائے جہاں ان کی موت ہوگئی اور اس کے بعد ان کی لاش کو آگ لگادی۔

سیالکوٹ واقعے کے حوالے سے اب تک 130 سے زائد گرفتاریاں ہوئی ہیں، جن میں مرکزی کردار ادا کرنے والے 26 ملزمان بھی شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ سیالکوٹ: مقتول منیجر کی میت لاہور سے سری لنکا پہنچا دی گئی

سری لنکن منیجر کی میت گزشتہ روز لاہور سے کولمبو پہنچا دی گئی تھی جہاں حکام نے میت وصول کی تھی جبکہ حکام نے پاکستان سے ملزمان کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

‘خطرات سے نمٹنے کیلئے تیار’

آئی ایس پی آر نے کہا کہ کور کمانڈرز کانفرنس کے دوران آرمی چیف نے سرحدوں پر سیکیورٹی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور کسی بھی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہمہ وقت تیار رہنے پر زور دیا۔

افغانستان میں انسانی بحران کے خدشات کا اشارہ کرتے ہوئے جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ افغانستان کے امن اور استحکام کے لیے مسلسل تعاون اور انسای بنیاد پر بروقت بین الاقوامی امداد ضروری ہے جو وسیع پیمانے پر خطے کے استحکام کے لیے لازمی ہے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی چیف نے فوج کے اندر جاری مشقوں پر بھی اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ ٹیکنالوجی سے بھرپور مستقبل کے میدان جنگ کے لیے ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے بیانیے کی بامقصد تجدید اور تربیت ضروری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں