کے پی بلدیاتی انتخابات: اسپیکر قومی اسمبلی کو نوٹس جاری، مبینہ آڈیو کی رپورٹ بھی طلب

اپ ڈیٹ 11 دسمبر 2021
اسد قیصر کو ڈی ایم او نے 13 دسمبر کو طلب کرلیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی
اسد قیصر کو ڈی ایم او نے 13 دسمبر کو طلب کرلیا—فائل/فوٹو: اے ایف پی

خیبر پختونخوا (کے پی) میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول کے اعلان کے بعد ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسر صوابی نے قومی اسمبلی کے اسپیکر اسد قیصر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 13 دسمبر کو پیش ہونے کی ہدایت کی جبکہ چیئرمین پیمرا سے فرانزک رپورٹ بھی طلب کرلی۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) سے جاری بیان کے مطابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو نوٹس ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر صوابی نے جاری کیا اور انہیں 13 دسمبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کے پی بلدیاتی انتخابات: پی ٹی آئی وزرا، چیئرمین پی پی پی سمیت دیگر پر جرمانہ

نوٹس میں اسپیکر اسد قیصر کو ذاتی حیثیت میں یا وکیل کے ذریعے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر صوابی سردار مظہر حسین نے چیئرمین پیمرا کو خط میں لکھا کہ ‘سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی ایک آڈیو اور چند نیوز چینل میں نشر کی گئی جو مبینہ طور پر اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی ہے’۔

انہوں نے لکھا کہ اس آڈیو میں اسد قیصر ‘خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات 2021 میں مبینہ طور پر ووٹرز سے ترقیاتی منصوبوں کے بدلے اپنی پارٹی کے امیدواروں کو ووٹ دینے کا کہہ رہے ہیں، جو قانون کے مطابق یہ کرپٹ پریکٹس ہےاور ای سی پی سے جاری قواعد و ضوابط کی سنگین خلاف ورزی بھی ہے’۔

ڈی ایم او نے چیئرمین پیمرا سے کہا کہ ‘مذکورہ معاملے پر اسد قیصر کی آواز کی آڈیو سی ڈی بھیجی جارہی ہے اور درخواست کی جاتی ہے کہ اس کا فرانزک تجزیہ کرکے اس کے اصلی ہونے کا تعین کریں اور اس کے بنائے مقام کا بھی پتہ کریں’۔

انہوں نے کہا کہ ‘معاملے کو انتہائی ہنگامی بنیاد پر مطلوبہ معلومات 15 دسمبر 2021 تک فراہم کی جائے گی’۔

ڈی ایم او نے چئیرمین پیمرا سے اسد قیصر کے آڈیو کا فرانزک کرکے 15 دسمبر تک رپورٹ مانگ لی۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ آفیسر پشاور نے پی ٹی آئی کے ایک اور رکن قومی اسمبلی شوکت علی کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس جاری کیا اور انہیں 12 دسمبر کو طلب کر لیا ہے۔

بلدیاتی انتخابات کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی رکن صوبائی اسمبلی ثمر ہارون بلور کو بھی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر پشاور نے 13 دسمبر کو طلب کر لیا۔

دوسری جانب ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر بنوں نے جمعیت علمائے اسلام کے رکن صوبائی اسمبلی اور صوبائی اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی کو تنبیہ کرکے ان کو جاری کیا گیا نوٹس نمٹا دیا۔

صوبائی اپوزیشن لیڈر اکرم خان درانی نے بلدیاتی انتخابات کی مہم کے دوران دو جلسوں میں شرکت کی تھی، جس پر انہیں ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کی جانب سے نوٹس جاری کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری

اس سے قبل ای سی پی نے علی امین گنڈا پور سمیت پی ٹی آئی کے متعدد وفاقی اور صوبائی وزرا پر 50 ہزار فی کس جرمانہ اور تنبیہ کی تھی۔

ترجمان ای سی پی ہارون شنواری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر پشاور نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری، پی پی پی کے اراکین قومی اسمبلی خورشید شاہ اور قادر پٹیل، وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور سندھ کے صوبائی وزیر سعید غنی کو فی کس 50،50 ہزر روپے جرمانہ عائد کردیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر پشاور نے نگہت اورکزئی کو وارننگ جاری کی ہے اور مزید خلاف ورزی پر کیس الیکشن کمیشن بھجوایا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا تھا کہ پی پی پی سندھ کے صدر نثار احمد کھوڑو پر بھی بلدیاتی انتخابات کے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی پر 50 ہزار روپے جرمانہ عائد کر دیا ہے۔

ای سی پی کے ترجمان ہارون شنواری کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ خیبر پختونخوا میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں الیکشن کمیشن نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرنے پر کئی صوبائی وزرا، اراکین قومی اسمبلی اور اراکین صوبائی اسمبلی کو الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت جرمانہ کر دیا ہے۔

واضح رہے کہ پشاور سمیت خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں 19 دسمبر کو بلدیاتی انتخابات ہوں گے اور ای سی پی نے اس کا شیڈول جاری کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی کی حکومتی درخواست مسترد

ای سی پی کے مطابق بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے بعد دیگر 18 اضلاع میں انتخابات 16 جنوری 2022 کو ہوں گے۔

مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدوار 2 ہزار 359 وی سی این سیز پر جنرل کونسلرز کی نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں، جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 ہے۔

اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں ہیں۔

جن اضلاع میں 19 دسمبر کو انتخابات ہوں گے ان میں بونیر، باجوڑ، صوابی، پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، کرک، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، مہمند، چارسدہ، مردان، ہنگو اور لکی مروت شامل ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں