خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کی مہم زور و شور سے جاری

اپ ڈیٹ 06 دسمبر 2021
شہری اور دیہی علاقے امیدواروں، ان کے رہنماؤں اور حامیوں کی تصویروں والے بینرز اور پوسٹرز سے بھرے ہوئے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی
شہری اور دیہی علاقے امیدواروں، ان کے رہنماؤں اور حامیوں کی تصویروں والے بینرز اور پوسٹرز سے بھرے ہوئے ہیں — فائل فوٹو: اے ایف پی

خیبرپختونخوا میں آئندہ بلدیاتی انتخابات کے لیے مہم زور پکڑ گئی، صوبے کے 17 اضلاع میں جہاں 19 دسمبر کو پہلے مرحلے کے انتخابات ہونے والے ہیں وہاں پر تشہیری مواد نصب کردیا گیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انتخابات قریب آتے ہی ولیج کونسلز اور نیبرہوڈ کونسلز (وی سی این سیز) کے انتخابات میں حصہ لینے والے امیدوار زیادہ سے زیادہ ووٹروں تک پہنچنے کے لیے تمام تر کوششیں کر رہے ہیں۔

عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے رہنما ناصر خان نے کہا کہ انتخابی مہم پر تحصیل کونسلوں کے لیے انتخاب لڑنے والوں کے مقابلے میں بلدیاتی نظام کے سب سے نچلے درجے وی سی این سیز کے لیے حصہ لینے والے امیدواروں کی تعداد زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ وی سی این سی کی سطح پر ایک امیدوار تقریباً ہر گلی سے الیکشن لڑ رہا ہے، جس نے مہم کو دلچسپ اور مسابقتی بنا دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر وی سی این سی کی تین جنرل نشستوں سمیت نوجوانوں، خواتین، کسانوں اور اقلیتوں کی ہر نشست پر سخت مقابلہ متوقع ہے۔

مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کے شیڈول میں تبدیلی کی حکومتی درخواست مسترد

انتخابات کے پہلے مرحلے میں بلدیاتی اداروں کے دو درجوں کے لیے پولنگ 19 دسمبر کو ہوگی، جبکہ باقی 18 اضلاع میں انتخابات 16 جنوری 2022 کو ہوں گے۔

مجموعی طور پر 19ہزار 282 امیدوار 2 ہزار 359 وی سی این سیز پر جنرل کونسلرز کی نشستوں پر انتخاب لڑ رہے ہیں، جبکہ وی سی این سیز کی اتنی ہی نشستوں کے لیے خواتین امیدواروں کی تعداد 3 ہزار 905 ہے۔

اسی طرح کسانوں اور مزدوروں کی نشستوں کے لیے 7 ہزار 513، نوجوانوں کے لیے 290 اور اقلیت کے لیے 282 امیدوار انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں، علاوہ ازیں خیبر پختونخوا کے 17 اضلاع کی 63 تحصیل کونسلز کے میئر یا چیئرمین کی نشستوں کے لیے 689 امیدوار میدان میں ہیں۔

جن اضلاع میں 19 دسمبر کو انتخابات ہوں گے ان میں بونیر، باجوڑ، صوابی، پشاور، نوشہرہ، کوہاٹ، کرک، ڈیرہ اسمٰعیل خان، بنوں، ٹانک، ہری پور، خیبر، مہمند، چارسدہ، مردان، ہنگو اور لکی مروت شامل ہیں۔

شہری اور دیہی علاقے امیدواروں، ان کے رہنماؤں اور حامیوں کی تصویروں والے بینرز اور پوسٹرز سے بھرے ہوئے ہیں۔

مزید پڑھیں: کے پی میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کا شیڈول جاری

گھڑی قمردین ون سے انتخابات میں حصہ لینے والے جنرل کونسلر کے امیدوار نوشیروان خان نے ڈان کو بتایا کہ 'ہم گھر گھر جاکر ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کے علاوہ کارنر میٹنگز بھی کر رہے ہیں'۔

نوشیروان خان آزاد امیداوار کی حیثیت سے انتخابات لڑ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ انتخابی تشہیری مواد کے علاوہ وہ اور ان کے حامی انتخابی مہم کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال بھی کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا، خاص طور پر فیس بک کا استعمال وی سی این سیز کی سطح پر انتخابی مہم میں اہم کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ زیادہ تر ووٹرز سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر ایک دوسرے سے جڑے ہوئے تھے۔

ہزارخوانی دوم محلے کے جنرل کونسلر کے امیدوار کے حامی اسمٰعیل خان نے کہا کہ 'ہم نے واٹس ایپ گروپس بنائے ہیں جہاں ہم مہم سے متعلق تمام سرگرمیاں اپ لوڈ کر رہے ہیں اور اراکین سے کہا ہے کہ پیغامات اپنے دوستوں کے ساتھ شیئر کریں اور بہتری کی تجویز دیں'۔

تبصرے (0) بند ہیں