طلحہ طالب نے ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں تمغہ جیت کر تاریخ رقم کردی

11 دسمبر 2021
طلحہ طالب نے عالمی مقابلے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
طلحہ طالب نے عالمی مقابلے میں کانسی کا تمغہ حاصل کیا— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

نوجوان پاکستانی ایتھلیٹ طلحہ طالب نے ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں 67کلوگرام کی کیٹیگری میں کانسی کا تمغہ جیت کر نئی تاریخ رقم کردی۔

ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں طلحہ طالب کے کانسی کے تمغے کی بدولت پاکستان نے پہلی مرتبہ ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

مزید پڑھیں: ‘آپ پر فخر ہے’، ویٹ لفٹر طلحہ اولمپک میں ناکامی کے باوجود ہیرو بن گئے

طلحہ طالب نے کہا کہ ورلڈ ویٹ لفٹنگ چیمپیئن شپ میں انجری کے سبب میں کلکین اینڈ جرک کیٹیگری میں اپنا بہترین کھیل پیش نہ کر سکا۔

یاد رہے کہ طلحہ طالب نے اسنیچ ایونٹ میں میڈل جیتنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔

انہوں نے اس ایونٹ کو شاندار تجربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگلی مرتبہ میں مزید بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا اور پاکستان کا سر فخر سے بلند کردوں گا۔

طلحہ طالب نے ایونٹ کی تیاریوں میں تعاون کرنے پر پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن اور پاکستان اولمپکس ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کیا۔

گوجرانوالہ سے تعلق رکھنے والے ویٹ لفٹر نے بعدازاں ٹوئٹر پر مداحوں کے نام پیغام میں کہا کہ وہ ایسے ہی سپورٹ کرتے رہیں اور اگلے مقابلے کے لیے دعاؤں میں یاد رکھیں، بہت جلد ورلڈ کا گولڈ میڈل بھی آئے گا۔

ازبکستان کے شہر تاشقند میں ہونے والے ایونٹ میں طلحہ طالب نے 67 کلوگرام کے مقابلے کے اسنیچ ایونٹ میں 143کلوگرام وزن اٹھایا تاہم 146 اور 147 کلوگرام وزن اٹھانے کی اگلی دونوں کوششیں رائیگاں گئیں۔

لیکن ان دونوں ناکام کوششوں کے باوجود پہلی مرتبہ اٹھایا گیا 143 کلوگرام کا وزن ہی انہیں میڈل دلانے کے لیے کافی ثابت ہوا۔

واضھ رہے کہ گزشتہ سال پاکستان کے نوجوان ویٹ لفٹر طلحہ طالب ٹوکیو اولمپکس میں معمولی فرق سے گولڈ میڈل نہ جیت سکے تھے لیکن انہوں نے پاکستانی عوام کے دل جیت لیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: طلحہ طالب: مستقبل کا وزیر اعظم؟

21 سالہ طلحہ طالب ٹوکیو اولمپکس میں 67 کلو کی کیٹگری میں حصہ لے رہے تھے اور گر کر پوڈیم سے باہر نکلنے کے آخری مرحلے تک گولڈ میڈل کی دوڑ میں شامل رہے تھے۔

پاکستانی نوجوان آخری مرحلے میں پہنچنے کے بعد پانچواں نمبر حاصل کرسکے جبکہ چین کے لیجون چن، کولمبیا کے لوئس جویئر موسکوئیرا لوزانو اور اٹلی کے مرکو زینی نے بالترتیب گولڈ، سلور اور برونز میڈل حاصل کیے تھے۔

پاکستانی شائقین کو اس وقت گولڈ میڈیل کی امیدیں تھیں جب وہ کلین اینڈ جرک کے دوران سب سے آگے تھے تاہم وسائل کی عدم موجودگی کے باعث طلحہ طالب کی اس زبردست کوشش پر عوام نے انہیں ہیرو بنا دیا تھا۔

ٹوئٹر پر پاکستانیوں نے طلحہ طالب کی تعریفیں کی تھیں اور ان کا نام ٹاپ ٹرینڈ بن گیا تھا جبکہ نامور شخصیات نے ان کی کارکردگی کو سراہا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں