نومولود بچوں کا مدافعتی نظام توقعات سے بھی زیادہ مضبوط

26 دسمبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

نومولود بچوں کا مدافعتی نظام لوگوں کی توقعات سے زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ نومولود بچوں کا مدافعتی نظام اکثر نئے جراثیموں سے مقابلہ کرنے میں بالغ افراد کے مدافعتی نظام کو بھی شکست دے دیتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ نومولود بچوں کا مدافعتی نظام بالغ افراد کے مقابلے میں کمزور ہوتا ہے مگر یہ موازنہ منصفانہ نہیں۔

تحقیق کے مطابق بچوں کو بالغ افراد کے مقابلے میں نظام تنفس کے متعدد وائرسز کا سامنا ہوتا ہے، مگر بالغ افراد کے برعکس یہ بچے پہلی بار ان وائرسز کا سامنا کررہے ہوتے ہیں۔

محققین نے بتایا کہ بالغ افراد عام طور پر کم بیمار ہوتے ہیں کیونکہ مدافعتی نظام کی یادداشت وائرسز سے ہمیں تحفظ فراہم کرتی ہیں، جبکہ بچوں کے لیے وہ وائرسز بالکل نئے ہوتے ہیں۔

مگر پہلی بار سامنا ہونے پر بھی بچوں کا مدافعتی نظام ان بیماروں سے لڑنے میں بالغ افراد کے مقابلے میں زیادہ بہتر کام کرتا ہے۔

درحقیقت نومولود بچوں کے ٹی سیلز اس مقابلے کو جیت لیتے ہیں جو ان کو تیزی سے صحتیاب ہونے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

محققین کا کہنا تھا کہ نومولود بچوں کا مدافعتی نظام زیادہ مضبوط، مؤثر اور جراثیموں سے جلد چھٹکارا پانے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ بالغ مدافعتی نظام سے بہتر ہوتا ہے کیونکہ یہ بنیادی طور پر نئے جراثیموں کے مقابلے کے لیے ہی ڈیزائن ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کا عندیہ کورونا وائرس کی وبا سے بھی ملتا ہے جس میں بچوں کا مدافعتی نظام اس نوول وائرس کے مقابلے میں بالغ افراد سے زیادہ بہتر کام کرتا نظر آتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے سائنس امیونولوجی میں شائع ہوئے۔

تبصرے (0) بند ہیں