نومولود بچوں اور باپ کے درمیان اچھا تعلق ضروری کیوں؟

08 دسمبر 2021
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی — شٹر اسٹاک فوٹو

باپ کے ساتھ کھیلنے والے نومولود بچوں میں چیزیں سیکھنے کی صلاحیت دیگر کے مقابلے میں زیادہ ہوتی ہے۔

یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ پیدائش کے بعد اولین ہفتے بچوں کے سیکھنے کے عمل کے آغاز جیسے سوچنے، تصور کرنے اور ارگرد کی اشیا کو جاننے کے لیے اہم ہوتے ہیں۔

سیکھنے کے اس عمل کو شعور بننے کا عمل بھی کہا جاتا ہے اور یہ سب ہماری آنکھوں کے سامنے ہوتا ہے اور باپ اس حوالے سے بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔

امپرئیل کالج لندن، کنگز کالج لندن اور آکسفورڈ یونیورسٹی کی مشترکہ تحقیق میں ایسے مردوں کی ویڈیوز بنائیں جو اپنے 3 ماہ کے بچوں کے ساتھ کھیل رہے تھے۔

بعد ازاں جب وہ بچے 2 سال کے ہوئے تو باپ کی جانب سے کتاب پڑھ کر سنانے کی ویڈیوز بنائی گئیں۔

محققین نے دریافت کیا کہ جن بچوں کو 3 ماہ کی عمر میں اپنے والد کے ساتھ بہت زیادہ رابطے میں رہنے کا موقع ملا، انہوں نے 2 سال کی عمر میں مختلف ٹیسٹوں میں ان بچوں سے زیادہ بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا جن کو والد کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کا موقع نہیں ملا۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا کہ باپ کی جانب سے مطالعے کی سرگرمی بچوں کی توجہ، مسائل حل کرنے اور زبان کے لیے فائدہ مند ہوتی ہے اور ان کی ذہنی نشوونما اچھی ہوتی ہے۔

محققین کے خیال میں بچے کے سماجی رویے پر والد سے تعلق کافی اثرانداز ہوتا ہے۔

اس سے قبل دسمبر 2020 میں امریکا کی روٹگرز یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ اپنے بچوں کی زندگیوں کا حصہ بن جانے والے باپ ان کی ذہنی صحت اور رویوں کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرسکتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا کہ کم آمدنی والے خاندانوں میں لڑکپن میں پہنچ جانے والے بچوں کے ساتھ اگر والد کھانا کھلانے، مطالعے، کھیلنے اور دیگر سرگرمیوں کا حصہ بنتے ہیں اور ضروریات جیے ملبوسات اور خوراک فراہم کرتے ہیں، تو بچوں میں جذباتی اور رویوں کے مسائل کی شرح میں کمی آتی ہے۔

جریدے جرنل سوشل سروس ریویو میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ کم آمدنی والے گھرانوں کے بچوں میں رویوں کے مسائل زیادہ ہوتے ہیں اور والد ان کے ساتھ زیادہ وقت نہیں گزارتے۔

اس تحقیق کے دوران 1998 اور 2000 کے دوران پیدا ہونے والے 5 ہزار بچوں کے رویوں کا طویل المعیاد بنیادوں پر جائزہ لیا گیا۔

محققین نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ 5 سے 15 سال کی عمر کے دوران والد کے ساتھ وقت کھانے پینے، کھیل کود، مطالعے اور اسکول کے کام کے دوران مدد جیسی سرگرمیوں میں کتنا وقت گزارا۔

انہوں نے دریافت کیا کہ کم آمدنی والے گھروانوں میں والد کے پاس بچوں کے ساتھ وقت گزارنے کا موقع کم ہووتا ہے، جس کی وجہ حالیہ دہائیوں میں آنے والی سماجی اور معاشی تبدیلیاں ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اگر مرد اپنے بچوں کی سرگرمیوں کا زیادہ حصہ بننے لگے تو بچوں کی شخصیت کو بہتر بنانے میں مدد مل سکتی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں