کوئٹہ میں جناح روڈ پر دھماکا، 4 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 30 دسمبر 2021
مشیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا— فوٹو: ڈان نیوز
مشیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا— فوٹو: ڈان نیوز

صوبہ بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں ریموٹ کنٹرول دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد جاں بحق اور 13 زخمی ہو گئے۔

دھماکا کوئٹہ میں جناح روڈ پر واقع سائنس کالج کے قریب ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ: قندھاری بازار میں دھماکے سے ایک شخص جاں بحق

ایم ایس سول ہسپتال کوئٹہ ڈاکٹر جاوید اختر نے بتایا کہ سائنس کالج کے سامنے بم دھماکے میں 4 افراد جاں بحق ہوئے۔

ان کا کہنا تھاکہ بم دھماکے کے 13 زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا جنہیں فوری اور بہتر طبی سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی جا رہی ہے۔

اس سے قبل پولیس نے دھماکے میں دو افراد کے جاں بحق اور 10 کے زخمی ہونے کی تصدیق کی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی ہے۔

دھماکے کے نتیجے میں اطراف میں کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ میں دھماکے سے 2 افراد جاں بحق، 10 زخمی

مشیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے جناح روڈ کے سلیم کمپلیکس میں ہونے والے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے میں انسانی جانوں کا ضیاع افسوسناک ہے اور دھماکے میں زخمی ہونے والوں کو فوری اور بہتر طبی امداد کی فراہمی کی ہدایت کی۔

ان کا کہنا تھا کہ امن کے دشمن اپنے مذموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہو سکتے اور دہشت پھیلانے والے ہماری باہمت قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے۔

بعدازاں انہوں نے جائے حادثہ کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھماکا ریموٹ کنٹرول ڈیوائس کے ذریعے کیا گیا جس میں پاکستانی قوم کو نشانہ بنایا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ سائنس کالج میں سیاسی جماعت کی سرگرمی ہو رہی تھی امن کے دشمن اپنے مزموم مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ کے علاقے مستونگ روڈ پر خودکش دھماکا، 3 افراد جاں بحق

دوسری جانب وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے بھی دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کی کارروائی میں متعدد افراد کے جاں بحق اور زخمی ہونے پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ معصوم اور بے گناہ لوگوں کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے والے سخت سزا کے مستحق ہیں۔

وزیراعلیٰ کا صوبائی دارلحکومت کے سیکیورٹی انتظامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکیورٹی انتظامات اور واقعہ سے متعلق آئی جی پولیس سے رپورٹ طلب کر لی ہے

ان کا کہنا تھا کہ عوام کے جان ومال کا تحفظ پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی ذمہ داری ہے اور عوام کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: ضلع کیچ میں ایف سی کے قافلے پر دہشتگردوں کا حملہ، 2 اہلکار شہید

وزیراعلیٰ نے صوبائی مشیر داخلہ کو شہر کے سیکیورٹی پلان کا جائزہ لیکر اسے مزید موثر بنانے کے ساتھ ساتھ زخمیوں کو علاج کی بہترین سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کی۔

واضح رہے کہ کوئٹہ میں گزشتہ کچھ عرصے سے مسلسل دہشت گردوں کی جانب سے عوام اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے۔

اس سے قبل رواں ماہ 18دسمبر کو کوئٹہ کےعلاقے قندھاری بازار میں دھماکے سے ایک شخص جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے تھے۔

اس سے قبل کوئٹہ میں 18 اکتوبر کو سریاب روڈ پر بلوچستان یونیورسٹی کے قریب دھماکا ہوا تھا، جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار شہید اور 17 زخمی ہو گئے تھے۔

مزید پڑھیں: کوئٹہ کے قمبرانی روڈ پر دھماکا، 5 افراد زخمی

بلوچستاں کے علاقے حب میں 10 اکتوبر کو کار کے قریب دھماکے سے نجی ٹی وی کے رپورٹر شاہد زہری جاں بحق ہوگئے تھے۔

25 ستمبر کو بلوچستان کے ضلع ہرنائی کے علاقے خوست میں فرنٹیئر کور کی گاڑی کے قریب بم دھماکے میں کم از کم 4 سیکیورٹی اہلکار شہید اور دو زخمی ہو گئے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں