عامر لیاقت حسین کو صحت سے متعلق ٹوئٹ کرنے پر تنقید کا سامنا

اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2021
عامر لیاقت کے مطابق اب وہ روبہ ٓصحت ہیں—فائل فوٹو: فیس بک
عامر لیاقت کے مطابق اب وہ روبہ ٓصحت ہیں—فائل فوٹو: فیس بک

ٹی وی میزبان، اسکالر اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کو اپنی ’تشویش ناک‘ صحت سے متعلق ٹوئٹ کرنے کے بعد لوگوں کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

عامر لیاقت حسین نے 30 نومبر کی شب مختصر ٹوئٹ کی کہ ’انہیں تشویش ناک حالت میں کراچی کے علاقے ڈیفینس میں موجود نجی ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے‘۔

ان کے اکاؤنٹ پر کی گئی ٹوئٹ سے محسوس ہوتا ہے کہ ان کی صحت سے متعلق ٹوئٹ کسی دوسرے شخص نے لکھی۔

ان کی مذکورہ ٹوئٹ دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہوگئی اور متعدد افراد نے اسے ری ٹوئٹ کیا، ساتھ ہی ان سے دریافت بھی کیا کہ انہیں کیا ہوا ہے؟

جہاں لوگوں نے ان کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا اور لوگوں نے ان کی جلد صحت یابی کے لیے دعائیں کیں، وہیں متعدد افراد نے ان کی ٹوئٹ کو ڈراما قرار دیتے ہوئے ان کے لیے نامناسب جملوں کا استعمال بھی کیا۔

درجنوں افراد نے ان کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے سوال کیا کہ جب وہ تشویش ناک حالت میں ہیں تو ان کے اکاؤنٹ پر ری ٹوئٹ کس نے کیا؟ ساتھ ہی کچھ افراد نے انہیں اداکار قرار دیا۔

بعض لوگوں نے انہیں چھوٹے سائز کا نواز شریف بھی لکھا جب کہ کچھ نے لکھا کہ شاید ان کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو رہا ہے۔

بعض لوگوں نے عامر لیاقت کی خرابی صحت کو منی بجٹ سے بھی جوڑا اور کہا کہ کل تک تو اچھے خاصے تھے، بجٹ پیش ہوتے ہی انہیں کیا ہوگیا؟

بعض ازاں عامر لیاقت حسین کے اکاؤنٹ سے ہی ان کی خیریت کی ٹوئٹ کی گئی اور دعائیں کرنے پر لوگوں کا شکریہ بھی ادا کیا گیا۔

عامر لیاقت حسین نے دوسری ٹوئٹ میں بتایا کہ ’ان حالت خطرے سے باہر ہے، وہ وزیراعظم کے مشکور ہیں، جنہوں نے ان کی صحت سے متعلق تشویش کا اظہار کیا‘۔

انہوں نے مزید لکھا کہ وہ تمام اہل پاکستان اور بالخصوص بانیان پاکستان کی اولادوں کا ہاتھ جوڑ کر شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جو کہ ہسپتال کے باہر بڑی تعداد میں جمع ہوگئے‘۔

انہوں نے ٹوئٹ میں ہسپتال کے باہر جمع ہوجانے والے افراد سے درخواست کی کہ وہ اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوجائیں مگر انہیں مذکورہ ٹوئٹ پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

خیریت سے متعلق کی گئی عامر لیاقت کی ٹوئٹ کو لوگوں نے ری ٹوئٹ کرتے ہوئے لکھا کہ سب سے پہلے ہسپتال کے باہر جمع ہوجانے والے لوگ اپنا تعارف کروائیں۔

کچھ لوگوں نے یہ بھی لکھا کہ وہ لوگ سامنے آئیں جو ہسپتال کے باہر کھڑے تھے۔

کچھ لوگ معصومیت سے سوال کرتے دکھائی دیے کہ انہیں کیا ہوا تھا؟ جب کہ بعض لوگوں نے ان کی مکمل صحت یابی کی دعائیں بھی کیں۔

تحریک انصاف سندھ کے سابق اطلاعات سیکریٹری منصور بدوی نے بھی ان کی ٹوئٹ کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی۔

بعض افراد نے جہاں انہیں چھوٹا نواز شریف قرار دیا، وہیں کچھ لوگوں نے انہیں چھوٹا الطاف حسین بھی لکھا۔

تبصرے (0) بند ہیں