امریکا سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی جانب سے کورونا وائرس کی قسم اومیکرون کے خلاف کووڈ ویکسینز کے بوسٹر ڈوز کی افادیت کے حوالے سے 3 نئی تحقیقی رپورٹس کو جاری کیا گیا ہے۔

یہ حقیقی زندگی میں اومیکرون قسم کے خلاف بوسٹرز ڈوز کے اثرات کا پہلا ڈیٹا ہے۔

21 جنوری 2022 کو جاری ہونے والی تحقیقی رپورٹس میں بتایا گیا کہ اومیکرون سے بہترین تحفظ کے لیے ویکسین کی اضافی خوراک بہت اہم ہے۔

ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ دسمبر اور جنوری کے دوران بوسٹر ڈوز کو اومیکرون سے بیمار ہونے پر ہسپتال میں داخلے سے بچانے کے لیے 90 فیصد تک مؤثر دریافت کیا گیا۔

یہ نتیجہ 10 امریکی ریاستوں کے لگ بھگ 88 ہزار مریضوں کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد نکالا گیا جو ہسپتال میں داخل ہوئے۔

تحقیق کے مطابق اس کے مقابلے میں ویکسین کی 2 خوراکیں اومیکرون سے ہسپتال میں داخلے کے خطرے سے تحفظ کے لیے 57 فیصد مؤثر ہیں، وہ بھی اس وقت جب دوسری خوراک کو کم از کم 6 ماہ گزر چکے ہوں۔

اسی تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ ویکسین کی بوسٹر ڈوز کووڈ مریضوں کے ایمرجنسی روم اور ہنگامی نگہداشت کے مراکز کا رخ کرنے سے روکنے میں 82 فیصد تک مؤثر ہے۔

10 امریکی ریاستوں کے 2 لاکھوں مریضوں کے طبی مراکز کے وزٹ کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد معلوم ہوا۔

اس کے مقابلے میں ویکسین کی 2 خوراکیں اس حوالے سے محض 38 فیصد تک مؤثر ثابت ہوئیں۔

اس کے نتائج سی ڈی سی کے جریدے Morbidity and Mortality ویکلی رپورٹس میں شائع ہوئے۔

دوسری تحقیق بھی اسی طبی جریدے میں شائع ہوئی جس میں بتایا گیا کہ ویکسین کی 3 خوراکیں استعمال کرنے والے افراد کا اومیکرون قسم سے بیمار ہونے کا امکان دیگر کے مقابلے میں کم ہوتا ہے۔

تحقیق میں 25 امریکی ریاستوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کرنے پر محققین نے دریافت کیا کہ ہر ہفتے بوسٹر ڈوز کے بعد بیمار ہونے والے افراد کی تعداد اوسطاً ایک لاکھ میں سے 149 تھی۔

اس کے مقابلے میں 2 خوراکیں استعمال کرنے والوں میں یہ شرح ہر ایک لاکھ میں 255 تھی۔

تیسری تحقیق کے نتائج طبی جریدے جرنل جاما میں شائع ہوئے جس میں بتایا گیا کہ بوسٹر ڈوز سے لوگوں کو اومیکرون سے بیمار ہونے سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔

اومیکرون کے 13 ہزار کیسز کی جانچ پڑتال میں دریافت کیا گیا کہ ویکسین کی تیسری خوراک کے استعمال کے بعد اومیکرون کی علامات والی بیماری کا خطرہ ویکسین کی 2 خوراکیں استعمال کرنے والوں کے مقابلے میں 66 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

تینوں رپورٹس میں بتایا گیا کہ ویکسینیشن سے دور رہنے والے افراد میں کووڈ 19 سے بیمار ہونے کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں